Jang News:
2025-02-20@20:12:08 GMT

مصطفیٰ قتل کے ملزم ارمغان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

مصطفیٰ قتل کے ملزم ارمغان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

’جیو نیوز‘ گریب 

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ قتل کیس میں ملزم ارمغان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

دورانِ سماعت عدالت نے سوال کیا کہ ملزم کی طرف سے کون آیا ہے؟

وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم سے وکالت نامہ دستخط کروانا ہے۔

ارمغان نے وکالت نامے پر دستخط سے انکار کر دیا، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ آپ کے والد نے وکیل کیا ہے۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور

سندھ ہائی کورٹ نے نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

پراسیکیوٹر نے ہائی کورٹ کا آرڈر پڑھ کر سنایا۔

عدالت نے کہا کہ 4 مقدمات ہیں؟ گراؤنڈ کیا ہے؟ کیا نام ہے؟ جیل میں کب سے ہیں؟ پولیس نے جب پکڑا اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

ملزم ارمغان نے عدالت کو بتایا کہ مجھے مارا گیا ہے۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم سے آلہ قتل برآمد کرنا ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ کیا باڈی برآمد ہوگئی ہے؟

تفتیشی افسر نے کہا کہ باڈی مل گئی ہے، قبر کشائی کا آرڈر ہو گیا ہے، آلہ قتل برآمد کرنا ہے۔

اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کی تھیں۔

عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو اے ٹی سی ٹو کے جج کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے لیے اے ٹی سی ٹو میں پیش کیا جائے، ملزم کو آج ہی اے ٹی سی کورٹ ٹو میں پیش کیا جائے۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت نے کہ ملزم

پڑھیں:

مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی درخواستیں منظور,قبر کشائی 21 فروری کو ہوگی

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، مقتول کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی۔سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کرلیں۔اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں عدالت نے ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئے اے ٹی سی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس ظفر راجپوت نے مصطفیٰ قتل کیس کی سماعت کی .جس دوران سرکاری وکیل اور کیس کے سابق تفتیشی افسر سمیت متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزم ارمغان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت عدالت نے سوال کیا کہ اب کیس کا تفتیشی افسر کون ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ محمد علی اب کیس کے تفتیشی افسر ہیں جس پر عدالت نے انہیں طلب کرلیا۔عدالت نے کیس کے سابق تفتیشی افسر امیر اشفاق سے سوال کیا میڈیکل کا لیٹر کہاں ہے؟ سابق تفتیشی افسر نے جواب دیا مجھے کوئی لیٹر نہیں ملا تھا. عدالت نے سوال کیا آپ نے کوئی لیٹر دیا تھا ایم ایل او کو، وہ کہاں ہے؟ یہ لیٹر کیوں دیا تھا آپ نے؟سابق تفتیشی افسر نے جواب دیا ایڈمنسٹریٹر جج صاحب نے مجھے زبانی احکامات دیے تھے، اس موقع پر عدالت نے کہا جیل کسٹڈی کے بعد آپ کی ذمہ داری ختم ہوگئی تھی۔دوران سماعت رجسٹرار انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا اور موجودہ تفتیشی افسر  نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں پہلے پولیس ریمانڈ دیا گیا تھا اور  شام 7 بجے جیل کسٹڈی کی ہے۔اس پر جسٹس ظفر نے ریمارکس دیے کہ پولیس کسٹڈی ریمانڈ پر وائٹو لگا کر اسے جیل کسٹڈی کردیا گیا ہے. پولیس ابھی تک لکھا ہوا ہے۔

بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو ریمانڈ کے لیے آج ہی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو اغوا، قتل اور دیگرالزامات میں ریمانڈ کے لیے اے ٹی سی میں پیش کیا جائے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا لاش برآمد ہوگئی ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاش مل گئی ہے، قبر کشائی کا آرڈر ہوگیا ہے، آلہ قتل برآمد کرنا ہے، بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

دریں اثناعدالتی حکم پر مقتول محمد مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی، قبر کشائی کے لیے پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمیعہ سید کی سربراہی میں 3 رکنی بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔مقتول محمد مصطفیٰ عامر کو کیماڑی کے موچکو تھانے کی حدود میں دفن کیا گیا تھا. قبر کشائی تحقیقات کا حصہ ہے، جس میں قتل، اغوا اور دہشت گردی کے دفعات شامل ہیں، قبر کشائی کے حوالے سے سیکیورٹی اور لاجسٹکس کے لیے ایس ایس اور ایس ایچ او درخشاں اور موچکو کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت سے کچھ دیر قبل ہی سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پراسیکیوشن کی جسمانی ریمانڈ سے متعلق چاروں درخواستیں منظور کرتے ہوئے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفی عامر قتل کیس‘ارمغان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  •  مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس؛ عدالت نے ملزم ارمغان کا 4 روزہ ریمانڈ دے دیا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان 4 روزہ ریمانڈ پرپولیس کے حوالے
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی درخواستیں منظور,قبر کشائی 21 فروری کو ہوگی
  • مصطفیٰ قتل کیس: انسداد دہشتگردی عدالت سے ملزم ارمغان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • مصطفیٰ عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مصطفیٰ عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش