جنوبی کوریا کی اداکارہ کی پُراسرار موت کی وجہ سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
جنوبی کوریا کی 24 سالہ اداکارہ کم سائی رون کی لاش ان کے کمرے سے ملی تھی، اس پُراسرار موت پر پوری شوبز انڈسٹری میں کھلبلی مچ گئی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی اداکارہ کی لاش ملنے کے تعد پولیس نے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
جس کے دوران ساتھی اداکاراؤں سمیت قریبی دوست، جائیداد کے معاملات دیکھنے والے منیجرز سمیت اہم شخصیات سے پوچگ گچھ کی گئی تھی۔
اداکارہ ایک کیفے بھی کھولنے کا منصوبہ بنا رہی تھیں جس کے باعث ان کی موت میں مافیا کے ملوث ہونے کا جائزہ بھی لیا گیا۔
نوجوان اداکارہ کم سائی رون کے برے دن کا آغاز 2022 سے ہوا جب انھوں نے نشے کئ حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے ایک کار کو ٹکر مار دی تھی۔
اس حادثے کے بعد سے شوبز کے دروازے ان پر بند ہونا شروع ہوگئے تھے اور وہ مالی طور پر کمزور ہوتی جا رہی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور شواہد کی روشنی میں پتا چلتا ہے کہ اداکارہ کی موت میں کوئی بیرونی عنصر ملوث نہیں۔
پولیس نے تصدیق کی تفتیش مکمل ہونے پر تصدیق کی جا سکتی ہے کہ اداکارہ نے ڈپریشن میں مبتلا ہوکر اپنی زندگی کا خود خاتمہ کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیزانکشاف سامنے آگئے
اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیزانکشاف سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں، گرفتارملزم ارمغان عادی جرائم پیشہ ہے۔
گرفتارملزم کے خلاف 2019 سے لیکر2024 تک درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل، منشیات فروشی، ڈرانے دھمکانے اوردیگر دفعات کے تحت نصف درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے گرفتاری سے قبل گھر میں موجود تمام لیپ ٹاپس کا ڈیٹا ڈلیٹ کرکے خالی کردیا تھا، خیابان مومن سے دریجی پہنچنے تک تمام راستے گاڑی ارمغان نے چلائی۔
تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار ملزم ارمغان عادی جرائم پیشہ ہے اورماضی میں بھی پولیس اور اے این ایف کے ہاتھوں گرفتارہوچکا ہے۔
گرفتار ملزم ارمغان گزری میں واقع اپنی رہائش گاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیر ہاؤس اورکال سینٹر چلاتا رہا ہے۔
سافٹ ویئر ہاؤس اورکال سینٹر کے ذریعے ملزم ارمغان نے گزشتہ چند سال کے دوران غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے ڈیجیٹل کرنسی کی ہیرپھیر کیلئے درجنوں ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس بنا رکھے تھے۔
حکام کے مطابق لیپ ٹاپس کو خالی کرنے کی غرض سے ملزم ارمغان نے پولیس سے چار 4 گھنٹے تک مقابلہ کیا تھا۔
گرفتار ملزمان ارمغان اور شیراز نے مقتول کی لاش ٹھکانے لگانے کے لیئے دریجی کا انتخاب کیوں کیا ؟ اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔
گرفتار شیراز کے مطابق ارمغان تمام راستوں اوراس علاقے کو مکمل واقف تھا، خیابان مومن سے دریجی پہنچنے تک تمام راستے گاڑی ارمغان نے چلائی۔
پولیس حکام کے مطابق جہاں گاڑی جلائی گئی تھانے سے پندرہ کلو میٹر دورعلاقہ ہے یہاں لوگ شکار کے لیئے آتے ہیں، کسی نئے انجان شخص کا اس طرح کی کارروائی کے لیے یہاں آنا اور نکل جانا آسان نہیں، امکان ہے ملزم ارمغان یہاں کئی بارشکار کے لیے آچکا ہو۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے یہاں آنے کے لیے حب کا عام راستہ استعمال نہیں کیا ، گرفتارملزم کے بتائے گئے راستوں کا روٹ میپ تیار کرلیا گیا ہے، شہرسے باہر لاش ٹھکانے لگانے کا مقصد سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنا تھا۔
ملزمان نے حب ٹال پرلگے سی سی ٹی وی کیمروں کی وجہ سے ہمدرد یونیورسٹی والا راستہ اختیارکیا۔