وزیراعظم شہباز شریف کا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پاک امریکا تعلقات کے فروغ کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں کیا پاکستان امریکا کو ناخوش کیے بغیر روس سے ایل این جی حاصل کرلے گا؟
وزیراعظم آفس کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے مابین دہائیوں پر محیط قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور بشمول دونوں ممالک کے مابین تجارت کے مزید فروغ کے ساتھ ساتھ آئی ٹی، زراعت، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی، بالخصوص داعش اور فتنہ الخوارج (ایف اے کے) سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنے قریبی تعاون کو جاری رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں امریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟
امریکی ناظم الامور نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ نئی انتظامیہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعادہ امریکی ناظم الامور ٹرمپ انتظامیہ شہباز شریف کام کی خواہش وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ناظم الامور ٹرمپ انتظامیہ شہباز شریف کام کی خواہش وزیراعظم پاکستان وی نیوز ٹرمپ انتظامیہ شہباز شریف کی خواہش کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
امریکا کا مشترکہ مقاصد کیلیے پاکستان کیساتھ ملکر چلنے کا اعلان
اسلام آباد(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر چلنے کا اعلان کر دیا ہے۔پاکستان میں امریکی ناظم الامور نتالی بیکر نے گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کا پیغام پہنچایا۔ صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد موجودہ حکومت سے ان کی انتظامیہ کا یہ پہلا رابطہ ہے۔وزیر اعظم آفس سے اس ضمن میں جاری ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک امریکا تعاون کی تاریخ عشروں پر محیط ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی بڑی خواہش رکھتے ہیں۔اس ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں جن میں آئی ٹی، زراعت ، صحت، تعلیم اور انرجی کے علاوہ باہمی دلچسپی کے دیگر معاملات میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے اس ملاقات میں انسداد دہشتگردی خاص طور پر داعش اور فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے بھی قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔سرکاری اعلامیے کے مطابق امریکی ناظم الامور نے ملاقات پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ ان کا ملک مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے چیف جسٹس ہاؤس میں ملاقات کی اور ٹیکس کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کردی، چیف جسٹس نے وزیراعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلیے تجاویز مانگ لیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے چیف جسٹس ہاؤس میں ملاقات کی، وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے اور ملک میں انصاف کی مؤثر و بروقت فراہمی کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے اقدام کو سراہا۔ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سیکورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔وزیر اعظم نے ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس سے ان کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی۔چیف جسٹس نے وزیر اعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلیے تجاویز بھی مانگ لیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کی ملاقات چیف جسٹس کی ریفارمز ایجنڈے کا حصہ ہے، چیف جسٹس نے عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس کے ایجنڈا بھیج کر تجاویز مانگی تھیں۔ملاقات میں چیف جسٹس نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی پالیسی سازی پر اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لوں گا، اپوزیشن سے بھی تجاویز لیں گے تاکہ اصلاحات غیرمتنازع اور پائیدار ہوں۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کے ساتھ وزیر قانون اور مشیر احمد چیمہ بھی تھے۔اس موقع پر چیف جسٹس کی جانب سے وزیراعظم کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔دریںاثناء وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی ریگولیٹ کرنے سے متعلق مشاورت جاری ہے، ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام، آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور مستقبل کیلیے تجاویز دیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا، خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے فائدہ اٹھائیں گے، مقامی صنعت کو قابل بنائیں گے کہ برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کیلیے کوشاں ہیں، آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں،ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق مشاورت جاری ہے۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی اور شہزاد سلیم نے بھی شرکت کی۔قبل ازیںوزیراعظم شہباز شریف سے بحرین کی مجلس النواب کے اسپیکر احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں 11 رکنی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی ہے ،وزیراعظم نے بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور بحرین کے برادرانہ تعلقات انتہائی مضبوط اور مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں، عوامی رابطوں کو مزید مضبوط بڑھانے کیلیے پارلیمانی وفود کے تبادلے انتہائی اہم ہیں،ایسے اقدامات سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ بحرین میں موجود پاکستانی مختلف شعبوں میں انتہائی اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس ہورہاہے