سٹی42:  وفاقی حکومت نے بے تحاشا جائیدادیں بنانے والے سرکاری افسروں پر گرفت کرنے کے لئے دیرینہ عوامی مطالبہ پورا کرتے ہوئے سخت نوعیت کی پابندی عائد کر دی۔سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کے بل کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

گزشتہ روزقومی اسمبلی میں سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل  پیش کیا گیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے سول سرونٹس ایکٹ ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا تھا۔

سول سرونٹس ایکٹ ترمیمی بل کے مطابق سرکاری افسران اپنے اثاثے ظاہر کریں گے، گریڈ 17 اوربالا افسران شریک حیات اورزیرکفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئرکریں گے، اس کے علاوہ اپنے غیرملکی اور ملکی اثاثے اور واجبات ڈکلیئرکریں گے۔

قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے

بل کے تحت تفصیلات ایف بی آر کے ساتھ ڈیجیٹل فائل کی جائیں گی جوپبلک ہوں گی، انکشافات عوامی مفادات اورشخص کی پرائیویسی اورسکیورٹی کا توازن مدنظر رکھ کر کیے جائیں گے، یہ ترمیم معلومات تک رسائی کے ایکٹ کے تحت ہے۔

ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ذاتی معلومات، شناختی کارڈ نمبر، ایڈریس، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کا تحفظ کیا جائے گا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خطرے پر مبنی تصدیق کیلئے ضروری وسائل اورفریم ورک فراہم کیا جائے گا۔

تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت 

ترمیم بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق ترمیم کا مقصد رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اثاثہ جات کا اعلان یقینی بنانا ہے اور ترمیم کا مقصد ہے گریڈ17 سے 22 کے عہدیداران کے ملکی وغیرملکی اثاثے عوام کیلئے قابل رسائی ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سول سرونٹس ایکٹ ترمیمی بل آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پیش کیاگیا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سول سرونٹس ایکٹ

پڑھیں:

26ویں ترمیم کے دوران غائب رہنے والے پی ٹی آئی اراکین کے گرد گھیرا تنگ، سماعت کے لیے کمیٹی تشکیل

26 ویں آئینی ترامیم کے دوران غائب رہنے والے پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے سماعت کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

کمیٹی میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، عون عباس بپی، سردار اظہر طارق شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کے لیے ہمارے ممبران کو لاپتا کیا گیا، رہنما جے یو آئی

ذرائع کے مطابق عمران خان کی ہدایت کے بعد کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے، جبکہ پہلی میٹنگ کل کی جائےگی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے لیے تمام کمیٹی ممبران کو آگاہ کردیا گیا ہے، کل ہونے والے پہلے اجلاس میں حکمت عملی تیار کی جائےگی۔

پارٹی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترامیم کے دوران غائب رہنے والے اراکین پارلیمنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق غائب رہنے والے ایم این ایز میں زین قریشی، ریاض فتیانہ، مقداد علی خان، بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سینیٹر زرقا اور سینیٹر فیصل سلیم بھی آئینی ترامیم کے دوران پارٹی سے رابطے میں نہیں تھے، سینیٹر فیصل سلیم کے علاوہ تمام پارلیمنٹیرنز نے شوکاز نوٹس کا جواب بھجوا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے سے ہم نے روکا تھا، مولانا عبدالغفور حیدری

ذرائع کے مطابق کمیٹی تمام پارلیمنٹیرینز کو سننے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ اگر پارلیمنٹیرینز مقرر کیے گئے وقت پر کمیٹی کے سامنے حاضر نہیں ہوتے تو کمیٹی ان کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26ویں آئینی ترمیم wenews اراکین پارلیمنٹ اسد قیصر پی ٹی آئی سماعت عمران خان کمیٹی تشکیل وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکہ میں بچوں میں خسرہ کی وبا بڑھنے لگی
  • سینیٹ : اپوزیشن کا احتجاج ‘3 پی ٹی آ ئی ار کان کی رکنیت معطل
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلیے مقرر
  • ایف آئی اے کے 51افسران کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف
  • 26ویں ترمیم کے دوران غائب رہنے والے پی ٹی آئی اراکین کے گرد گھیرا تنگ، سماعت کے لیے کمیٹی تشکیل
  • سینیٹ کا اجلاس: احتجاج پرڈپٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز کی رکنیت معطل کردی
  • انسانی اسمگلنگ میں ایف آئی اے کے51 افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف
  • ایف بی آر کی آئی آر ایس کے گریڈ 17 تا 19 کے افسران پر نوازشات کی انتہا
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست ، لارجر بینچ کی استدعا