نیویارک: نائب وزیراعظم  اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج ہے جب کہ پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے اور عالمی امن وسلامتی کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان افغانستان کی معاشی ترقی میں تعاون کرتا رہے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کثیرالجہتی پر عمل اور گلوبل گورننس میں بہتری کے عنوان سے اجلاس میں خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے کہاکہ چین کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس کی صدارت کرنا خوش آئند ہے، پاکستان اور چین کو اجلاس کی صدارت پر مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب عالمی سطح پر شدید بحران ہیں، ان بحرانوں نے یو این چارٹر کے تحت قائم ورلڈ آرڈر کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں 15 ماہ بعد جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان امید کی کرن ہے، غزہ کے عوام کی فوری امداد کا مطالبہ کرتے ہیں، جبکہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج ہے، پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے، پاکستان دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہر ضروری اقدام کر رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان سرزمین سے دہشت گردی کا سامنا ہے، پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے، عالمی امن اور سلامتی کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا اسٹرکچر توڑنے کی نہیں مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، گلوبل گورننس آرکیٹیکچر میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تمام تر اقدامات کررہا ہے، دہشت گردی پوری دنیا کیلئے چیلنج ہے، دنیا کو ڈبل اسٹینڈرڈ سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا۔

اس سے پہلے اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ اگر 2017 میں ان کی بات پر عمل کر لیا جاتا تو 5برس تک کشکول لے کر نہ پھرنا پڑتا۔ 2017ء میں پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن چکا تھا، لیکن اس کے بعد ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر جا پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کی پیچیدگیوں کے باوجود پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا۔
انہوں نے معیشت کی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، پالیسی ریٹ کم ہوا ہے اور معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہیں۔ 2013 کے انتخابات سے قبل پاکستان کو معاشی عدم استحکام کا شکار ملک تصور کیا جاتا تھا، مگر ہم نے الیکشن جیت کر صرف 3سال میں اقتصادی اشاریے بہتر کر دیے گئے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 سے 2017 کے درمیان مہنگائی کی شرح 3.

6 فیصد پر آ گئی تھی، شرح سود کم ہو کر 5 فیصد رہ گئی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف بھاری اخراجات کے ذریعے ملک میں امن بحال کیا گیا، آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد کے نتیجے میں کراچی کی روشنیاں لوٹ آئیں اور پہلی مرتبہ پاکستان نے کامیابی سے آئی ایم ایف کا پروگرام بھی مکمل کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہے تھے، یہاں تک کہ پاکستان کو 2030 تک جی 20 ممالک میں شامل ہونے کی پیش گوئی کی جا رہی تھی، تاہم 2018 میں حکومت کی تبدیلی اور اس کے بعد آنے والے برسوں میں ملک کی معیشت کمزور ہو کر 47 ویں نمبر پر چلی گئی اور دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2022 میں جب پی ڈی ایم حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے سیاسی مفادات کو پس پشت ڈالنا پڑا۔ اگر 2017 میں ان کے مشورے پر عمل کر لیا جاتا تو پاکستان کو یہ مشکلات نہ دیکھنی پڑتیں۔
انہوں نے  کہا کہ جب 2023 میں انہیں دوبارہ موقع ملا تو معیشت کو استحکام کی طرف لے جایا گیا، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6.4 فیصد ہو گئی، شرح سود 22 فیصد سے گھٹ کر 12 فیصد پر آ گئی، زرمبادلہ ذخائر اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔ اب عالمی ادارے دوبارہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کو سراہنے لگے ہیں۔
نائب وزیر اعظم نے دہشت گردی کے مسئلے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھاری مالی وسائل فراہم کیے گئے تھے، جس کے نتیجے میں ملک محفوظ ہوا تھا، تاہم اب دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے اور اس کا سبب پالیسیوں میں عدم تسلسل ہے۔ پچھلی حکومت نے دہشت گرد گروپوں کے ساتھ سمجھوتے کیے، جس کی وجہ سے سنگین جرائم میں ملوث افراد کو رہا کیا گیا اور نتیجتاً ملک میں عدم استحکام پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت کسی کی اجارہ داری نہیں بلکہ بار بار تبدیل ہوتی رہتی ہے، مگر ہر کسی کو پاکستان کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پچھلی حکومت معیشت کو 24 ویں سے 20 ویں نمبر پر لے جاتی تو وہ اس کی تعریف کرتے، مگر انہوں نے پاکستان کو 47 ویں معیشت بنا دیا، جس کی کوئی ستائش نہیں کی جا سکتی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دہشت گردی پوری دنیا اسحاق ڈار نے کہا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے کہ پاکستان پاکستان کو کے لیے

پڑھیں:

اسحاق ڈار کی یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات‘ سرحد پار دہشت گردی و دیگر امور پر گفتگو

نیویارک (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم نے اس موقع پر امن و سلامتی، ترقی اور موسمیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے 2025 ء اور 2026ء میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے لیے پاکستان کی دیرینہ وابستگی بشمول اقوام متحدہ کی امن کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے سمٹ آف دی فیوچر کے انعقاد کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ پیکٹ فار دی فیوچر کے لیے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا، جو پائیدار ترقی اور موسمیاتی اہداف کو نافذ کرنے کے لئے ترقی پذیر ممالک کی مالیاتی ضروریات کو پورا کرے گا۔ نائب وزیر اعظم نے تنازعہ جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ انداز سے حل کرنے پر زور دیا۔ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے دو ریاستی حل کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جس میں 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ نائب وزیر اعظم نے سرحد پار افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو بھی اجاگر کیا اور افغانستان کے اندر سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے افغانستان میں لاکھوں بے سہارا لوگوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنے اور اس کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کی پاکستان کی خواہش کا بھی اعادہ کیا جس میں افغانستان کے راستے وسطی ایشیا اور پاکستان کے درمیان رابطے کے منصوبوں پر عمل درآمد بھی شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے نائب وزیراعظم کا اقوام متحدہ میں پاکستان کی فعال شمولیت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کے امن مشن میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک کے دورے پر ہیں جو چین نے سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران بلایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر، افغانستان سے دہشت گردی ختم کرنے کیلئے اقوام متحدہ تعاون کرے: اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈار کی یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات‘ سرحد پار دہشت گردی و دیگر امور پر گفتگو
  • جاپان کی عالمی امن اور بین الاقوامی تعاون کی کوششوں سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان
  • پاکستان افغانستان سے دہشتگردی کا مقدمہ سلامتی کونسل میں لے گیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کا دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان کی ترقی کے عزم کا اظہار
  • مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے: اسحاق ڈار
  • 2017ء میں میری بات مان لی ہوتی تو 5 سال تک کشکول لے کر نہ پھرنا پڑتا، اسحاق ڈار
  • پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کر رہی ہے: اسحاق ڈار
  • او آئی سی امت مسلمہ کے اجتماعی مفادات کا حقیقی ترجمان ہے، اسحاق ڈار