انقرہ: ترک صدر اردوان سے یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کی ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

انقرہ(سب نیوز )یوکرین کے صدر زیلنسکی نے انقرہ میں ترک صدر اردوان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کا صدر ٹرمپ کا سفارتی اقدام ترکیہ کی پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ممکنہ یوکرین امن مذاکرات کیلیے ترکیہ مناسب جگہ ہے۔

یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ صدر اردوان سے تعمیری بات چیت ہوئی ہے، یوکرین سے متعلق بات چیت ہماری پیٹھ پیچھے نہیں ہونی چاہیے۔ یوکرین جنگ کے خاتمے کی بات چیت میں یورپ اور ترکیہ کو شامل رکھا جائے۔ زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق یوکرین کو شامل کیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، میدان جنگ میں نہ روس نہ ہی یوکرین کوئی بھی فاتح نہیں ہوسکتا۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ امریکی وفد کے یوکرین آنے کا انتظار کریں گے۔ سعودی عرب کا کل کا دورہ 10 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: صدر اردوان سے

پڑھیں:

یوکرین کے صدر نے ٹرمپ کو روسی غلط بیانی کا اسیر قرار دے دیا

یوکرین کے صدر وولودومور زیلنسکی نے کہا ہے کہ اُن کے امریکی ہم منصب کو شاید روسی گمراہ کن بیانیے نے گھیر لیا ہے۔ وہ اِس وقت روسی غلط بیانی کے اسیر دکھائی دے رہے ہیں۔

صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کے اس دعوے کو یکسر بے بنیاد قرار دیا ہے کہ یوکرین اُن کی مقبولیت کا گراف انتہائی نیچے جاچکا ہے اور ملک بھر میں صرف چار فیصد لوگ اُن کی قیادت پر بھروسا کرتے ہیں۔ زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جو کچھ ٹرمپ کہہ رہے ہیں وہ اس بات کا بھرپور ثبوت ہے کہ روس کی غلط بیانی اور پروپیگنڈا مہم نے اُنہیں اپنے جال میں کس لیا ہے۔

زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر تواتر سے ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جن کا سَر ہے نہ پَیر۔ وہ ہوا میں تیر چلارہے ہیں۔ پہلے انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ ختم کرنے کے حوالے سے سعودی عرب میں کی جانے والی بات چیت کو یوکرین کی قیادت کی حمایت حاصل ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اِن مذاکرات کو قبول نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یوکرین سے تو کچھ پوچھا ہی نہیں گیا، کچھ کہا ہی نہیں گیا۔ ہماری اِن پُٹ کے بغیر یوکرین کی جنگ ختم کرنے سے متعلق امریکا اور روس کیونکر مذاکرات کرسکتے ہیں۔

زیلنسکی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں یوکرین جنگ سے متعلق جتنی بھی بات چیت ہوئی ہے وہ امریکا اور روس کے اپنے فیصلے اور فریم ورک کے مطابق ہے، یوکرین کا اِس سے کوئی تعلق نہیں۔ یوکرین جو کچھ چاہتا ہے وہ اُسی وقت کُھل سکے گا جب اُسے مذاکرات کے لیے بلایا جائے گا۔ امریکی صدر بہت کچھ اپنے طور پر کر رہے ہیں اور کسی سے مشاورت کی زحمت بھی گوارا نہیں کر رہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی سربراہان یوکرینی صدر زیلنسکی کے دفاع میں سامنے آگئے
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو مزاحیہ اداکار قرار دے دیا
  • یوکرین کے صدر نے ٹرمپ کو روسی غلط بیانی کا اسیر قرار دے دیا
  • یوکرینی صدر ولادیمر زیلنسکی نے سعودی عرب کا طے شدہ دورہ ملتوی کر دیا
  • امریکی صدرنے یوکرینی صدرکو غیرمقبول قراردیدیا
  • امریکی صدر نے یوکرینی صدر کو غیرمقبول قرار دیدیا
  • زیلنسکی کی انقرہ میں ترک صدر اردوان سے ملاقات
  • یوکرینی صدر کی مقبولیت 4 فیصد سے بھی کم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاک ترک دوستی