بلوچستان سے سینیٹ نشست پر انتخاب، کاغذاتِ نامزدگی کا اجراء و وصولی شروع
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
بلوچستان سے سینیٹ کی جنرل نشست پر انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کے اجراء و وصولی کا عمل شروع ہو گیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی آج اور 19 فروری کو وصول اور جمع کرائے جا سکیں گے، کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 22 فروری تک مکمل کی جائے گی۔
الیکشن ٹریبونل 27 فروری کو کاغذات کی منظوری اور مسترد کیے جانے سے متعلق اپیلوں پر فیصلہ کرے گا۔
بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست کے لیے انتخابی شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔
امیدواروں کی حتمی فہرست 28 فروری کو جاری ہو گی، جس سے دستبردار ہونے کی آخری تاریخ یکم مارچ ہے۔
سینیٹ کی نشست بی این پی کے سینیٹر محمد قاسم کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سے سینیٹ
پڑھیں:
کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔
سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟
معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔
ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!