Nawaiwaqt:
2025-04-16@18:43:37 GMT

26  ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے:بیرسٹر گوہر

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

26  ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے:بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے. ترمیم سے عدالت کے اندرعدالت بنادی گئی. حکمرانوں کو اب تک 26 ترمیم کے کچھ نکات کا علم نہیں.انہوں نے وکلا سے گلہ کیا کہ آپ تو ہر تحریک میں آگے ہوتے تھے.26 ترمیم کے خلاف نہیں نکلے؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے کامیاب سیمینار پروکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں.

آئینی ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت ہونا لازمی ہے. اکثریت نہ ہونے کے باوجود 26 ویں ترمیم پاس کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے.پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، ن لیگ کی حکومت ہونے کے باجود ہم ایوان میں رہے. عدلیہ کی آزادی، جمہوریت کی تحاریک ہائیکورٹ بار سے شروع ہوئیں، ہر تحریک کا آغاز لاہور ہائیکورٹ بار سے ہوا. 26 ویں ترمیم کیخلاف بھی تحریک یہاں سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی پرسنل ایجنڈا نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی ملک کی آزادی کیلئے جیل میں ہیں. تمام آئینی پروسیجرز، رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے. سپریم کورٹ کا حکم ہے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں، پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کے مطابق ترمیم پاس کروانے کیلئے223 ممبر ہونے چاہیے.آئین میں ترمیم پاس کرنے کیلئے اسپیشل پراسیس ہے، 26 ویں ترمیم پاس کروانے میں تمام قانون کو برعکس رکھا گیا۔ ان کے پاس کسی ایوان میں بھی اکثریت نہیں تھی، مولانا فضل الرحمان کے سارے ووٹ ملاکر بھی ان کی سیٹیں نامکمل تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے کچھ ممبر اور اختر مینگل پارٹی ووٹ نہ دیتی تو ترمیم پاس نہ ہوتی، پارٹی کی ڈائریکشن کے بغیر ووٹ کیسے تصور کیا جاسکتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ترمیم اکثریت کے خلاف ہوئی ہم اسکو نہیں مانتے ہیں. ایم این ایز کو اٹھایا گیا. اسپیشل کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ہے، پہلے یہ چاہتے تھے کہ نئی کورٹ بنائی جائے۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر اور پارٹی اراکین سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ بھی موجود تھیں۔بیرسٹر گوہر اور پارٹی اراکین کی ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور کیسز پر گفتگو کی گئی، جبکہ پارٹی عہدیداران کو ایک ساتھ لے کر چلنے پر گفتگو ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی پنجاب اسمبلی میں کارکردگی کو سراہا۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اس موقع پر کہا کہ تمام ورکرز کیلئے میرے گھر کے دروازے کھلے ہیں. پارٹی کے امور منظم اندازمیں چلائیں گے۔ملاقات میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی، ماہر قانون دان انتظار پنجوتھا، پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ، شیخ امتیاز، فرخ جاوید مون، اویس ورک، طیب راشد سندھو، عمار بشیر، اعجاز شفیع، حسن بھٹر، خیال کاسترو اور دیگر موجود تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے ویں ترمیم ترمیم پاس پی ٹی آئی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان

 

اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر قسم کی ڈیل مسترد کرتا ہوں، میری رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی،عمران خان کی بیرسٹر گوہر سے گفتگو

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں، عمران خان کی رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ڈیل نہیں کرنا چاہتے ، عمران خان نے کہا ہے کہ میں ہر قسم کی ڈیل مسترد کرتا ہوں، میری رہائی قانون اور آئین کے مطابق ہوگی، عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ مذاکرات ہورہے ہیں۔مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین کی عمران خان سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج عمران خان نے پارٹی کے لیے سخت ہدایات دی ہیں کہ پارٹی لیڈران، ورکر یا عہدیدار ایک دوسرے کے خلاف میڈیا میں یا عوامی سطح پر کوئی بیان نہیں دیں گے ۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ عمران خان نے اتحاد کے حوالے سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کوششیں تیز کی جائیں اور ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، اس کے علاوہ احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں کہ قانون کی بالادستی ہو، الیکشن چوری نہ ہو، عدلیہ آزاد ہو، اس پر ہم حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں، اور ہم اس کے لیے تحریک چلائیں تاکہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے ۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ عمران خان کی بہنوں اور ان کی فیملی کو آج ان سے نہیں ملنے دیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ، پچھلی بار بھی فیملی کی ان سے ملاقات نہیں کرائی گئی تھی، اس کے لیے ہم پٹیشن اور توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ البتہ بشری بی بی کی فیملی کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے ، اس طرح فیملی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔افغانوں کی جبری بے دخلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی ایک قرارداد منظور کرکے وفاقی حکومت سے درخواست کرے کہ افغانوں کی واپسی کی مدت میں توسیع کی جائے ، اور صوبائی حکومت کو بھی ٹائم فریم دیا جائے کہ اگر وہ اس مسئلے پر افغانستان کی حکومت سے بات کرنا چاہے تو کرسکے ۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اسی طرح عمران خان نے کہا ہے کہ ہم صوبائی اسمبلی سے ایک قرارداد منظور کرائیں گے اور اس کی بنیاد پر پشاور ہائی کورٹ سے درخواست کریں گے کہ ہماری دائرکردہ پٹیشنوں کا جلد سے جلد فیصلہ ہونا چاہیے ۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان
  • عمران خان نے کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا: بیرسٹر گوہر
  • بانی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بات کرنے سے روک دیا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی سے روک دیا
  • بانی پی ٹی آئی نے کسی کو مذاکرات کی اجازت نہیں دی، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات سے روک دیا گیا
  • امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے میرے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر
  • اگر امریکی وفد کی تقریب کا دعوت نامہ ملتا تو ضرور جاتا، چیئر مین پی ٹی آئی
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • پاراچنار، تحریک حسینی کے زیراہتمام عید ملن پارٹی