کارگل : حادثے میں 2 بھارتی فوجی افسرہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کارگل : غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لداخ خطے کے ضلع کارگل میں پانی کی ٹینک پھٹنے سے پیش آنے والے حادثے میں 2 بھارتی فوجی افسر ہلاک ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حادثہ جنوبی لداخ کے علاقے نیوما میں پیش آیا، ہلاک ہونے والے فوجی افسروں کی شناخت صوبیدار سنتوش کمار اور نائب صوبیدار سنیل کمار کے طور پر ہوئی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارتی پولیس کے سرینگر میں چھاپے، تفسیر قرآن سمیت دیگر اسلامی کتب ضبط
سرینگر: بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے کئی کتاب فروشوں پر چھاپے مار کر اسلامی اسکالر مولانا ابوالاعلیٰ مودودی کی کتابیں ضبط کر لیں، جس پر مقامی عوام اور مسلم رہنماؤں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ کارروائیاں "کسی ممنوعہ تنظیم کی نظریات کو فروغ دینے والی کتابوں" کی فروخت روکنے کے لیے کی گئی ہیں۔ تاہم، مقامی دکانداروں نے تصدیق کی کہ ضبط شدہ کتابیں جماعتِ اسلامی کے بانی مولانا مودودی کی تصانیف ہیں۔
سرینگر کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی کتابوں کی ضبطی کے واقعات پیش آئے۔ ایک دکاندار نے بتایا کہ "پولیس اہلکار آئے اور مولانا مودودی کی تمام کتابیں اٹھا کر لے گئے، یہ کہہ کر کہ ان پر پابندی عائد ہے۔"
پاکستان نے بھارتی مظالم اور کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی اس نئی کارروائی کی شدید مذمت کی۔ دفترِ خارجہ کے ترجمان شفقات علی خان نے کہا کہ "کشمیری عوام کو آزادی دی جانی چاہیے کہ وہ اپنی پسند کی کتابیں پڑھ سکیں۔"
کشمیر کے معروف مذہبی رہنما میرواعظ عمر فاروق نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ "جب اسلامی کتب آن لائن دستیاب ہیں، تو ان کی ضبطی بے معنی ہے۔"
شمیم احمد ٹھوکر نے کہا کہ "یہ کتابیں اخلاقیات اور ذمہ دار شہری بننے کی تعلیم دیتی ہیں۔ ان پر کریک ڈاؤن کرنا غیر منطقی ہے۔"
ناقدین اور مقبوضہ وادی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ 2019 میں نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خودمختاری ختم کیے جانے کے بعد شہری آزادیوں پر شدید قدغن لگائی گئی ہے۔