دوران سماعت  اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی عمر ایوب کے خلاف کوئی انکوائری نہیں جب کہ اسلام آباد پولیس کے پاس 8 ایف آئی آرز درج ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی مختلف مقدمات میں 35 دنوں کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبدالفیاض پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمر ایوب کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت  اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی عمر ایوب کے خلاف کوئی انکوائری نہیں جب کہ اسلام آباد پولیس کے پاس 8 ایف آئی آرز درج ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے  عمر ایوب کو 35 دنوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا اور درخواست نمٹا دی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ میرےخلاف 70 سے زیادہ مقدمات درج ہوئے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حفاظتی ضمانت عمر ایوب ایف آئی

پڑھیں:

اسد قیصر کو 8اپریل تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

پشاور (صباح نیوز)پشاور ہائیکورٹ نے رہنما پی ٹی آئی اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو 8 اپریل تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبدالفیاض نے اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی، سابق سپیکر قومی اسمبلی عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے ہر رمضان المبارک میں عمرہ کیلئے جا رہا ہوں، اس رمضان میں بھی عمرہ کے لئے جانے کا ارادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خدیجہ شاہ کی حفاظتی ضمانت میں توسیع، کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • 26نومبر احتجاج ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی120 پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور، رہاکرنے کا حکم
  • سندھ ہائیکورٹ : 290 ارب کے ٹیکس فراڈ کیس میں ملزم کی 10 لاکھ روپےکے مچلکوں پر ضمانت منظور
  • اسد قیصر کو 8اپریل تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • عمر ایوب کی مقدمات میں 35 روزکے لیے حفاظتی ضمانت منظور
  • مینا خان آفریدی کو 11 مارچ تک حفاظتی ضمانت مل گئی
  • عمر ایوب کو حفاظتی ضمانت مل گئی، گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • پشاور ہائیکورٹ: صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کی حفاظتی ضمانت منظور
  • پشاور ہائیکورٹ کا پنجاب کے سیاستدانوں کو راہداری اور حفاظتی ضمانت دینے سے انکار