امریکی و روسی اعلیٰ سفارتکاروں کی سعودی عرب میں ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سعودی دارالحکومت ریاض میں موجود روسی خود مختار دولت فنڈ کے سربراہ کیرل دیمتریف کا کہنا ہے کہ روس اور امریکا ہی مشترکہ طور پر بہت سے عالمی مسائل کو حل کرسکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ آگے بڑھنے کا راستہ مسائل کے حل کے ذریعے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور روس کے اعلیٰ سفارت کاروں کی آج سعودی عرب میں ملاقات ہوئی ہے۔ اس موقع پر سعودی دارالحکومت ریاض میں موجود روسی خود مختار دولت فنڈ کے سربراہ کیرل دیمتریف کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ امریکا سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت میں روسی مؤقف کو سنے گا۔ کیرل دیمتریف نے کہا کہ امریکی ٹیم کے ساتھ آج کی بات چیت بہت اہم ہے، مسلسل یہ کہتے رہے ہیں کہ امریکا و روس کے اچھے تعلقات پوری دنیا کے لیے بہت اہم ہیں۔
دیمتریف نے کہا کہ روس اور امریکا ہی مشترکہ طور پر بہت سے عالمی مسائل کو حل کرسکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ آگے بڑھنے کا راستہ مسائل کے حل کے ذریعے ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم مسائل حل کرنے والوں کی ٹیم ہے۔ دیمتریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسائل کے حل کی یہ اپروچ دنیا کے اس وقت کے مسائل کے حل کے لیے بہت ضروری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسائل کے حل
پڑھیں:
ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے اور سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کرے گا۔ عرب نیوز کے مطابق اتوار کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کی تفصیلات رواں برس کے اختتام تک سامنے آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مملکت میں تجارتی جوہری توانائی کی صنعت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی، اس پر رواں سال حقیقی پیش رفت ہو گی۔ سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے امریکی انرجی منسٹر کرس رائٹ کا کنگ عبداللہ پیٹرولیم سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر میں پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔ کرس رائٹ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ یقینی طور پر 123 جوہری معاہدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن مملکت میں سویلین نیوکلیئر انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے ریاض کے ساتھ طویل مدتی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس بہترین شمسی وسائل اور تکنیکی بہتری کی گنجائش ہے۔ کرس رائٹ نے توانائی کے شعبے میں ترقی کے حوالے سے مملکت کے نقطہ نظر کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ توانائی کے تمام ذرائع پر لاگو ہوتا ہے۔