Express News:
2025-04-15@06:41:49 GMT

عمران خان نے اوپن لیٹر لکھا جس کا جواب نہیں ہوتا، فلک ناز

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف فلک ناز کا کہنا ہے کہ آپ نے مریم نواز کی جو بات کی ہے کہ خطوط کے ذریعے وہ این آر او مانگ رہے ہیں، لیکن انھوں نے جو لیٹر لکھا ہے یہ اوپن لیٹر ہے، اوپن لیٹر کا کوئی جواب نہیں ہوتا، یہ ایک میسج ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت ایک سب سے بڑی جماعت کے ملک کے مقبول لیڈر ہیں، اس ملک کے وزیراعظم بھی رہے ہیں، اس کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ چیف آف آرمی اسٹاف کو بھی خط لکھ سکتے ہیں، وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خط لکھ سکتے ہیں، پاکستانی عوام کو بھی کھلا خط لکھ سکتے ہیں۔کیونکہ وہ اس وقت جیل میں ہیں، ان کے لیٹر کی بڑی اہمیت ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) علی گوہر بلوچ نے کہا کہ ان کا پرانا وطیرہ ہے کہ یہ ڈھنڈورا پیٹتے رہتے ہیں کہ ملاقاتیں نہیں ہو رہیں، یہ کوئی آج کا نہیں ، یہ تو ہر دوسرے دن ان کی طرف سے یہی بیانات آنے شروع ہو جاتے ہیں، اس کے بالکل برعکس آپ نے دیکھا ہے کہ وکلا سے بھی ان کی ملاقاتیں ہوتی ہیں، آج ان کی بہنوں کے ساتھ ان کی ملاقات کروائی گئی ہے، ان کا اصل مقصد یہ ہوتا ہے کہ یہ خبروں میں رہیں، خطوط لکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ان کی شہ سرخیاں بھی بنتی رہیں۔

تجزیہ کار شوکت پراچہ نے کہا کہ کہا گیا کہ خان صاحب سے فلاں چیز چھین لی، اگر علیمہ خان خود کہہ رہی ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں، وہ تندرست ہیں، ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہے تو میں ان کی بات کو کیسے رد کر سکتا ہوں، میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ علیمہ خان ٹھیک نہیں کہہ رہیں، جب وہ خود گواہی دے رہی ہیں کہ خان صاحب بہتر حال میں ہیں وہ ٹھیک ہیں، اور شکر ہے کہ کوئی گڑبڑ نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں کہ

پڑھیں:

ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کے تبادلے کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ججوں کے تبادلے پر اہم سوالات اٹھادیے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا قیام ایکٹ کے ذریعے عمل میں لایا گیا، کیا مذکورہ ایکٹ میں ججوں کا تبادلہ کرکے لانے کا اسکوپ موجودہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے وکیل منیر اے ملک کا موقف تھا کہ مذکورہ ایکٹ میں ججز کو تبادلہ کر کے لانے کی گنجائش نہیں ہے، ایکٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں صرف نئے ججز کی تعیناتی کا ذکر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جسٹس نعیم اختر افغان نے دریافت کیا کہ جب ججز کی آسامیاں خالی تھیں تو ٹرانسفر کے بجائے انہی صوبوں سے نئے جج کیوں تعینات نہیں کیے گئے، کیا حلف میں ذکر ہوتا ہے کہ کون سی ہائیکورٹ کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

منیر اے ملک نے جواب دیا کہ حلف کے ڈرافٹ میں صوبے کا ذکر ہوتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حلف اٹھاتے ہوئے ’اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری‘ کا ذکر آتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ ہم جب عارضی جج بنتے ہیں تو حلف ہوتا ہے مستقل ہونے پر دوبارہ ہوتا ہے، سینیارٹی ہماری اس حلف سے شمار کی جاتی ہے جو ہم نے بطور عارضی جج اٹھایا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:

جسٹس محمد علی مظہر کے مطابق، دیکھنا یہ ہے اگر دوبارہ حلف ہو بھی تو کیا سنیارٹی سابقہ حلف سے نہیں چلے گی، نئے حلف سے سینیارٹی شمار کی جائے تو تبادلے سے پہلے والی سروس تو صفر ہوجائے گی۔

منیر اے ملک کا موقف تھا کہ اسی لیے آئین میں کہا گیا ہے جج کو اس کی مرضی لیکر ہی ٹرانسفر کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس محمد علی مظہر جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ منیر اے ملک

متعلقہ مضامین

  • درآمدات میں اضافے کے باعث انٹربینک میں ڈالر مضبوط، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
  • ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے
  • خون کے آخری قطرے تک فلسطین کے عوام کے ساتھ رہیں گے،فضل الرحمان
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ
  • آئینِ پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ 6 کینالز کی منظوری صدر نے دینی ہے، سراج درانی
  • مذاکرات ہو رہے، کس سے ہو رہے یہ فریقین ہی بتا سکتے ہیں. شیخ رشید
  • یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون