ایران میں دو برطانوی شہریوں کو جاسوسی کے الزامات میں حراست میں لے لیا گیا۔

ایرانی عدلیہ کے میزان نیوز ایجنسی کے مطابق اس جوڑے پر ملک کے مختلف حصوں میں معلومات اکٹھی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ پر مزید بتایا گیا ہے کہ اس جوڑے نے ایران میں سیاحوں کی حیثیت سے داخل ہو کر متعدد صوبوں میں معلومات اکٹھی کیں۔

ایرانی حکام نے ان پر مغربی خفیہ ایجنسیوں سے تعلقات کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ ان کی تحقیقات جاری ہیں۔

برطانوی دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس جوڑے کی شناخت کرِگ اور لنڈسے فورمین کے ناموں سے ہوئی ہے جن کی عمریں 50 سے 55 کے درمیان ہیں۔

جوڑے کی فیملی نے بتایا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ان کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

جوڑے نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ایران جانے کے بارے میں وارننگز کو نظرانداز کیا تھا کیونکہ وہ دنیا بھر کا موٹر بائیک پر سفر کر رہے تھے۔

لنڈسے نے اپنے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ دسمبر کے آخر تک وہ 13 ممالک میں 12,499 میل کا سفر کر چکے تھے۔

برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس جوڑے کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اس جوڑے

پڑھیں:

ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق

تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک مسلح حملے میں کم از کم 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہو گئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاک-ایران بارڈر کے قریب ایرانی سیستان بلوچستان صوبے میں ان پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے سے ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ قتل ہونے والے پاکستانیوں کو مبینہ طور پر ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا، پاکستانی سفارت خانہ کے حکام مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دور دراز علاقے کی وجہ سے ابھی ایرانی حکام نے کچھ نہیں بتایا، پاکستانی سفارتخانے کے افسران کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ لاشوں کی تصدیق اور شناخت کا عمل جاری ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر مکینک تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل میں پاکستان اور پڑوسی ملک ایران کے درمیان کشیدگی ہو گئی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ 17 جنوری 2024 کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری 2024 کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

19 جنوری کو پاکستان نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

26 جنوری کو پاکستان اور ایران کے سفرا اسلام آباد اور تہران میں اپنے اپنے سفارت خانوں میں ’دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کے مطابق‘ پہنچ گئے ہیں۔

22 اپریل 2024 کو ایران اور پاکستان نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزیدپڑھیں:واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار

متعلقہ مضامین

  • کراچی: مسکن چورنگی پر ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر، نوجوان زخمی
  • ایران میں پاکستانیوں کاقتل، پاکستان نے لاشوں کی شناخت کیلئے قونصلررسائی مانگ لی 
  • پاکستان نے 8شہریوں کے قتل پر ایران سے قونصلر رسائی مانگ لی
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • پاکستان کا سیستان میں قتل ہونے والے 8 مزدوروں کی میتوں کی حوالگی کیلئے ایرانی حکام سے رابطہ
  • برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا رد عمل سامنے آگیا
  • کراچی: ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 دوستٍ جاں بحق، ڈرائیور گرفتار
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق