26 ویں آئینی ترامیم کے دوران غائب رہنے والے پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے سماعت کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

کمیٹی میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، عون عباس بپی، سردار اظہر طارق شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کے لیے ہمارے ممبران کو لاپتا کیا گیا، رہنما جے یو آئی

ذرائع کے مطابق عمران خان کی ہدایت کے بعد کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے، جبکہ پہلی میٹنگ کل کی جائےگی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے لیے تمام کمیٹی ممبران کو آگاہ کردیا گیا ہے، کل ہونے والے پہلے اجلاس میں حکمت عملی تیار کی جائےگی۔

پارٹی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترامیم کے دوران غائب رہنے والے اراکین پارلیمنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق غائب رہنے والے ایم این ایز میں زین قریشی، ریاض فتیانہ، مقداد علی خان، بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سینیٹر زرقا اور سینیٹر فیصل سلیم بھی آئینی ترامیم کے دوران پارٹی سے رابطے میں نہیں تھے، سینیٹر فیصل سلیم کے علاوہ تمام پارلیمنٹیرنز نے شوکاز نوٹس کا جواب بھجوا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے سے ہم نے روکا تھا، مولانا عبدالغفور حیدری

ذرائع کے مطابق کمیٹی تمام پارلیمنٹیرینز کو سننے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ اگر پارلیمنٹیرینز مقرر کیے گئے وقت پر کمیٹی کے سامنے حاضر نہیں ہوتے تو کمیٹی ان کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26ویں آئینی ترمیم wenews اراکین پارلیمنٹ اسد قیصر پی ٹی آئی سماعت عمران خان کمیٹی تشکیل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 26ویں ا ئینی ترمیم اراکین پارلیمنٹ پی ٹی ا ئی کمیٹی تشکیل وی نیوز ذرائع کے مطابق غائب رہنے والے پی ٹی ا ئی کے دوران کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس جلد سننے کا مطالبہ

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، سلمان راجہ، شبلی فراز او رعمر ایوب پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف نے جوڈیشری سے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس جلد سننے کا مطالبہ کردیا۔پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ سے بنی حکومت نے 26ویں ترمیم پاس کرائی، پی ٹی آئی کا اصولی مؤقف ہے 26ویں ترمیم کیس کی سماعت جلد سے جلد ہو، تمام جج صاحبان بیٹھیں اور 26ویں ترمیم کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ کا تحفظ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری تھی، ہمارا آج بھی یہی مؤقف ہے مینڈیٹ واپس لینے کا حق رکھتے ہیں، جمہوریت کے لیے عوام کا مینڈیٹ اور ووٹ بنیاد ہے۔ بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی، ہم آگے بڑھنا چاہ رہے تھے، حکومت نے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی، ابھی بھی وقت ہے دانشمندانہ فیصلے کریں،وہ فیصلے کریں جس میں سب کی فلاح ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے سابق وزیراعظم کی حیثیت سے آرمی چیف کو خط لکھا، عمران خان کے خط میں عوام کے جذبات کی عکاسی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا فوج اور عوام میں خلیج پیدا نہیں ہونی چاہیے، عمران خان کے خط کو پاس آن کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی کے خط پر کوئی خاطر خواہ عمل نہیں ہوا۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمودقریشی اور دیگر ساتھی مختلف جیلوں میں پابند سلاسل ہیں، جیل میں سہولیات ان کا حق ہے، جیل مینوئل کے مطابق انہیں سہولیات نہیں مل رہیں، ہمارے تمام رہنما سیاسی قیدی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی نہیں ہے، جوڈیشری کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے، عدلیہ کو کہنا چاہیے کہ بس بہت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں آرہی، پاکستان میں کاروبار، زراعت کا شعبہ بند پڑا ہے، آپ کی گاڑی کا انجن بند پڑا ہے اور آپ کہہ رہے ہیں معیشت چل رہی ہے، حکومت کا جو شخص کہتا ہے مہنگائی کم ہوگئی ہے، آجائیں بازار چلتے ہیں، قوت خرید لوگوں کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بولے کہ ہمسایہ ملک نے صاف شفاف الیکشن کرائے وہاں سیاسی استحکام ہے، ہمارے ہاں حکمران عوام کے مینڈیٹ سے نہیں آئے بلکہ بٹھائے گئے ہیں، 8فروری کے بعد ملک میں عدم استحکام نے جنم لیا، ہر طرف خوف اور غیر یقینی کی صورتحال ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ 8 فروری کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ایسے لوگ بٹھائے گئے جو بری طرح ہارے ہوئے تھے، ملک میں اس وقت آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، جب تک ملک میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہوں گیسیاسی استحکام نہیں آسکتا، عوام جانتے ہیں اکانومی کی کیا صورتحال ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی قیادت کا بانی چیئرمین کو منانے اور اراکین کو برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • 26 ویں ترمیم کی منظوری پر کسی رکن پارلیمنٹ نے استعفیٰ دیا؟ جج آئینی بنچ
  • پارلیمنٹ آپ کچھ اور بات، یہاں کچھ اور بات کرتے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی 
  • حکومت میں آ کر 26ویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے ،عمر ایوب
  • حکومت میں آ کر 26ویں آئینی ترمیم ختم کریں گے،عمرایوب
  • 26ویں ترمیم کے خلاف پی ٹی آئی وکلاء تحریک کی مکمل حمایت کرتی ہے: بیرسٹر گوہر
  • 26ویں ترمیم نے آئین کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا: بیرسٹر گوہر
  • حکومت میں آ کر 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے: عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس جلد سننے کا مطالبہ