امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپیہ تنزلی کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 36 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کی نسبت امریکی ڈالر تگڑا رہا۔ تفصیلات کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل 5 ماہ سرپلس رہنے کے بعد جنوری کے دوران خسارے میں آنے، درآمدات بڑھنے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباو کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا، جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ ایک بار پھر 281 روپے سے تجاوز کرگئے۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر میں ایک موقع پر 3 پیسے کی کمی سے 279 روپے 23 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی میں قدرے بہتری آتے ہی معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 10 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 36 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 10 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 8 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر ڈالر کی قدر
پڑھیں:
زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں،درآمدات میں کمی لائی گئی، کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس رہا ہے.گورنراسٹیٹ بینک
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہیں جنہیں مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، درآمدات میں کمی لائی گئی ہے، کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس رہا ہے. پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فنانشل لٹریسی بینکنگ اینڈ فنانس سے متعلق گونگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فنانشل لٹریسی کوفروغ دینے کے لیے اس طرز کے پروگراموں کا انعقاد خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ 2022 میں مہنگائی کا مسئلہ در پیش تھا، مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے، مانیٹری پالیسی کمیٹی کی توقع کے مطابق مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے. گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہمیں کارپوریٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے کم ہو رہا ہے، ہم نے سخت فیصلے کیے ہیں درآمدات کو کافی حد تک کم کیا ہے. جمیل احمد نے کہا کہ 11 ہزار تاخیر کی شکار درآمدات سے متعلق لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کے مسائل کو حل کیا جاچکا ہے، کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس ہوتا دیکھا گیا ہے، کرنٹ اکاﺅنٹ اس سال 7 ملین ڈالر (70 لاکھ ڈالر) سرپلس رہا ہے. انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2028 تک مالیاتی شمولیت کا جامع منصوبہ مرتب کیا ہے جس کے تحت موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت کو 75 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے خواتین کی مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق کو کم کرتے ہوئے موجودہ 47 فیصد سے 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا تاکہ یہ 72 فیصد تک پہنچے. جمیل احمد نے 2022 کے معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک کو افراطِ زر میں تیزی اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے جیسے دو بڑے مسائل کا سامنا تھا۔(جاری ہے)
زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے جبکہ ایکسچینج ریٹ میں بھی شدید تنزلی دیکھی گئی.
انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے گئے جن میں درآمدات پر پابندیاں اور شرحِ سود میں اضافہ شامل تھا ان اقدامات کے نتیجے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان خلیج کم ہوئی اور شرح مبادلہ میں استحکام آیا گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق 2025 کے مالی سال میں اب تک ترسیلات زر میں 33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ مارچ میں ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ ہوا۔ توقع ہے کہ جون 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے اور ترسیلات زر کا مجموعی حجم 38 ارب ڈالر ہوگا. انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس میں ہے جبکہ تیل کے علاوہ دیگر درآمدات میں اضافہ اور آئل امپورٹس میں کمی ہو رہی ہے۔ افراطِ زر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ اس میں اضافہ متوقع ہے تاہم مالی سال کے اختتام پر افراطِ زر 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی۔ گورنر نے اپنی ٹیم پر 98 فیصد اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام معاشی اقدامات ملک کو استحکام کی طرف لے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فنانشل لٹریسی کوفروغ دینے کیلئے ایسے پروگراموں کا انعقاد خوش آئند ہے.