وفاق صوبوں کے بقایا جات ادا کرے، مقامی وسائل پر پہلا حق مقامی آبادی کا ہے
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے نیوزایجنسی۔ 18 فروری 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کو بہت وقت دے دیا، رمضان کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔ حکمران اتنے گرچکے آئی ایم ایف کو اعلیٰ عدالت تک بھی پہنچ فراہم کردی، قوم کی خودمختاری اور آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا سودا ہوگا؟ ملک کا المیہ کہ یہاں سیاست، عدالت اور صحافت پر مکمل کنٹرول قائم ہوچکا ہے، مرضی کے نتائج کے لیے طاقت کا استعمال ہوتا ہے، اس اپروچ سے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
فیک نیوز کا معاملہ زیربحث، فیک پارلیمنٹ اور فیک حکومت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا، سب سے بڑا جرم عوامی رائے غصب کرکے مسلط ہونا ہے، فیک نیوز کے نام پر پیکا ایکٹ آگیا، فیک حکمرانوں اور انہیں مسلط کرنے والوں کے خلاف کس ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی؟ پیکا قانون آزادی اظہار رائے پر حملہ، اسے ختم کیا جائے، صحافیوں کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔(جاری ہے)
کے پی میں شدید بدامنی ہے، کرم میں کانوائے پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں، سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس ہے، صوبہ میں امن کا قیام وفاقی و صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ کے لیے یک جان ہوگئے، ملکی سلامتی کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ پاکستان، افغانستان جھگڑے میں دونوں ممالک کا نقصان، دشمن فائدہ اٹھائیں گے، اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ کشمیر پر خاموشی، بھارت سے دوستی کی خواہشات اور افغانستان سے لڑائی کی پالیسی ملک کے مفاد میں نہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ رئیل سٹیٹ ایجنٹس کی طرح بیانات داغ رہے ہیں، آنے والے دنوں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان پر دباؤ بڑھے گا، حکمران ایسا کرنے کی جرات نہ کریں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی کے پی وسطی عبدالواسع، صدر پریس کلب ایم ریاض اور سیکرٹری پریس کلب طیب عثمان بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ 31برس سے ہر حکومت نے آئی پی پیز کو نوازا، ملک پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، یہ ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں کھرب پتی بیٹھے ہیں اور ان میں سے 70فیصد سے زائد فارم 47کی پیداوار ہیں، انہوں نے مل کر اپنی تنخواہوں میں تین سو فیصد اضافہ کرلیا، عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں، حکومت مہنگائی میں کمی سے متعلق مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، حکومت گراؤنڈ پر موجود نہیں، اشتہارات سے کام چلایا جارہا ہے، کے پی میں 38لاکھ بچے سکول نہیں جاتے، پورے ملک میں تعداد پونے تین کروڑ ہے، تعلیم کا نظام طبقاتی ہے، سکولوں کو آؤٹ سورس کیا جارہا ہے، شوگر مافیا کے ظلم سے چھوٹا کسان پس کر رہ گیا، پنجاب میں کسان کارڈ کے نام پر قرضہ کارڈ دیا جارہا ہے، بجلی، پٹرول، آٹا، چینی، دالوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ حکومت عوام کو ریلیف دے، بجلی کی قیمت لاگت کے مطابق کی جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات اور امن کے لیے جماعت اسلامی کردار ادا کرنے کو تیار ہے، حکومت قیام امن کی خاطر تمام سٹیک ہولڈرز سے بات کرے، دہشت گردی کی وجوہات تلاش کر کے انھیں ایڈریس کرنا ہو گا، فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں، عوام کو تعلیم، صحت کی سہولتیں دی جائیں، نوجوانوں کو روزگار ملے، انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی شمال مغربی سرحد اور اس سے متصل علاقوں میں بدامنی پاکستان کی امریکی جنگ میں شمولیت کا نتیجہ ہے، اس جنگ میں شمولیت سے قبل یہاں مکمل امن تھا۔مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق صوبوں کے بقایا جات ادا کرے، مقامی وسائل پر سب سے پہلا حق مقامی آبادی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 45پر پی ٹی آئی کے موقف میں تبدیلی پر حیرانی ہوئی، عمران خان سیاسی قیدی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے، بھارت کی افغانستان سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کی خواہشات کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، بھارت نے اس پر پاؤں رکھا ہوا ہے، حکومت کشمیر پالیسی واضح کرے، سودے بازی کی رپورٹس پر وضاحت جاری کی جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اسد قیصر نے بیک ڈور چینل سے مذاکرات کی تردید کردی
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کو مذاکرات کا موقع دیا تھا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، ابھی وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی بات نہیں ہورہی۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بیک ڈور مذاکرات کی باتوں کی تردید کردی۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کو مذاکرات کا موقع دیا تھا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، ابھی وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی بات نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ بیک ڈور باتیں کسی سے نہیں ہورہیں اور نہ ہی مذاکرات کے لیے کوئی بیک ڈورچینل استعمال کیا جارہا ہے۔ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ شیر افضل کے معاملے پر پارٹی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھا جائے گا۔