پی آئی اے: لاہور سے دبئی جانے والی پرواز حادثے سے بال بال بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی لاہور سے دبئی جانے والی پرواز پی کے 203 کے طیارے کا بڑا حادثہ ہوتے ہوتے بچ گیا، جب ایئر بس طیارے کے انجن سے پرندہ ٹکرا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور سے دبئی جانے والی پرواز کے دوران ایئر بس طیارے کے انجن سے پرندہ ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں طیارے میں تکنیکی مسئلہ پیدا ہو گیا، اس صورتحال کے پیش نظر، کپتان نے فوری طور پر ایئر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ کیا اور طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔
کپتان کی مہارت کے باعث طیارہ کامیابی سے واپس لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کرایا گیا اور خوش قسمتی سے کوئی بھی مسافر یا عملہ زخمی نہیں ہوا، طیارے میں 150 سے زائد مسافر سوار تھے، جنہیں بحفاظت ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔
اس واقعے کے بعد پی آئی اے کی انجینئرنگ ٹیم لاہور ایئرپورٹ پہنچ گئی، جو کراچی سے پی کے 304 کے ذریعے لاہور پہنچی، انجینئرز کی ٹیم طیارے کی بورو اسکوپک انسپکشن کرے گی تاکہ طیارے کے انجن کو ہونے والے کسی بھی نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
اس حادثے کے نتیجے میں پی آئی اے نے اپنے مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دی اور فوری طور پر ہنگامی اقدامات کیے تاکہ مزید کسی بھی قسم کا خطرہ لاحق نہ ہو۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی آئی اے
پڑھیں:
کینیڈا: ٹورانٹو ایئرپورٹ پر طیارہ رن وے پر الٹ گیا، 18 افراد زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا ایئرلائن کا ایک طیارہ پیر کے روز کینیڈا کے شہر ٹورانٹو کے پیئرسن ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران برفانی طوفان کے سبب رن وے پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار 80 میں سے 18 افراد زخمی ہو گئے۔
امریکی لڑاکا طیارہ ’فرینڈلی فائر‘ کا نشانہ بن گیا
جنوبی کوریا: مسافر طیارے کے حادثے میں 179 افراد ہلاک، سات روزہ قومی سوگ کا اعلان
امریکی شہر منیاپولس سے آنے والی اس پرواز کو پیش آنے والے اس حادثے میں تین افراد شدید زخمی ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
طیارے کے ساتھ ہوا کیا؟امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا کے مطابق اینڈیور ایئر کا 16 سال پرانا سی آر جے 900 طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس میں 76 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے۔
(جاری ہے)
ڈیلٹا کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ''ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور زخمی ہونے والے 18 مسافروں کو علاقے کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ہماری بنیادی توجہ متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کرنا ہے۔‘‘ٹورانٹو کی میئر اولیویا چو کے مطابق، ''مجھے یہ جان کر اطمینان ہوا کہ ٹورانٹو پیئرسن میں آج ہونے والے طیارے کے حادثے کے بعد تمام مسافر اور عملہ محفوظ ہے۔‘‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، ہوائی اڈے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ جہاز میں سوار افراد کی زندگیاں محفوظ رہیں۔
کیا موسم ذمہ دار ہے؟اس سے قبل پیر کے روز پیئرسن ہوائی اڈے نے کہا تھا کہ وہ تیز ہواؤں اور بہت کم درجہ حرارت سے نبرد آزما ہے کیونکہ ہوائی اڈے پر ہفتے کے آخر میں برفانی طوفان کے نتیجے میں 22 سینٹی میٹر سے زیادہ برف پڑنے کے بعد ایئر لائنز اپنی مؤخر ہونے والی پروازوں کو چلانے کی کوشش میں تھیں۔
ہوائی اڈے کے فائر چیف ٹوڈ ایٹکن کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ رن وے خشک تھا اور مقابل ہوائیں نہیں چل رہی تھیں۔‘‘کینیڈا کے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (ٹی ایس بی) نے کہا ہے کہ وہ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم بھیج رہا ہے، اور یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے بھی کہا ہے کہ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کینیڈین ٹی ایس بی کی مدد کرے گی۔
اس واقعے کے بعد ٹورانٹو ہوائی اڈے کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک بند رکھا گیا، جس کے بعد اسے آنے اور جانے والی پروازوں کے لیے کھول دیا گیا۔
ٹورانٹو حادثے سے قبل شمالی امریکہ میں حالیہ ہفتوں میں متعدد ہوائی حادثات ہو چکے ہیں۔ واشنگٹن میں امریکی فوج کا ہیلی کاپٹر سی آر جے 700 مسافر طیارے سے ٹکرا گیاجس کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ فلاڈیلفیا میں ایک میڈیکل ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک۔ اسی طرح الاسکا میں مسافر طیارے کے حادثے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
ا ب ا/ا ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)