مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس؛ عدالت نے ملزم ارمغان کا 4 روزہ ریمانڈ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں اہم پیش رفت، انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ پر اے وی سی سی کے حوالے کردیا۔
کراچی میں عدالت عالیہ کے حکم پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے روبرو پولیس نے مصطفی عامر اغوا کیس سمیت 4 مقدمات میں مرکزی ملزم ارمغان کو پیش کیا۔ پیشی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے، عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کو مارا تونہیں؟ جس پر ملزم نے غم زدہ انداز میں بتایا کہ مجھے بہت مارا ہے۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ہمیں ملزم کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے تاکہ تفتیش کرسکیں۔ ملزم کمرہ عدالت میں بیہوش ہوکر گر گیا۔ پولیس ملزم کو ہوش میں لانے کےلیے کوشش کرتی رہی۔ ملزم کے منہ پر پانی ڈالا گیا تاہم ملزم ہوش میں نہ آیا۔ پولیس افسران و اہلکاروں نے ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں بینچ پر لِٹا دیا۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں، اس کا میڈیکل کرایا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دن ہی میڈیکل ہو جانا چاہیے تھا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کہ ملزم کا ریمانڈ کیوں چاہیے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ آلہ قتل برآمد کرنا ہے، اور تفتیش کرنی ہے اس لیے ریمانڈ چاہیے۔ عدالت نے ملزم کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈپر اے وی سی سی کی تحویل میں دے دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت اور میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد پولیس اہلکاروں نے ملزم ارمغان کو اپنے کندھوں پر عدالت سے بکتر بند گاڑی میں منتقل کیا۔ ملزم ارمغان بکتر گاڑی میں بھی الٹا لیٹ گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
کراچی؛ ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
کراچی:انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہوسکتے ہیں؟، کیا یہ سپر مین ہیں۔
تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کردیتا ہوں۔
تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جاسکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔