خوراک، دواؤں کی رسد لے جانے والوں پر فائرنگ، کرم کے کئی گاؤں خالی کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سٹی42: حکومت نے کرم میں بد امنی اور سڑک سے گزرنے والے خوراک اور اشیائے ضروریہ لے جانے والے قافلوں پر فائرنگ کا سلسلہ نہ رکنے کے سبب لوئرکرم کے گاؤں اوچت، مندوری، دادکمراوربگن کو خالی کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کا ضلع کرم کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ صوبائی حکومت کے اعلامیے کے مطابق لوئرکرم میں فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
قومی اسمبلی کے سینئیر رکن انتقال کر گئے
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لوئرکرم کےگاؤں اوچت، مندوری، دادکمراوربگن کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور ان علاقوں کو خالی کروا کر سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ ان علاقوں کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرم میں ریاست کےخلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے، بے امنی میں ملوث افراد اور ماسٹرمائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ گزشتہ روز کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کے تقسیم کا سلسلہ وقتی طورپر روک دیاگیا۔
تعلیمی اداروں کے قریب غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی شامت
اعلامیے کے مطابق کرم میں بنکرز گرانے کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے، امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم پرسختی سے عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرناہوں گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع کرم میں لوئرکرم کے علاقوں میں امدادی سامان کی گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں ٹرک ڈرائیور اکرم خان جاں بحق ہوگیا تھا۔
آن لائن لٹیرے نے متمول خاتون کو محبت کے جال میں پھانس کر 12 ملین سے مھروم کر دیا
کھانے پینے کی اشیا،ادویات اور دیگر سامان سےلدی گاڑیوں ضلع ہنگو سےضلع کرم کیلئے روانہ ہوئی تھیں، لوئرکرم پہنچنےپربگن، اوچت، مندوری، ڈاڈ قمر، چارخیل سمیت 7 مقامات پر قافلے پر حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں ٹرک ڈرائیوروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے تھے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کا فیصلہ کیا گیا کے مطابق کرم کے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت خیبر پختونخوا نے لوئر کرم میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرایا جائے گا، یہ فیصلہ ان علاقوں کے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہے، تاکہ سرچ آپریشنز کے دوران لوگوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ صوبائی حکومت نے کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے اوربے امنی ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کل کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، جبکہ بنکرز کی مسماری کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔