اسلام آباد(صغیر چوہدری )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا بحرین کے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سپیکر اور پارلیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ،عشائیہ میں بحرین کے اسپیکر احمد بن سلمان المسلم ۔پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں اور آزاد جموں و کشمیرقانون ساز اسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکرز کو موعو کیا گیا تھا تاہم اسپیکر سندھ اسمبلی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی اپنی مصروفیات کے باعث شرکت نہیں کر سکے۔عشائیہ میں شرکت کرنے والوں میں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ،خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی، اذاد جموں و کشمیر اسمبلی اسپیکر چوہدری لطیف اکبر، گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر نذیر احمد ، پاک-بحرین فرینڈشپ گروپ کے قائم مقام کنوینر چوہدری محمد شہباز بابر، اور دیگر معززین شامل تھے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحرینی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے عشائیہ میں شریک مہمانوں سے تعارف کرایا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اس ملاقات کا مقصد بحرینی اسپیکر کو پاکستان کے جغرافیائی خدوخال، وسائل اور پیداواری صلاحیتوں سے روشناس کرانا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مزید مواقع پیدا کیے جا سکیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے وفد کو بتایا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا زرعی اور معاشی مرکز ہے۔ انہوں نے بحرینی وفد کو مستقبل میں پنجاب کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ زرعی، صنعتی، اور تجارتی شعبوں میں بحرین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے خیبرپختونخوا کی صوبےکی جغرافیائی اہمیت، ثقافت، معدنی وسائل، تیل اور گیس کے وسیع ذخائر سے وفد کو آگاہ کیا اور انہیں خیبرپختونخوا کا دورہ کی دعوت دی۔اسپیکر گلگت بلتستان نذیر احمد نے بتایا کہ گلگت بلتستان قدرتی حسن اور سیاحتی شعبے میں عالمی سطح پر ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے بحرینی وفد کو دعوت دی کہ وہ گلگت بلتستان کے قدرتی حسن دیکھنے کے لیے وہاں کا دورہ کریں۔اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے مسئلہ کشمیر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر جغرافیائی لحاظ سے ایک حساس خطہ ہے اور یہاں کے عوام کو پاکستان کی غیر متزلزل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی خوبصورت وادیوں اور سیاحتی مقامات کا ذکر کرتے ہوئے بحرینی وفد کو مظفرآباد کے دورے کی دعوت دی۔صوبہ سندھ اور بلوچستان کے اسپیکر کی عدم شرکت کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صوبہ سندھ اور بلوچستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بحرینی وفد کو صوبہ سندھ اور بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت ، دونوں صوبوں کے ثقافتی ورثے اور موجود قدرتی وسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی گیس اور معدنیات کے ذخائر سے مالامال ہے، جبکہ سندھ پاکستان کی صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ انہوں نے بحرینی اسپیکر کو آئندہ اپنے دورہ پاکستان کے شیڈول میں سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے دورے کو بھی شامل کرنے کا کہا۔بحرین کے اسپیکر احمد بن سلمان المسلم نے اسپیکر قومی اسمبلی اور تمام شریک اسپیکرز کا پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان میں بے پناہ محبت اور خلوص ملا ہے۔
بحرینی سپیکر نے پاکستان کو اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔عشائیے کے دوران پاکستان اور بحرین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر اتفاق کیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحرینی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بحرین کے پارلیمانی وفد کادورہ دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بحرینی وفد کو نے بحرینی وفد گلگت بلتستان کرتے ہوئے کے اسپیکر انہوں نے بحرین کے کے دورے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور

سٹی 42: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ جنوبی افریقا فلسطین کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے کر گیا، فلسطین کے معاملے پر پاکستان نے جنوبی افریقا کی مکمل حمایت کی۔

حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 

 قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کے دوران ایران میں شہید ہونے والے پاکستانیوں، پروفیسر خورشید احمد، اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ فاتحہ خوانی وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کرائی۔

 قومی اسمبلی نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے متفقہ قرارداد منظورکرلی۔ قرارداد پر حکومت اور حزب اختلاف کی تمام پارلیمانی جماعتوں کے دستخط موجود ہیں۔ قرارداد وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔قرارداد کے مطابق ایوان فلسطین میں مجرمانہ اسرائیلی جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، مارچ 18 سے دوبارہ شروع ہونے والی جارحیت نے 1600 سے زائد مزید فلسطینیوں کو شہید کیا، ایوان فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کرتا ہے، ایوان عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکامی پر اظہار تشویش کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان غزہ سے اسرائیلی مقبوضہ فورسز کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کرتا ہے، ایوان عالمی برادری سے فلسطین کو یو این کا مکمل رکن تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں تحریک پیش کی جسے منظور کرتے ہوئے اسپیکر نے فلسطین کی سنگین صورتحال پر بحث کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا۔اس موقع پر تمام جماعتوں کے وہیپس نے مسئلہ فلسطین پر بحث کا مطالبہ کیا، جب کہ پیپلزپارٹی نے اس کی مخالفت کی۔ رکن اسمبلی نوید قمر نے مؤقف اختیار کیا کہ وقفہ سوالات کو معطل نہیں کیا جا سکتا، تاہم پی ٹی آئی کے چیف وہیپ عامر ڈوگر نے بھی اس معاملے پر بھرپور بحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر نے کہا کہ سیاست نہ کی جائے، تمام ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ حکومت مسئلہ فلسطین پر بحث کی مخالفت نہیں کرے گی۔

گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر

 قومی اسمبلی اجلاس میں عبدالقادرپٹیل نے خطاب کہا کہ  کچھ دیر نعرے نہ لگاؤ، ملک کی بقا کا مسئلہ ہے، ہمارے ارکان نے انکی تھوڑیوں کو ہاتھ لگایا، کہا گیا کہ غیرآئینی طریقے سے ایک حکومت کو ختم کیا گیا۔ وہ تو واحد آئینی طریقہ تھا جس سے حکومت کو ختم کیا۔

 اپوزیشن کے شور شرابے پر عبدالقادر پٹیل نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سر اب ان کی دوائی کا ٹائم ہوگیا تو میں کیا کروں ، جب وہ لوگ یہاں موجود تھے تو آپ نے بات تک نہیں کی، آپ انہیں بتاتے نہ کہ ہمیں ڈی چوک سے اٹھالیا جاتا ہے، آپ کہتے نا، لیکن آپ میں تو ہمت ہی نہیں تھی۔

لاہور272 ٹریفک حادثات، ایک شخص جاں بحق، 356 افراد زخمی 

 قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے 8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ اٹھایا ہے، ایران کے شہر سیستان میں 8 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا، ان پاکستانیوں کا تعلق پنجاب کےعلاقےبہاولپورسے تھا۔

 اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ان پاکستانیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کردیا گیا، حکومت پاکستان نےایرانی حکومت کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے، ہم چاہتے ہیں واقعے کی تحقیقی رپورٹ ہمارے پاس بھی آئے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارتوں کی جانب سے مختلف اہم امور پر تفصیلات پیش کی گئیں، جب کہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر غور کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔

میڈیکل کالجزمیں پاسنگ مارکس اورحاضری کی شرح پھرتبدیل

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی: غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے 8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ اٹھایا ہے، ایاز صادق
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کر لیا
  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج صدر نے سینٹ کاکل طلب کرلیا 
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • اسپیکر ایاز صادق سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات
  • نامور کامیڈین جاوید کوڈو کا انتقال، وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کا اظہار افسوس
  • ملتان، ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام، یوم تاسیس کا کیک بھی کاٹا گیا 
  • وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی پارلیمانی قیادت کی ملاقات: دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق