اسلام آباد:

رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی علی محمد خان نے گستاخانہ مواد کے خلاف کمیشن بنانے کی مخالفت کردی اور کہا ہے کمیشن کے بجائے حکومت خود استغاثہ بن کر مقدمات دائر کرے۔ 

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ گزشتہ کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سامنے آرہا ہے حکومتِ وقت اس عمل کا سخت نوٹس لے، ختم نبوت پر اس ملک میں قانون پاس ہوچکا ہے حکومت اس میں استغاثہ بن کر کیسز دائر کرے حکومت اس معاملے میں کمیشن کی طرف نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے حکومت کو توہین سے متعلق مقدمات میں کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، کمیشن کی تجویز پر حکومت عمل نہ کرے، کمیشن بنا تو خدانخواستہ توہین و گستاخی کے مقدمات کمزور ہوں گے۔

انہوں ںے کہا کہ کمیشن بننے سے گستاخی کے مرتکب ملزمان بیرون ملک جاکر پھر توہین کریں گے، عدالتوں میں ہی توہین سے متعلق مقدمات چلنے دیئے جائیں تاکہ اوپن کورٹ میں سب کو صفائی کا موقع دیا جاسکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومت دیامر حق دو ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات منظور کرے‘حافظ نعیم الرحمن

لاہور : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ وفد سے منصورہ میں ملاقات کے بعد گروپ فوٹو

لاہو ر(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ نے منصورہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر گلگت بلتستان کے تعلیمی اورسماجی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ گلگت شفیق الرحمن کی قیادت میں ملنے والے وفد نے امیر جماعت کو مسائل سے آگاہ کیا اور مطالبات پیش کیے ۔ امیر جماعت نے طلبہ کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دیامر حق دو، ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے خصوصی اسکالرشپس اور گرانٹس کا اہتمام کیا جائے۔علاقے میں خواتین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آ سکیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں ، اشرافیہ اپنی اولا کو پڑھنے کے لیے باہر بھیجتی ہے جبکہ غریب کو روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں، تعلیم طبقاتی، استحصالی اور مہنگی جبکہ غریب کی پہنچ سے دور بھی کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔میڈیکل اور ٹیکنیکل کالجز کے قیام کو فوری عملی شکل دی جائے۔طلبہ کو جدید آئی ٹی اسکلز کی تربیت دی جائے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔انہوں نے طلبہ وفد کے مطالبات کو مکمل طور پر جائز قرار دیتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی ہر ممکن فورم پر ان کے حل کے لیے آواز بلند کرے گی۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیاری تعلیم، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے، اور جماعت اسلامی اس کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔دریں اثنا امیر جماعت نے منصورہ سے جاری بیان میں بارکھان واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات ہمارے دلوں کو دہلا رہے ہیں، ایسے واقعات سے ملک کی سلامتی پر بھی سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک واقعے میں متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، حکومت فوری اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے بلوچستان میں امن و امان کی بحالی یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ بارکھان میں ملک دشمن عناصر نے ایک دفعہ پھر دہشت گردانہ وار کیا ہے۔حکومت کی ذمے داری ہے کہ صوبے میں امن قائم کرے ۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارے چیف جسٹس کو کام کرنے سے روکا جائے، ہائی کورٹ کے پانچ جج مدعی بن کر سپریم کورٹ پہنچ گئے
  • راولپنڈی: سانحہ 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کے چالان عدالت میں پیش
  • 9 مئی کے 13 مقدمات؛ چالان عدالت میں پیش
  • حکومت دیامر حق دو ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات منظور کرے‘حافظ نعیم الرحمن
  • اعلیٰ عہدیداران کو انکی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کیلئے جوابدہ بنایا جائے، کانگریس
  • خیبر پختونخوا حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کا وفاق کیخلاف احتجاج اور عدالت جانے کا فیصلہ
  • اسد قیصر کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • حکومت کیخلاف اپنا پلیٹ فارم استعمال کرینگے، کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے، حافظ نعیم
  • قائدین جماعت اسلامی کیخلاف مقدمات بلاجواز ہیں‘محمد یوسف