مودی سرکار نے دریاؤں کا پانی روک لیا، بنگلہ دیش میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
بنگلہ دیش اور بھارت کے مابین 54 دریا بہتے ہیں اور بھارتی حکومت تمام پہ ڈیم بنا چکی جو بجلی بناتے ہیں۔
مگر جب بھارت طاقت کے بل بوتے پر ڈیموں میں پانی روک لے تو بنگلہ دیشی کسانوں کو اپنی زمینیں سیراب کرنے مطلوبہ پانی نہیں ملتا۔ فصلیں سوکھ جاتی اور ساری محنت برباد جاتی ہے۔
بارشیں نہ ہونے پرمودی سرکار نے پھر بیشتر ڈیموں میں پانی روک لیا جس پر بنگلہ دیش میں لاکھوں کسان بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کر رہے۔
بھارت سے آتا صرف تیستا دریا بنگلہ دیش میں ’’سوا لاکھ ہیکٹر ‘‘زرعی رقبہ سیراب کرتا۔ بنگلہ دیش چین کے مالی تعاون سے زرعی دوست تیستا پروجیکٹ بنانا چاہتا مگر مودی جنتا اْسے سیکورٹی خطرہ قرار دے کر رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے بی این پی کے سیکٹری جنرل، مرزا فخرالسلام نے کہا کہ بھارت دریاوں پہ ڈیم بنا کر بجلی بنا رہا اور ہمارے کسان اور مچھیرے مر رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے مفرور فاشسٹ بیگم حسینہ کو بھی محل میں رکھا جہاں سے وہ شاہی احکام جاری کرتی ہے، اگر بھارت بنگلہ دیش کا دوست ہے تو وہ آمرانہ روش چھوڑ دے۔‘‘ پانی تقسیم کا مسئلہ گمبھیر ہوتا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
نریندر مودی کے دورے سے قبل علاقے میں بھارتی فوجیوں کی نفری بڑھا دی گئی ہے اور کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ نگرانی اور گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 19 اپریل کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے سے قبل پورے مقبوضہ علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کشمیر کے دورے کے موقع پر قابض حکام نے پورے مقبوضہ علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں جس سے مقامی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔کئی اضلاع بالخصوص جموں خطے میں عوامی نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد ہے۔ نریندر مودی کے دورے سے قبل علاقے میں بھارتی فوجیوں کی نفری بڑھا دی گئی ہے اور کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ نگرانی اور گشت بڑھا دیا گیا ہے جبکہ حفاظتی چوکیوں قائم اور تلاشیوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے، جس سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی بڑی حد تک متاثرہ ہوئی ہے اور کشمیریوں میں محرومی اور بیگانگی کا احساس مزید بڑھ گئی ہے۔ کشمیری نریندر مودی کے دورے کو مقبوضہ علاقے میں ٹرین یا پل کے افتتاح کے بجائے بھارت کے غیر قانونی قبضے کی علامتی تقویت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ مودی کی سکیورٹی کے ذمہ دار اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں پنڈال کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ مودی 19 اپریل کو کشمیر کے لیے پہلی ٹرین کا افتتاح کریں گریں گے۔