گلگت بلتستان، نویں جماعت کے امتحانات کے خراب نتائج پر متعلقہ سکولوں کے پرنسپل کیخلاف کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
مجاز اتھارٹی کی جانب سے گلگت بلتستان کے مختلف سکولوں کے 25 ہیڈ ماسٹرز اور ٹیچروں کو مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں جبری ریٹائرمنٹ، انکریمنٹ روکنے اور پے سکیل کے سٹیج میں کمی کی سزائیں شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں نویں جماعت کے سالانہ امتحان 2024ء کے خراب نتائج پر ایکشن لیتے ہوئے سکولوں کے ہیڈماسٹرز، ٹیچرز اور ڈی ڈی ایز کیخلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی۔ مجاز اتھارٹی کی جانب سے گلگت بلتستان کے مختلف سکولوں کے 25 ہیڈ ماسٹرز اور ٹیچروں کو مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں جبری ریٹائرمنٹ، انکریمنٹ روکنے اور پے سکیل کے سٹیج میں کمی کی سزائیں شامل ہیں۔ محکمہ سروسز کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق امتحانات کے انتہائی ناقص نتائج پر متعلقہ پرنسپل اور ٹیچروں کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے جن کے جوابات کا مجاز اتھارٹی نے جائزہ لیا۔ متعلقہ پرنسپلز اور ٹیچرز کے ریکارڈ، کارکردگی، شوکاز نوٹس کے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد مجاز اتھارٹی نے زمہ داروں کیخلاف سزا سنائی۔ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنٹریشن کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے مطابق جن ہیڈماسٹر کے پے سکیل میں ایک گریڈ کی کمی کرنے کا حکم یا سزا سنائی گئی ہے ان میں بوائز ہائی سکول سدپارہ کے پرنسپل محمد نواز، بوائز ہائی سکول شگر داسو کے پرنسپل زمان علی ضامن، بوائز ہائی سکول سکسہ گانچھے کے پرنسپل قربان علی شامل ہیں۔
گرلز ہائی سکول حمزی گونڈ کھرمنگ کے پرنسپل ذوالفقار علی کے بھی پے سکیل میں ایک سٹیج کی کمی کر دی گئی ہے ساتھ ہی متعلقہ ڈی ڈی ای کے ایک انکریمنٹ میں کمی کے ساتھ شوکاز نوٹس اور وارننگ لیٹر بھی جاری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آرڈر کے مطابق گرلز ہائی سکول حیدر آباد ہنزہ کی پرنسپل در منشور کے ایک سالانہ انکریمنٹ کو روک دیا گیا ہے۔ گرلز ہائر سکینڈری سکول نگر ہوپر کے پرنسپل مظہر رضوی کا ایک سالانہ انکریمنٹ روکنے کے ساتھ متعلقہ ڈی ڈی ای کو شوکاز نوٹس اور وارننگ لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول ایمت اشکومن کے پرنسپل اسلام بیگ کے پے سکیل میں ایک سٹیج کی کمی کر دی گئی ہے۔ بوائز ہائی سکول دہیمل غذر کے پرنسپل بیاض خان کے ایک سالانہ انکریمنٹ روکنے کے ساتھ متعلقہ ڈی ڈی ای کو شوکاز نوٹس اور وارننگ لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول ہندور کے پرنسپل نیاز محمد کو جبری ریٹائرمنٹ کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ متعلقہ ڈی ڈی ای کا ایک سالانہ انکریمنٹ روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ گرلز ہائی سکول چٹورکھنڈ کی پرنسپل سعدیہ بانو کے بھی سالانہ انکریمنٹ روکنے اور متعلقہ ڈی ڈی ای کا بھی انکریمنٹ روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
گرلز ہائی سکول پکورہ غذر کی پرنسپل نصرت شاہین کی سرزنش کی گئی ہے جبکہ ڈی ڈی ای کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول داماس غذر کے پرنسپل شیر ولی کی بھی سرزنش کی گئی ہے۔ بوائز ہائی سکول رحیم آباد گلگت کے پرنسپل امجد علی کو جبری ریٹائرمنٹ کا حکم دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ ڈی ڈی ای کو وارننگ لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول تھوئی کے پرنسپل محمد نذیر کی سرزنش کی گئی ہے۔ بوائز ہائی سکول مناور کے پرنسپل مجید خان جو کہ ریٹائرڈ ہوئے ہیں م ان کیخلاف بھی وفاقی پنشن رولز کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ایک سالانہ انکریمنٹ روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول گونر فارم چلاس کے پرنسپل غلام مرتضی کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم دیا گیا ہے، ساتھ ہی متعلقہ ڈی ڈی ای کا ایک سالانہ انکریمنٹ روکنے اور وارننگ لیٹر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول منیمرگ استور کے پرنسپل ایس ایس ٹی ابوزر خان جو ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی اور ایک سالانہ انکریمنٹ بند کیا جائے گا۔ بوائز ہائی سکول منی مرگ کے پرنسپل افضل بیگ کو جبری ریٹائرمنٹ کا حکم دیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول اشکومن پراپر کے ایس ایس ٹی ٹیچر رحمت خان کے پے سکیل میں ایک سٹیج کی کمی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بوائز مڈل سکول کندرک کھرمنگ کے پرنسپل ایس ایس ٹی غلام مہدی کے پے سکیل میں ایک سٹیج کی کمی کا حکم دیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول تولولنگ کھرمنگ کے پرنسپل ایس ایس ٹی محمد اسماعیل کے پے سکیل میں دو سٹیج کی کمی کر دی گئی ہے جبکہ متعلقہ ڈی ڈی ای کا ایک سالانہ انکریمنٹ بند کرنے کا کم سے کم سزا سنائی گئی ہے۔ بوائز ہائی سکول سکندر آباد نگر کے پرنسپل رمضان علی کی جبری ریٹائرمنٹ کا حکم دیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول اشکومن کے پرنسپل سید مرزا جو ریٹائرمنٹ کے چکے ہیں ان کیخلاف بھی پنشن رولز کے تحت کارروائی ہو گئی۔ بوائز ہائی سکول تھوئی کے پرنسپل حسین کے پے سکیل میں دو سٹیج کی کمی کا حکم دیا گیا ہے۔ بوائز ہائی سکول دتوچی بگروٹ کے سابق پرنسپل انور خان جو ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں ان کیخلاف بھی کارروائی ہو گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا ایک سالانہ انکریمنٹ انکریمنٹ روکنے اور متعلقہ ڈی ڈی ای کا وارننگ لیٹر جاری اور وارننگ لیٹر بوائز ہائی سکول جاری کیا گیا ہے گرلز ہائی سکول سٹیج کی کمی کر کو شوکاز نوٹس گلگت بلتستان مجاز اتھارٹی کیخلاف بھی ڈی ڈی ای کو کی جانب سے ایس ایس ٹی کے پرنسپل سکولوں کے کرنے کا ہے جبکہ گئی ہے
پڑھیں:
حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے، حافظ نعیم الرحمان
لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ نے منصورہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر گلگت بلتستان کے تعلیمی اورسماجی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ گلگت شفیق الرحمٰن کی قیادت میں ملنے والے وفد نے امیر جماعت کو مسائل سے آگاہ کیا اور مطالبات پیش کیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے طلبہ کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے۔ گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے خصوصی اسکالرشپس اور گرانٹس کا اہتمام کیا جائے۔علاقہ میں خواتین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آ سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں، اشرافیہ اپنی اولا کو پڑھنے کے لیے باہر بھیجتی ہے جبکہ غریب کو روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں، تعلیم طبقاتی، استحصالی اور مہنگی جبکہ غریب کی پہنچ سے دور بھی کردی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔میڈیکل اور ٹیکنیکل کالجز کے قیام کو فوری عملی شکل دی جائے۔طلبہ کو جدید آئی ٹی اسکلز کی تربیت دی جائے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے طلبہ وفد کے مطالبات کو مکمل طور پر جائز قرار دیتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی ہر ممکن فورم پر ان کے حل کے لیے آواز بلند کرے گی۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیاری تعلیم، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے، اور جماعت اسلامی اس کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔
دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پاکستان نے منصورہ سے جاری بیان میں بارکھان واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات ہمارے دلوں کو دہلا رہے ہیں، ایسے واقعات سے ملک کی سلامتی پر بھی سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ افسوسناک واقعے میں متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، حکومت فوری اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے بلوچستان میں امن و امان کی بحالی یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ بارکھان میں ملک دشمن عناصر نے ایک دفعہ پھر دہشت گردانہ وار کیا ہے۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ صوبہ میں امن قائم کرے۔