تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کا آرڈر موجود ہے، مگر ہمیں اڈیالہ جیل کے باہر روکا جا رہا ہے، جو نہ صرف توہینِ عدالت ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں روکنا قیدی کے حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے، ہمیں ابھی بتایا گیا ہے کہ آپ یہاں رکیں، جبکہ کوئی بھی کام منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل میں جاری ٹرائلز کی لمبی تاریخیں ڈال دی گئی ہیں، جبکہ بانی کے تمام مقدمات دو دن پہلے تعینات کیے گئے ججز کو سونپ دیے گئے، جو ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو نکالنے کا ایک طریقہ موجود ہے اور کچھ اراکین کے جوابات موصول ہو چکے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ فواد چوہدری اب پاکستان تحریک انصاف کا حصہ نہیں رہے۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ رمضان کے بعد احتجاج کیا جائے گا اور ہم سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قانونی جنگ کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ

پڑھیں:

سلمان اکرم راجہ نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، اعتزاز احسن 

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران اعتزاز احسن نے سلمان اکرم راجہ کے گزشتہ روز کے دلائل پر اعتراض کیا اور کہا کہ سلمان اکرم راجہ بھی میرے وکیل ہیں۔اعتزاز احسن نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے سلمان اکرم راجہ کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے آغاز پر اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری صاحب سے بات کر لی ہے، آج میں دلائل دوں گا۔

سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں، جسٹس امین الدین کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ 

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ لوگ آپس میں طے کر لیں، ہمیں اعتراض نہیں کہ دلائل کون پہلے دے کون بعد میں، اعتزاز احسن نے سلمان اکرم راجہ کے گزشتہ روز کے دلائل پر اعتراض کیا اور کہا کہ سلمان اکرم راجہ بھی میرے وکیل ہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے سلمان اکرم راجہ کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اعتراض شاید صرف آرٹیکل 63 اے والے فیصلے کے حوالے پر ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جسٹس منیب کے فیصلے کے صرف ایک پیراگراف سے اختلاف کیا تھا، کل دلائل ارزم جنید کی جانب سے دیئے تھے اور ان پر قائم ہوں، میڈیا میں تاثر دیا گیا جیسے پتا نہیں میں نے کیا بول دیا ہے، آپ کے سوال کو سرخیوں میں رکھا گیا کہ عالمی قوانین میں سویلینز کے کورٹ مارشل کی ممانعت نہیں۔

نہتے شہریوں کو نقصان پہنچانے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی: وزیراعظم

مزید :

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور کو پارٹی عہدے سے ہٹانا اچھا فیصلہ ہے: سلمان اکرم راجہ
  • شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی سے کیوں نکالا گیا؟ سلمان اکرم راجہ نے بتا دیا
  • ہم رکنے والے نہیں، ملک گیر تحریک شروع کریں گے، سلمان اکرم راجہ
  • پارٹی پالیسی پر عمل نہ کرنیوالے اراکین اسمبلی کو فارغ کیاجائے گا، سلمان اکرم راجہ
  • سلمان اکرم راجہ نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا، میں نے ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی، اعتزاز احسن 
  • جیل حکام نے ہمارے ساتھ گیم کی، اندر بلا کر کہا وقت ختم ہو گیا: سلمان اکرم راجہ
  • رمضان کے بعد ہم احتجاج کریں گے اور سڑکوں پر ہوں گے: سلمان اکرم راجہ
  • پی ٹی آئی کا رمضان کے بعد احتجاج کا اعلان
  • سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا،وکیل سلمان اکرم راجہ