ٹرمپ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عاید کرسکتے ہیں‘ رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی پارلیمان میں ایک ایسا بل پیش کیا گیا جو صدر مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں عاید کرنے سے روک سکتا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیشنل اوریجن بیسڈ اینٹی ڈسکرمنیشن فار نان امیگرینٹس نامی بل کانگریس میں اپوزیشن جماعت کی رکن جوڈی چو اور سینیٹر کرس کونز نے جمع کرایا ہے۔ اس بل کے منظور ہونے کی صورت میں صدرِ مملکت کو مذہب کی بنیاد پر سفری پابندیاں لگانے سے روکنے کے لیے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کو مزید مضبوط بنایا جا سکے گا۔ یہ بل اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ امریکا میں داخلے پر پابندی کانگریس کے مشورے سے اور صرف مخصوص اور مستند شواہد کی بنیاد پر عاید کی جاسکے گی۔بل جمع کروانے والی رکن جوڈی چو نے کہا ہے کہ مسلمانوں پر سفری پابندی تعصب اور اسلاموفوبیا پر مبنی اور ہماری قومی تاریخ پر ایک بدنما داغ تھا۔ ڈیموکریٹ رکن جوڈی چو نے مزید کہا کہ اس متعصبانہ عمل سے لاتعداد مسلم خاندانوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ انتخابی مہم میں کیے گئے وعدے کو پورا کرتے ہوئے ایک بار پھر سفری پابندی لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ڈیموکریٹ رکن نے مزید کہا کہ ہمارے جمع کرائے گئے اس NO BAN ایکٹ کو دوبارہ متعارف کروانے سے مستقبل میں کسی بھی صدر کو مذہب کی بنیاد پر پابندیاں لگانے سے روکا جا سکے گا۔ سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ حکومت میں مسلمانوں پر سفری پابندی کے نفاذ نے عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ کو نقصان پہنچایا تھا۔ امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دورِ اقتدار کے آغاز سے ہی ایک بار پھر امیگریشن پالیسی کو خوف اور تعصب کی بنیاد پر چلا رہے ہیں۔ سینیٹر کرس کونز نے کہا کہ اس لیے No Ban ایکٹ کا نفاذ اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے تاکہ متعصبانہ پالیسیوں کے نفاذ کو روکا جا سکے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر نے حلف اْٹھاتے ہی حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں 2 ماہ کے اندر امیگریشن اور اسکریننگ کے عمل میں خامیوں کے حامل ممالک کی نشاندہی کرنا ہوگی۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس اقدام کا بہانہ بناتے ہوئے ایک نئی سفری پابندیوں کے نفاذ کا ارادہ رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پر سفری پابندی نے مزید کہا کہ کی بنیاد پر
پڑھیں:
امریکا پر ’ارب پتی قبضہ‘ کیخلاف ایک ہی روز میں 4 سو سے زیادہ مظاہرے
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پالیسیوں کیخلاف آج بروز روز امریکا بھر میں 00 سے زیادہ مظاہروں کا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر
ٹرمپ کے خلاف یہ سینکڑوں مظاہروں کا انتظام ’گراس روٹس گروپ 505051‘ نے کیا ہے۔ یہ وہی گروپ نے جس نے قبل ازیں رواں 5 اپریل ’ہینڈز آف‘ مظاہرے کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔
’یوم عمل‘ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف ان مظاہروں کو ’اے ڈے آف ایکشن‘ یعنی ’یوم عمل‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس گروپ کی ویب سائٹ پر مظاہروں کے مقامات کی فہرست دی گئی ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان میں کچھ مقامات امریکی حدود سے باہر ہیں۔
گروپ کی جانب سے انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ میں ٹرمپ پالیسیز کے خلاف ان مظاہروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’ ایک تاریخی دن آرہا ہے، جب 5.2 ملین لوگوں ٹرمپ/مسک انتظامیہ کی آزادی اور مستقبل دشمن پالیسیوں کو مسترد کرنے کا اعلان کریں گے‘۔
اس گروپ نے آج ہونے والے مظاہروں کو ملک گیر کارروائی کا دن قرار دیا ہے۔
اس گروپ کی ویب سائٹ کے مطابق ان کی تحریک ٹرمپ اور ایلون مسک سمیت امریکا پر ‘ارب پتی قبضہ‘ کیخلاف ہے جو طاقت کو مضبوط کر رہے ہیں، سیاست دانوں کو خرید رہے ہیں، نظام میں دھاندلی کر رہے ہیں، اور لوگوں کو اپنے مفادات کی تکمیل کے لیے خاموش کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا مظاہرے ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ گراس روٹس گروپ 505051