کوئی فرق نہیں پڑتا پارٹی میں کون آ رہا ہےجا رہا ہے، ہمارے لیے صرف بانی پی ٹی آئی اہم ہیں: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
راوپنڈی کی اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور پولیس نے جیل جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے ہیں۔ پولیس کی جانب سے سڑک سے گزرنے والی گاڑیوں کی مکمل تلاشی لی گئی اور مخصوص افراد کے علاوہ کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس موقع پر علیمہ خان نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی گاڑی کو بھی جیل سے دو کلومیٹر دور روک لیا۔ علیمہ خان نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے عدالتی احکامات بھی دکھائے.
بعد ازاں سہیل خان اور علیمہ خان اڈیالہ جیل پہنچنے میں کامیاب ہو گئے. جہاں جیل حکام نے انہیں اندر جانے کی اجازت دے دی۔ تاہم علیمہ خان کی گاڑی کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں پیدل ہی جیل کے اندر جانا پڑا۔علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اور وکلا کو اڈیالہ جیل کے قریب پہنچنے کے بعد روک دیا گیا، جبکہ دیگر افراد کو جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس انہیں غیر ضروری طور پر روکے ہوئے ہے، حالانکہ ان کے پاس عدالتی احکامات موجود ہیں جن کے تحت انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت ہونی چاہیے۔علیمہ خان نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھیوں کو جیل سے تقریباً دو کلومیٹر پہلے روک لیا گیا، جبکہ دیگر افراد کو جانے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر سرچ آپریشن ہو رہا ہے تو پھر سب کے لیے یکساں پابندی کیوں نہیں؟ ’یہ کیسا آپریشن ہے کہ ہر کوئی جا سکتا ہے مگر ہمیں روکا جا رہا ہے؟‘ انہوں نے کہا کہ جب تک انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، وہ کہیں نہیں جائیں گی۔علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بالکل صحت مند ہیں، وہ باقاعدگی سے ورزش کرتے اور کم کھاتے ہیں. لہٰذا جیل انتظامیہ ان کی صحت کو جواز بنا کر کوئی بہانہ نہیں بنا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال قابلِ قبول نہیں اور وہ اس حوالے سے مزید قانونی چارہ جوئی پر بھی غور کر رہی ہیں۔اپنی گفتگو میں علیمہ خان نے پارٹی چھوڑنے والوں پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون آ رہا ہے اور کون جا رہا ہے، ہمارے لیے صرف بانی پی ٹی آئی اہم ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو دس دن کے لیے قیدِ تنہائی میں رکھا گیا، اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے جو پارٹی اور ان کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔علیمہ خان نے کہا کہ ان کے پاس عدالتی احکامات ہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں اور وکلا کو روکا جا رہا ہے۔ ’بغیر کسی وجہ کے مقدمات کی سماعت آگے تو نہیں کی جا سکتی.پھر ہمیں ملاقات سے کیوں روکا جا رہا ہے؟‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں فوری طور پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے .تاکہ ان کی خیریت کے بارے میں تسلی ہو سکے۔علیمہ خان اور ان کے ساتھیوں نے اعلان کیا کہ جب تک انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی. وہ جیل کے باہر ہی موجود رہیں گے اور ہر قانونی آپشن پر غور کریں گے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی اجازت نہیں دی ملاقات کی اجازت بانی پی ٹی آئی جانے کی اجازت اڈیالہ جیل کے علیمہ خان نے نے کہا کہ جا رہا ہے انہوں نے اور ان
پڑھیں:
بانی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بات کرنے سے روک دیا، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف بات کرنے سے روک دیا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 5 وکلاء کی ملاقات کرائی گئی، علیمہ خان کو اب تک ملنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں میں، بیرسٹر سلمان صفدر، فیصل چوہدری، علی عمران اور رائے سلمان شامل تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کرنے کا اختیار نہیں دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جب تک علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوگی منرل بل پر پیشرفت نہیں ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے افغان مہاجرین اور افغانستان کے معاملے پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ پارٹی لیڈر ایک دوسرے کے خلاف بات نہیں کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن الائنس بنانے کی طرف پیشرفت کرنے کا کہا ہے، فیملی کو ملنے نہیں دیا گیا، جس پر توہین عدالت کی درخواست دیں گے۔