خیبر پختونخوا حکومت نے لوئر کرم میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کی ہدایت کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  کرم کی صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں کرم میں امن و امان کے قیام سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت نے پیر کے روز لوئر کرم میں قافلوں پر فائرنگ کا نوٹس لیا ہے اور فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 کارروائی کے لیے لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کیا جارہا ہے ان علاقوں کو خالی کرانا عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہے، تاکہ ان کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ ان علاقوں میں مسلح عناصر کے خلاف سرچ آپریشنز کیے جائیں گے، اس کے علاوہ کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ضلع کرم میں بدامنی میں ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا بھی کیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کے تقسیم کا سلسلہ وقتی طور پے روک دیا گیا۔

کرم میں بنکرز کی مسماری کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے اور امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں ملوث لوئر کرم کا فیصلہ کے خلاف

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ

ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت خیبر پختونخوا نے لوئر کرم میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرایا جائے گا، یہ فیصلہ ان علاقوں کے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہے، تاکہ سرچ آپریشنز کے دوران لوگوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ صوبائی حکومت نے کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے اوربے امنی ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کل کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، جبکہ بنکرز کی مسماری کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سر کی قیمت مقرر
  • کرم میں قافلوں پر فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
  • کے پی کے حکومت کا لوئر کرم میں گاؤں اوچت، مندوری، دادکمراور بگن خالی کرانے کافیصلہ
  • لوئر کرم میں فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • خوراک، دواؤں کی رسد لے جانے والوں پر فائرنگ، کرم کے کئی گاؤں خالی کروانے کا فیصلہ
  • لوئر کرم: فائرنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کے لیے گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرانے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کے خلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
  • کرم میں قافلوں پر فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ