5 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے، نجکاری مزید تیز کرینگے: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے تولیوں کی صنعت سے متعلق مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے اور برآمدی شعبہ کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز تولیوں کی صنعت کے مسائل کے حل کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے برآمدات کو فروغ دینے اور پاکستان کی عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پوزیشن بہتر بنانے کے لئے مستحکم اور کاروبار دوست ٹیکس نظام کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معیشت میں برآمدات کی مستحکم ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، ہم نجی شعبے کو اس سلسلے میں ایک اہم شراکت دار سمجھتے ہیں اور ہماری پالیسیاں اس مشترکہ کوشش کو جاری رکھیں گی۔ میٹنگ کا اختتام سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان بہتر تعاون کے عزم پر ہوا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ 3 سے 5 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ 12 سے 14 ماہ میں معیشت کی بہتری کے لیے اہم پیش رفت ہوئی، حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے لیے اہم فیصلے کیے، زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا، دوہرے خسارے قابو کیے جس کے بعدکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ سرپلس میں آیا۔ نجکاری کے عمل کو مزید تیز کریں گے، سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ کر رہے ہیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے، رائٹ سائزنگ سے حکومتی اخراجات میں واضح کمی آئے گی۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کرکے عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دے رہے ہیں، تجارت کے فروغ میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، خطے میں پاکستان کی تجارتی شراکت بڑھانا چاہتے ہیں اور خطے میں تجارت کے فروغ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: برا مدات
پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف اور بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی نوید سنا دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف اور بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی نوید سنائی ہے صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں جولائی یا اس سے قبل مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی تفصیلات آئی ایم ایف کو بتائی جائیں گی.(جاری ہے)
انہوں نے بتایاکہ بجٹ سازی کے لیے 98 فیصد تجاویز موصول ہوئیں ہیں یکم جولائی کو حتمی بجٹ نافذ ہوگا بعد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے دیے گئے تمام اہداف پورے کر لیے گئے ہیں کچھ کی تکمیل اور تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن وہ بھی مکمل کیے جا چکے ہیں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں بھی فنڈز ملیں گے. وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ کی تیاری کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں جن پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل متعلقہ شعبوں کو آگاہ کر دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ممکن ہو گا اور جن تجاویز پر عمل نہ ہو سکا اس کی وجوہات بھی بتائی جائیں گی. انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے بجٹ حتمی شکل میں نافذ کر دیا جائے گا اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ فوری عمل شروع کیا جا سکے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں‘ ہمیں انرجی ایفشنسی کی طرف جانا ہے برآمدات کے فروغ سے ہماری معیشت مضبوط ہوگی محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی ایکسپو سینٹرہونا چاہیے. انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کو فروغ دینا ہوگا پاکستان کی اشیا میں بڑی بہتری آئی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی مصنوعات موجود ہیں جو گلوبل برانڈ بن سکتی ہیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو اگلے بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے پروگرام ترتیب دے دیا ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخوہ دار طبقے کو ریلیف کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے ریلیف کی تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے بجٹ سازی کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو گئی ہیں بجٹ تجاویز پر حکومت اور نجی شعبہ ملک کر کام کر رہا ہے. وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ یکم جولائی کو بجٹ حتمی شکل میں نافذ ہو جائے گا یکم جولائی کے بعد بجٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی آئی ایم ایف کےتمام اہداف پورے کیے ہیں امید ہے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا انہوں نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی بہتر ہوئی ہے تاجر دوست اسکیم کو تاجروں سے ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے.