فاروق ستار کو شرجیل میمن نے دوران پریس کانفرنس ٹوک دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکزی رہنما اور سینئر سیاستدان فاروق ستار کو وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کے دوران ٹوک دیا۔
کراچی میں ڈاکٹر فاروق ستار نے شرجیل میمن، لیاقت محسود اور شاہی سید کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اس دوران جیسے ہی فاروق ستار نے وضاحت دی تو صوبائی وزیر نے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ اور لوگوں نے بھی بات کرنی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پارٹی کی ہدایت پر پریس کانفرنس پر آیا ہوں، ہماری پارٹی عدم تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، انتباہ دینے اور تشدد میں فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس شہر کے عوام کی ترجمانی کرتا ہوں جی، میں یہاں نہیں تھا تو اس لیے کچھ باتیں کرنا ضروری ہے، یہاں وزیر اعلیٰ سندھ کو ہونا چاہیے تھا۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ کراچی کے 100 سے زیادہ شہری ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے ہیں یہ حادثات سیاسی یا انتظامی مسئلہ نہیں انسانی مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حادثات لسانی مسئلہ نہیں اورنہ ہی اس کو لسانی مسئلہ بنانا چاہیے، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات مناسب نہیں، ہم سب مسئلے کے حل کےلیے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ حادثات کے ذمہ دار ڈرائیورز کو گرفتار کیا جائے، مقتولین کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ واٹر ٹینکرز کو بھی ریگولیٹ کرنا ہوگا، ان کا ٹائم بھی مقرر کرنا ہوگا، معلوم نہیں حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ملا ہے یا نہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ اس مسئلے پر ایک کمیشن بنانا چاہیے جو تمام معاملے کی تحقیقات کرے، ایم کیو ایم عدم تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فاروق ستار نے پریس کانفرنس ایم کیو ایم نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہبازشریف اور بیلاروس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو کی دونوں ممالک کے مابین معاہدوں، مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس، دوطرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار
منسک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دونوں ممالک کے مابین معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲتارڑ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دونوں ممالک کے وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔(جاری ہے)
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔
وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ کیا۔ وزیراعظم نے بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی خوبصورتی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس شہر کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر نے پاکستانی وفد کو اپنے فارم ہائوس پر مدعو کیا اور ان کی دعوت ایک فیملی ری یونین کی طرح تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکا شینکو نے مل کر پاکستان اور بیلاروس کی دوستی کو پروان چڑھایا اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے 2015 کے دورہ پاکستان نے اس دوستی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ہماری مفید بات چیت ہوئی ہے، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا، مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی بصیرانہ قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی 65 فیصد آبادی دیہات میں مقیم اور زراعت سے وابستہ ہے، پاکستان اور بیلاروس کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کی زرعی آلات اور مشینری میں بھی بڑی مہارت ہے، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے بیلاروس کے تعاون کے خواہاں ہیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر موجود ہیں اس حوالہ سے بھی پاکستان اور بیلاروس تعاون اور شراکت داری کر سکتے ہیںِ۔ وزیراعظم نے پاکستان کی ڈیڑھ لاکھ ہنرمند افرادی قوت کی بیلاروس میں کھپت کیلئے صدر لوکاشینکو کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے اور غیر ملکی ترسیلات زر میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بی ٹو بی تعاون بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں بھی پاکستان بیلاروس سے استفادہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔ قبل ازیں بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلو کاشینکو نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بیلاروس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ انہوں نے پاکستان، بیلاروس بزنس فورم کے انعقاد کو تجارت کے فروغ کیلئے بہت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔\932