ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پر مشتمل وفد کا تربیلا ڈیم کا دورہ،توسیعی منصوبوں کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد: ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پر مشتمل ایک وفد نے تربیلا ڈیم کا دورہ کیا اور چوتھے اور پانچویں توسیعی منصوبوں کا جائزہ لیا چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی بھی اس وفد کے ہمراہ تھے۔
ورلڈ بینک کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق تربیلا ہائیڈل پاور اسٹیشن اور چوتھا توسیعی منصوبہ ورلڈ بینک کے تعاون سے مکمل کیا گیا تھا اس کے علاوہ ورلڈ بینک نے پانچویں توسیعی منصوبے کے لیے تین سو نوے ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ۔
چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ ورلڈ بینک اور واپڈا گزشتہ چھ دہائیوں سے ترقی میں شراکت دار ہیں وفد کو بتایا گیا کہ تربیلا ڈیم تکمیل کے بعد سے زراعت کے لیے 411 ملین ایکڑ فٹ پانی فراہم کر چکا ہے جب کہ تربیلا ہائیڈل پاور اسٹیشن سے نیشنل گرڈ کو 597.
تربیلا ڈیم نے قومی اقتصادیات کو 411 ارب ڈالر کے مساوی فوائد پہنچائے ہیں تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار کا آغاز 2026 میں ہوگاورلڈ بینک کے وفد نے تربیلا ڈیم سمیت دیگر پن بجلی منصوبوں کی تعمیر میں واپڈا کے کردار کی تعریف کی ہے، اور اس تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ورلڈ بینک کے تربیلا ڈیم
پڑھیں:
مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیں گے، ایران
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکا کے ساتھ مذاکرات کو ایک حقیقی موقع دے رہے ہیں، ہفتے کو ہونے والے مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیں گے اسلام ٹائمز۔ امریکا سے شیڈول مذاکرات کے حوالے سے ایران کا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکا کے ساتھ مذاکرات کو ایک حقیقی موقع دے رہے ہیں، ہفتے کو ہونے والے مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کل عمان میں ہو رہے ہیں۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق مذاکرات میں ایران کی نمائندگی ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اور امریکا کی نمائندگی امریکی صدر کے مندوب اسٹیو وٹکوف کریں گے۔
اس سے قبل رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہفتے کو ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کیے بغیر یہ کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں معاہدہ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت انتہائی اعلیٰ سطح پر ہوگی، بات چیت کامیاب نہ رہی تو ایران بہت بڑے خطرے میں گِھر جائے گا۔