Jang News:
2025-02-20@22:50:49 GMT

اڈیالہ جیل جانے والے راستوں پر کنٹینرز، ناکے بھی قائم

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

اڈیالہ جیل جانے والے راستوں پر کنٹینرز، ناکے بھی قائم

— فائل فوٹو

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔

پولیس نے اڈیالہ جیل جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے جبکہ اضافی ناکے بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔

سڑک سے گزرنے والی گاڑیوں کو تلاشی کے بعد جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

عمران خان کا اڈیالہ جیل کا سیل شکایتی سیل بن چکا، تجزیہ کار

کراچی جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “.

..

پولیس نے بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں کی گاڑی بھی اڈیالہ جیل سے 2 کلومیٹر دور روک لی تھی۔

بعد ازاں پولیس کو بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کے عدالتی احکامات دکھانے پر علیمہ خان کو جانے دیا گیا۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے اطراف سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جب تک آپریشن مکمل نہیں ہوتا کوئی بھی جیل کی طرف نہیں جا سکتا۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل

پڑھیں:

پاڑہ چنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، کم از کم چھ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) پاکستان کے حکام کے مطابق یہ خونریز واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب پیش آیا۔ کئی ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ حفاظتی حصار میں افغانستان کی سرحد سے متصل ضلع کرُم کے علاقے پاڑہ چنار جا رہا تھا، جہاں کئی دہائیوں سے سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔

مقامی حکام کے مطابق جولائی سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 250 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے امدادی قافلے کی حفاظت کرنے والی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی، جس سے ایک ٹرک ڈرائیور ہلاک اور دیگر سات افراد زخمی ہو گئے۔

اسی طرح ایک نیم فوجی کمک یونٹ پر بھی گھات لگا کر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اہلکار مارے گئے۔

(جاری ہے)

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''حملہ آوروں نے (بارڈر فورس) کی تین گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا ہے۔

‘‘ اس پولیس اہلکار کا مزید کہنا تھا، ''کل 15 افراد، بشمول ایک خاتون راہگیر کے، زخمی ہوئے ہیں جبکہ پانچ (بارڈر فورس کے) اہلکاروں سمیت چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔‘‘

پاڑہ چنار کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹر قیصر عباس نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ انہیں پیر کو رات گئے کرم سے چار سکیورٹی فورسز کی لاشیں موصول ہوئیں۔

اس اہلکار نے بتایا کہ حملے کے بعد گن شپ ہیلی کاپٹر نے پہاڑوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کی مقامی حکومت اور قبائلی رہنما پاڑہ چنار میں متعدد فائر بندی معاہدوں کا اعلان کر چکے ہیں لیکن یہ بار بار ناکام ہو جاتے ہیں۔ تشدد پر قابو پانے کی کوشش میں ضلع کرم کے اندر اور باہر کی اہم سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین امن معاہدے کا اعلان یکم جنوری کو کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی دن بعد اس علاقے کی طرف جانے والے ایک امدادی قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں کئی مقامی اہلکار اور ان کے حفاظتی دستے کے ارکان زخمی ہوئے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ایک ''اعلیٰ سطحی‘‘ اجلاس میں لوئر کُرم میں ایک اور آپریشن کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جہاں اکثر جھڑپیں اور گھات لگا کر حملے ہوتے رہتے ہیں۔

پاڑہ چنار میں سُنی مسلمانوں اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان جھگڑا زرعی زمین پر کئی دہائیوں پرانے تناؤ کی وجہ سے ہے۔

ا ا/ا ب ا (اے ایف پی، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • میرپور خاص:پولیس سرپرستی میں جوئے کے اڈے قائم،شہری پریشان
  • سعودی عرب جانے والے 3مسافر جعلی دستاویزات پر آف لوڈ کردیے گئے
  • سعودی عرب سمیت 7 ممالک جانے والے 28 مسافروں کراچی ایئرپورٹ پر آف لوڈ
  • دوحہ جانے والے مسافر کے پیٹ سے 98 آئس بھرے کیپسول برآمد
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ، کنٹینرز لگادئیے گئے
  • پاڑہ چنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، کم از کم چھ افراد ہلاک
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی ہائی الرٹ، کنٹینر لگا کر گاڑیوں کی سخت چیکنگ
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی سخت، کنٹینرز لگا کر اضافی ناکے قائم
  • پنجاب حکومت کا نجی شراکت منصوبوں کیلیے نئی اتھارٹی قائم کرنیکا فیصلہ