بیجنگ :اطلاعات کے مطابق روس اور امریکہ کے وفود نے  یوکرین کے معاملے پر ممکنہ مذاکرات کی تیاری کے لیے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک اجلاس منعقد کیا  جب کہ   فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی  کئی یورپی ممالک کے رہنماؤں نے یوکرین کی صورتحال اور یورپی اجتماعی سلامتی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے 18 فروری کو یومیہ پریس کانفرنس میں کہا  کہ یوکرین بحران کے حوالے سے چین کا ہمیشہ سے یہ ماننا رہا ہے کہ مذاکرات  ہی بحران سے نکلنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے اور چین  نے  ہمیشہ امن مذاکرات کو فروغ  دیا ہے ۔چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین ،امریکہ اور  روس کے درمیان امن مذاکرات پراتفاق رائے سمیت  امن کے لیے تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور امن مذاکرات  میں تمام فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کا منتظر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟

یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارتکاروں نے سعودی عرب کی میزبانی میں ریاض میں ملاقات کی ہے۔ جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں پر بات چیت کی گئی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارت کاروں نے منگل کو ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات بہتر بنانے اور روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی، تاہم ان مذاکرات میں کیف کا کوئی عہدیدار شریک نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں ایسا کوئی معاہدہ قبول نہیں ہوگا جس میں یوکرین شامل نہ ہو، صدر ولادیمیر زیلنسکی

مذاکرات میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی واضح کرچکے ہیں کہ اگر کیف کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جاتا تو وہ کسی بھی نتیجے کو تسلیم نہیں کریں گے، جبکہ دوسری جانب یورپی اتحادی بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ انہیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ملاقات کا ایک اور اہم مقصد امریکا اور روس کے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں میں نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

ملاقات کے بعد اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ روس اور امریکا نے سفارتی عملے کو بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، روس کے رویے سے لگ رہا ہے کہ وہ سنجیدہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کی جانب سے سفارتکاروں کی بے دخلی سے نقصان پہنچا ہے، اگر یہ تنازع ختم ہو جاتا ہے تو اس کے نتائج دنیا کے لیے اچھے ہوں گے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ مذاکرات کا بنیادی ایجنڈا امریکا اور روس کے درمیان تعلقات کو مکمل بحال کرنا، یوکرین کے تنازع کے ممکنہ حل پر بات چیت اور دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے انتظامات بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہاکہ اس ملاقات کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ کیا روس واقعی امن چاہتا ہے یا نہیں اور آیا تفصیلی مذاکرات کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔

ریاض میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں کیف کی عدم موجودگی پر یوکرین میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اگرچہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین شامل نہیں لیکن کسی بھی حقیقی امن مذاکرات میں کیف شریک ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے حکام نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا ہے کہ یورپ کو مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا روس روس امریکا مذاکرات ریاض سعودی عرب وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ سے ملاقات کرکے خوشی ہوگی، یوکرین کا مسئلہ حل کرنا روس کی ترجیح ہے، پیوٹن
  • صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا
  • صدر ٹرمپ کی یوکرین اور نیٹو پر تنقید، روس کی طرف سے خیرمقدم
  • ریاض مذاکرات: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق کرلیا
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات؟ اہم اشارہ سامنے آگیا
  • یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟
  • امریکی اور روسی وزراءخارجہ کی سعودی دارالحکومت ریاض میں ملاقات‘وفود کی سطح پر مذکرات
  • یوکرین جنگ: امریکی اور روسی سفارتکارں کی ریاض میں آج میٹنگ
  • یوکرین تنازع پر امریکی روسی حکام کی ملاقات کل ہوگی