یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارتکاروں نے سعودی عرب کی میزبانی میں ریاض میں ملاقات کی ہے۔ جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں پر بات چیت کی گئی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارت کاروں نے منگل کو ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات بہتر بنانے اور روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی، تاہم ان مذاکرات میں کیف کا کوئی عہدیدار شریک نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں ایسا کوئی معاہدہ قبول نہیں ہوگا جس میں یوکرین شامل نہ ہو، صدر ولادیمیر زیلنسکی

مذاکرات میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی واضح کرچکے ہیں کہ اگر کیف کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جاتا تو وہ کسی بھی نتیجے کو تسلیم نہیں کریں گے، جبکہ دوسری جانب یورپی اتحادی بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ انہیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ملاقات کا ایک اور اہم مقصد امریکا اور روس کے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں میں نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

ملاقات کے بعد اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ روس اور امریکا نے سفارتی عملے کو بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، روس کے رویے سے لگ رہا ہے کہ وہ سنجیدہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کی جانب سے سفارتکاروں کی بے دخلی سے نقصان پہنچا ہے، اگر یہ تنازع ختم ہو جاتا ہے تو اس کے نتائج دنیا کے لیے اچھے ہوں گے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ مذاکرات کا بنیادی ایجنڈا امریکا اور روس کے درمیان تعلقات کو مکمل بحال کرنا، یوکرین کے تنازع کے ممکنہ حل پر بات چیت اور دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے انتظامات بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہاکہ اس ملاقات کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ کیا روس واقعی امن چاہتا ہے یا نہیں اور آیا تفصیلی مذاکرات کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔

ریاض میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں کیف کی عدم موجودگی پر یوکرین میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اگرچہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین شامل نہیں لیکن کسی بھی حقیقی امن مذاکرات میں کیف شریک ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے حکام نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا ہے کہ یورپ کو مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا روس روس امریکا مذاکرات ریاض سعودی عرب وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا روس امریکا مذاکرات ریاض وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ جنگ کے خاتمے مذاکرات میں یوکرین جنگ روس اور بات چیت کے لیے

پڑھیں:

ریاض ڈائیلاگ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے،امریکی وزیرخارجہ

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ریاض ڈائیلاگ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نےریاض کے شمال مغرب میں واقع الدرعیہ پیلس میں امریکا روس سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد کہا کہ امریکایوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ تعاون کے لیے اعلیٰ سطح پر کام شروع کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی تنازعے کو ختم کرنے کے لیے رعایت ہونی چاہئے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکا روس کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے،امریکا دونوں ممالک کے درمیان سفارتی مشنز کو دوبارہ فعال کرے گا۔انہوں نےکہا کہ ریاض مذاکرات یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی صدر واحد رہنما ہیں جو یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ یورپ سمیت ہر کسی کے فائدے کے لیے اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یورپ کو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیےڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں پر شکریہ ادا کرنا چاہیے۔مارکو روبیو نے زور دے کر کہا کہ عالمی امن عمل میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین پر وسیع تر مشاورت پر کام شروع کرے گا۔

جہاں تک امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات کا تعلق ہےتو انہوں نے اشارہ دیا کہ اس کے لیے کوئی خاص وقت نہیں ہے۔انہوں نےکہا کہ ہم اپنے درمیان موجود مسائل کے بارے میں روس سے بات کریں گے، دونوں ممالک کو اپنے مسائل پر بات کرنے کے لیے سفارتی ذرائع کی ضرورت ہے۔ امریکااور روس کے درمیان کام کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ہم روس کے ساتھ مذاکرات کی رفتار میں اضافہ کریں گے۔

دوسری طرف امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز نے کہا کہ امریکا یوکرینی علاقے کے مسئلے پر بات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم روس کے ساتھ بات چیت کی رفتار میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ یوکرینی جنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ یوکرین کے حوالے سے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت اآئندہ ہفتے جاری رہے گی۔امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوتین کی ملاقات متوقع ہے۔

انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یورپ جنگ کو ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ یورپ کو نیٹو میں مزید تعاون کرنا چاہیے۔امریکی وزیر خارجہ نے مذاکرات کی میزبانی پر سعودی عرب اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔یاد رہے کہ امریکا اور روس مذاکرات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شرکت کی۔ اس میں روسی صدارتی معاون یوری اُشاکوف، روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے چیئرمین کرِل دیمتریوف، امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی مشیر مائیک والٹز نے شرکت کی۔اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت موسیٰ العیبان نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • کئی معاملات میں بھارت سے اختلافات برقرار ہیں، صدر ٹرمپ
  • روس اور امریکا کے مذکرات پر یورپی راہنماﺅں میں مایوسی‘ ٹرمپ پر زبردستی فیصلہ مسلط کرنے کا الزام
  • ریاض ڈائیلاگ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے،امریکی وزیرخارجہ
  • یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے، اس حوالے سے پراعتماد ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات؟ اہم اشارہ سامنے آگیا
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کی برطرفیاں ؛ مذاکرات کا پہلا دور ناکام
  • یوٹیلیٹی اسٹورز سے ملازمین کی برطرفی، مذاکرات کا پہلا دور ناکام
  • یوکرین جنگ ختم کرانے کیلئے امریکا اور روس میں بات چیت کا آغاز
  • روسی اور امریکی وفود  کی ملاقات، چین کا امن کے لیے تمام کوششوں کا خیرمقدم