پی ٹی آئی کا حصہ نہیں پھر مقدمات کا سامنا کیوں کر رہا ہوں، فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور:
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بات یہ ہے کہ جب یہ لوگ اپوائنٹ ہوئے ہیں تو ان لوگوں کو شاید اس لیے اپوائنٹ کیا گیا ہوکہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات ہی کرلیں اور معاملات کو آگے بہتر کرنے کی کوشش کر لیں کیونکہ اس کے علاوہ ان کی اپوائنٹمنٹ کی کوئی اور لاجک سمجھ نہیں آتی ہے، کیونکہ یہ سارے پی ٹی آئی میں 9مئی کے بعد آئے ہیں، ان کا توکوئی تعلق ہی نہیں ہے تحریک انصاف سے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب سے لوگ آئے ہیں ان کے اوپر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے، آپ کے سامنے ہے کہ جیسے یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہوں تو پھر میں اڑتالیس مقدمات کا سامنا کیوں کر رہا ہوں؟ میں اس وقت ای سی ایل پر کیوں ہوں؟
ہمارا جو اس وقت معاشی قتل عام کیا گیا جن تکلیفوں سے میں، میرا خاندان ، ہم لوگ گزرے ہیں اور گزر رہے ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟
رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا عمران خان کی رہنمائی کی روشنی میں ہماری تو یہی خواہش اور کوشش ہو گی کہ اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنے اور ان سب کو ساتھ لے کر چلا جائے، ساتھ لے کر چلتے ہوئے، عید کے بعد تحریک میں شدت آنی چاہیے، اس بار ہمارا مطالبہ نئے انتخابات ہو گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آرمی چیف عاصم منیر کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا: آرمی چیف
بریڈ فورڈ : گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف عاصم منیر کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ آرمی چیف سید حافظ عاصم منیر کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ان کا اصل کمال یہ دیکھیں کہ اندرونی و بیرونی سازشوں کے باوجود آج کسی میں اتنی جرآت نہیں کہ وہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی ایک انچ زمین بھی لے سکے۔انھوں نے کہا کہ پاک فوج اور ایس آئی ایف سی ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی حقیقی سفیر ہیں. دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ اجاگر کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔