پشاور:

حکومت خیبرپختونخوا نے لوئر کرم میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

ضلع کرم کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے لوئر کرم میں کل ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ لوئر کرم کے چار گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرایا جائے گا، یہ فیصلہ ان علاقوں کے عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہے، تاکہ سرچ آپریشنز کے دوران لوگوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

صوبائی حکومت نے کرم میں ریاست کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے اوربے امنی ملوث افراد اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کل کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، جبکہ بنکرز کی مسماری کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحے سے پاک کرنے کی مہم پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا فیصلہ کیا میں ملوث کے خلاف گیا کہ

پڑھیں:

کے پی کے حکومت کا لوئر کرم میں گاؤں اوچت، مندوری، دادکمراور بگن خالی کرانے کافیصلہ

پشاورہ: خیبر پختونخوا حکومت نے لوئرکرم کے گاؤں اوچت، مندوری، دادکمراوربگن کو خالی کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا ضلع کرم کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ صوبائی حکومت کے اعلامیے کے مطابق لوئرکرم میں فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لوئرکرم کےگاؤں اوچت، مندوری، دادکمراوربگن کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور ان علاقوں کو خالی کروا کر سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔

اعلامیے کے مطابق فیصلہ ان علاقوں کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرم میں ریاست کےخلاف واقعات میں ملوث افراد کو شیڈول فور میں ڈالنے، بے امنی میں ملوث افراد اور ماسٹرمائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ گزشتہ روز کے واقعے کے بعد کرم میں امدادی رقوم کے تقسیم کا سلسلہ وقتی طورپر روک دیاگیا۔

اعلامیے کے مطابق کرم میں بنکرز گرانے کے سلسلے کو تیزی سے جاری رکھنے، امن معاہدے کے مطابق کرم کو اسلحہ سے پاک کرنے کی مہم پرسختی سے عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ امن معاہدے کے تحت قائم امن کمیٹیوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرناہوں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع کرم میں لوئرکرم کے علاقوں میں امدادی سامان کی گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں ٹرک ڈرائیور اکرم خان جاں بحق ہوگیا تھا۔

کھانے پینے کی اشیا،ادویات اور دیگر سامان سےلدی گاڑیوں ضلع ہنگو سےضلع کرم کیلئے روانہ ہوئی تھیں، لوئرکرم پہنچنےپربگن، اوچت، مندوری، ڈاڈ قمر، چارخیل سمیت 7 مقامات پر قافلے پر حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں ٹرک ڈرائیوروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • لوئر کرم میں قافلے پر حملے: 57 دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج
  • خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
  • کے پی کے حکومت کا لوئر کرم میں گاؤں اوچت، مندوری، دادکمراور بگن خالی کرانے کافیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت نے کرم کے چار گاؤں خالی کرنے کی ہدایت کردی، حتمی آپریشن کا فیصلہ
  • لوئر کرم میں فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • لوئر کرم: فائرنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کے لیے گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرانے کا فیصلہ
  • پختونخوا حکومت کا کرم میں اوچت، مندوری سمیت دیگر علاقوں میں شرپسندوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • ایف بی آر کی کارروائی، مشہور برانڈز کی آؤٹ لیٹس سیل کردی گئیں