روزمرہ کی سرگرمیوں کے دوران خود سے بات کرنا غیر معمولی معلوم ہو سکتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس کے متعدد اہم فوائد ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق خیالات کو زبانی بیان کرنے سے دماغ کے متعدد خطوں کو فعال کر کے وضاحت اور مسائل حل کرنے کی مہارت میں اضافہ ہوتا ہے۔

اونچی آواز میں خود سے بات کرنا میموری کو برقرار رکھنے ، معلومات کو مںظم اور فیصلہ سازی کو مستحکم کرنے اور کاموں کو ترجیح دینے میں مدد کرتا ہے۔

مزید برآں، خود کلامی جذباتی ضابطے کو بھی بہتر بنا سکتی ہے، منفی جذبات سے دوری پیدا کر کے یہ آپ میں اضطراب اور تناؤ کو کم کر سکتی ہے۔

ماہرین یہ بھی بتاتے ہیں کہ خود سے باتیں کرنا آپ کو زیادہ عقلی نقطہ نظر فراہم کرتا ہے جو آپ کو بہتر توجہ کے ساتھ چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرتا ہے۔ خود کلامی ایک ایسا عمل ہے جو بہتر علمی اور جذباتی بہبود میں معاون ہے۔

اونچی آواز میں خود سے کلام کرنا علمی صلاحیتوں کو کافی حد تک بہتر بناتا ہے اور سب سے زیادہ واضح فائدہ اس کا مسائل کے حل پر  ہوتا ہے۔

یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن کے پروفیسر گیری لوپیان کا کہنا ہے کہ اسی حوالے سے کی گئی ایک تحقیق میں شامل جو لوگ تصویروں کے ایک سیٹ میں جن اشیا کو باآواز بلند تلاش کر رہے تھے، انہوں نے دیگر کی نسبت ان اشیا کو جلد ڈھونڈ لیا۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فیک نیوز پر پیکا‘ فیک پارلیمنٹ‘     فیک حکومت پر کوئی بات نہیں کرتا: حافظ نعیم

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کو بہت وقت دے دیا، رمضان کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔ حکمران اتنے گرچکے آئی ایم ایف کو اعلیٰ عدالت تک بھی پہنچ فراہم کردی، قوم کی خودمختاری اور آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا سودا ہوگا؟۔ ملک کا المیہ کہ یہاں سیاست، عدالت اور صحافت پر مکمل کنٹرول قائم ہوچکا ہے، مرضی کے نتائج کے لیے طاقت کا استعمال ہوتا ہے، اس اپروچ سے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ فیک نیوز کا معاملہ زیربحث، فیک پارلیمنٹ اور فیک حکومت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا، سب سے بڑا جرم عوامی رائے غصب کرکے مسلط ہونا ہے، فیک نیوز کے نام پر پیکا ایکٹ آگیا، فیک حکمرانوں اور انہیں مسلط کرنے والوں کے خلاف کس ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی؟۔ کرم میں کانوائے پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ کے لیے یک جان ہوگئے، ملکی سلامتی کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ پاکستان، افغانستان جھگڑے میں دونوں ممالک کا نقصان، دشمن فائدہ اٹھائیں گے، اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ کشمیر پر خاموشی، بھارت سے دوستی کی خواہشات اور افغانستان سے لڑائی کی پالیسی ملک کے مفاد میں نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ 31برس سے ہر حکومت نے آئی پی پیز کو نوازا، ملک پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، یہ ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں کھرب پتی بیٹھے ہیں اور ان میں سے 70فیصد سے زائد فارم 47کی پیداوار ہیں۔ حکومت مہنگائی میں کمی سے متعلق مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، حکومت گراؤنڈ پر موجود نہیں، اشتہارات سے کام چلایا جارہا ہے، کے پی میں 38لاکھ بچے سکول نہیں جاتے، پورے ملک میں تعداد پونے تین کروڑ ہے، تعلیم کا نظام طبقاتی ہے، سکولوں کو آؤٹ سورس کیا جارہا ہے، شوگر مافیا کے ظلم سے چھوٹا کسان پس کر رہ گیا۔ عمران خان سیاسی قیدی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • محمد رضوان سب سے بہتر چوائس ، بھارت کے خلاف پر فارم کرنا ہو گا ، شاہد آفریدی
  • پنجابی بولتے ہوئے ’شرمندگی محسوس ہوتی‘ ہے!
  • اپنے آپ سے باتیں کرنا شرم کی بات نہیں، خودکلامی کے فوائد بھی ہیں!
  • لوگوں کی جان کا مسئلہ ہے، کراچی میں ٹریفک کی روانی بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں: منعم ظفر
  • نیوزی لینڈ سے بدترین شکست پر آل راؤنڈر نے خاموشی توڑ دی، سخت باتیں کر ڈالیں
  • فیک نیوز پر پیکا‘ فیک پارلیمنٹ‘     فیک حکومت پر کوئی بات نہیں کرتا: حافظ نعیم
  • خود سے بات کرنا: ذہنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور مسائل حل کرنے میں مددگار
  • عمران خان کے خط پر آرمی چیف کا جواب ان کی جانبداری ظاہر کرتا ہے، اعتزاز احسن
  • کراچی کاتعلیمی نظام بہتر کرنا چاہتے ہیں‘ڈپٹی میئر