اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو بلدیاتی الیکشن کرانے میں بار بار تاخیر پر نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری بلدیات کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے کئی اقدامات کیے، باربار پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے اجلاس کیے اور یاد دہانی کرائی گئی لیکن تاحال معلوم نہیں ہے پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے کیا اقدامات کیے؟

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی قانون 4 مرتبہ  تبدیل ہوا الیکشن کمیشن نے 3 مرتبہ حلقہ بندیاں کرائیں، پنجاب حکومت کی درخواست پرپنجاب لوکل گورنمنٹ قانون کومکمل کرنےکے لیے 4 ہفتے کا وقت دیا گیا، الیکشن کمیشن کو یونین کونسل کی حلقہ بندیاں بھی روکنا پڑیں۔

الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق پنجاب حکومت کوکہا تھا ایک ماہ میں قانون سازی مکمل کرے مزید توسیع نہیں دی جائے گی، پنجاب حکومت نے پنجاب بلدیاتی حکومت قانون الیکشن کمیشن سے 26 دسمبر کو شیئرکیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو 23 جنوری کو اپنا فیڈ بیک بھجوا دیا لیکن ابھی تک پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومت قانون سازی کے لیےکوئی اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی پنجاب حکومت نے الیکشن کرانے کے لیے کوئی اقدامات  کیے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر کردیا اور 26 فروری صبح 10 بجے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوگی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے پنجاب پنجاب میں بلدیاتی بلدیاتی انتخابات پنجاب حکومت کو پنجاب حکومت نے کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا

وزیر آبپاشی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ 1991ء کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، آبی معاہدہ 1991ء کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہئے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خالی نشست پرالیکشن کا معاملہ، شبلی فراز کا چیئرمین سینٹ، الیکشن کمشنرکو خط
  • شبلی فراز کا خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے چیئرمین سینیٹ و چیف الیکشن کمشنر کو خط
  • سندھ حکومت نے پنجاب کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
  • سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا
  • گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے قرض کی قسط موصول ہونے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا
  • 9 مئی کے مقدمات، جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری
  • وقف قانون کا پہلا نشانہ، مدھیہ پردیش میں مدرسے کو منہدم کر دیا گیا
  • پنجاب حکومت محفوظ بسنت منانے کی تیاری کر رہی ہے؛ اسحاق ڈار
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا