WE News:
2025-02-20@22:28:04 GMT

گوجرانوالہ کی ننھی فوڈ وی لاگر عروہ نے دھوم مچادی

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

گوجرانوالہ کی 5 سالہ فوڈ وی لاگر عروہ کی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر تیزی سے پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

ننھی عروہ اپنے خوبصورت اور معصومانہ انداز میں گوجرانوالہ کے کھانوں کو سامنے لاتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’انہیں کھانوں کو ایکسپلور کرنا اور ویڈیوز بنانا بہت اچھا لگتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وی لاگر بچے: ’ننھے شیراز کے ساتھ والد نے بڑی نیکی کی، دیگر والدین بھی پیروی کریں‘

عروہ کا کہنا ہے کہ وہ پڑھائی کے وقت پڑھتی، کھیلنے کے وقت کھیلتی اور ویڈیوز کے وقت ویڈیوز بناتی ہیں تاکہ ان کی پڑھائی کا سلسلہ متاثر نہ ہو۔

ننھی عروہ کے والد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کو ویڈیوز بنانا بے حد پسند ہے لیکن ہماری کوشش ہوتی ہے کہ عروہ کی پڑھائی متاثر نہ ہو۔

مزید پڑھیے: گجرانوالہ میں انوکھی واردات: ریسٹورنٹ سے مچھلی، رائتہ سالاد اور پکوڑے چوری

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہفتے میں 2 دن ویڈیوز بناتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ یہ کام چھٹی والے دن ہی کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عروہ کے پکوان عروہ کے وی لاگز گوجرانوالہ ننھی وی لاگر عروہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گوجرانوالہ

پڑھیں:

سوشل میڈیا دیکھ کر اثر لینا ہے نہ متاثر ہوکر فیصلے کرنے ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل اعتزاز احسن نے سلمان اکرم راجا کے گزشتہ روز کے دلائل پر اعتراض کر دیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے، سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ہم بھی نہیں دیکھتے، سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ خصوصی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے، اعتزاز احسن نے کہا کہ سلمان اکرم نےکل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، تاہم انہوں نے سلمان اکرم راجا کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔

وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ سلمان اکرم راجا بھی میرے وکیل ہیں، سلمان اکرم نےکل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے سلمان اکرم راجا کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

جسٹس مظہر علی نے کہا کہ اعتراض شاید صرف آرٹیکل 63 اے والے فیصلے کے حوالے پر ہے۔

سلمان اکرم راجا نے جسٹس نعیم اختر افغان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منیب کے فیصلے کے صرف ایک پیراگراف سے اختلاف کیا تھا، کل دلائل ارزم جنید کی جانب سے دیے تھے اور ان پر قائم ہوں۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آپ کے سوال کو سرخیوں میں رکھا گیا کہ عالمی قوانین میں سویلنز کے کورٹ مارشل کی ممانعت نہیں۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے، سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ہم بھی نہیں دیکھتے، سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میڈیا کو بھی رپورٹنگ میں احتیاط کرنی چاہیے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ میرے خلاف بہت خبریں لگتی ہیں، بہت دل کرتا ہے جواب دوں، لیکن میرا منصب اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ جواب دوں،

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بغیر کسی معذرت کے اپنے دلائل پر قائم ہوں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سوال تو ہم صرف مختلف زاویے سمجھنے کے لیے کرتے ہیں، ہو سکتا ہے ہم آپ کے دلائل سے متفق ہوں۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں کیس کی سماعت جاری ہے، وکیل لطیف کھوسہ بھی عدالت میں موجود ہیں، اعتزاز احسن نے اپنی درخواست کا نمبر تبدیل ہونے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میری درخواست پہلے دائر ہوئی تھی، جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ہیں، جواد ایس خواجہ کے بعد میں دائر درخواست کو میرا کیس نمبر الاٹ کردیا گیا۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ایسا نا کریں ایسی باتوں سے اور کہیں پہنچ جائیں گے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اس کیس پر ہیں، اس کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ انڈر ٹرائل ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہاکہ عدالتی فیصلوں کا تاریخ پھر جائزہ لیتی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب! آپ کا چشمہ آگیا ہے، قانونی نکات پر دلائل شروع کریں؟ پہلےسیکشن ٹو ڈی کی قانونی حیثیت پر دلائل دیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سیکشن ٹو ڈی کو 9 اور 10 مئی کیساتھ مکس نہ کریں، پہلے ان سیکشنز کی آزادانہ حیثیت کا جائزہ پیش کریں، سیکشن ٹو ڈی کا نو مئی دس مئی پر اطلاق ہوتا ہے یا نہیں، اس سوال پر بعد میں معاونت کریں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے، سیکشن ٹو ڈی برقرار نہیں رکھا جا سکتا، سپریم کورٹ کو ملٹری کورٹس کی تشکیل کو تاریخی تناظر میں دیکھنا ہوگا، قرآن پاک اور دین اسلام میں بھی عدلیہ کی آزادی کا ذکر موجود ہے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی خلفائے راشدین کے دور میں بھی تھی، حضرت عمر عدلیہ اور حکومت کے سربراہ رہے وہاں دونوں علیحدہ نہیں ہوئے،

لطیف کھوسہ نے کہا کہ خلیفہ وقت کے خلاف یہودی کا فیصلہ آتا تھا، وہ وقت بھی تھا، حضرت علی کا خط جو انہوں نے خلیفہ کو لکھا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی کو یمن کا خلیفہ بنا کر بھیجا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیس کی مزید سماعت جاری ہے۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب: شاہ سلمان نے سعودی ریال کی کرنسی علامت کی منظوری دیدی
  • راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور ،گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش
  • سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ، سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں.جسٹس نعیم افغان
  • سوشل میڈیا دیکھ کر اثر لینا ہے نہ متاثر ہوکر فیصلے کرنے ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان
  • چیمپئینز ٹرافی 2025ء کے کپتانوں کے اینیمیٹڈ پرومو کی دھوم
  • بزنس کلاس میں کتے کا شاہانہ ہوائی سفر، ویڈیو نے انٹرنیٹ پر دھوم مچادی
  • گوجرانوالہ اور گجرات سے انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار
  • گوجرانوالہ: بریک فیل ہونے پر بس متعدد گاڑیوں سے ٹکرا گئی
  • کراچی،کلفٹن گلاس ٹاور میں آتشزدگی، 80 دکانیں متاثر، 35 تباہ