UrduPoint:
2025-02-20@20:04:28 GMT

امارات کے ریزیڈنسی پرمٹ سے متعلق گائیڈلائنز جاری

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

امارات کے ریزیڈنسی پرمٹ سے متعلق گائیڈلائنز جاری

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 فروری 2025ء ) متحدہ عرب امارات کے حکام نے گائیڈ لائنز میں رہائشی اجازت نامے حاصل کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کردی۔ گلف نیوز کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (آئی سی پی) نے رہائشی اجازت نامے جاری کرنے، تجدید اور اس میں ترمیم کرنے کے طریقہ کار اور اقدامات کی وضاحت کی ہے، یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل خدمات اور آٹومیشن کے عزم کے مطابق ہے۔

اس حوالے سے اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ پرمٹ جاری کروانے، اس میں تجدید یا ترمیم کے لیے درخواست دینے کے لیے اتھارٹی کی ویب سائٹ یا سمارٹ ایپ کے ذریعے یو اے ای پاس کا استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹ میں لاگ ان کرنا ضروری ہے، اس کے بعد درخواست دہندہ کو اس فرد کا انتخاب کرنا ہوگا جس کے لیے سروس کی درخواست کی جارہی ہے، پھر مطلوبہ سروس کا انتخاب کرنا چاہیئے، ڈیٹا کا جائزہ لے اور اگر ضروری ہو تو اسے اپ ڈیٹ کرے، اس کے بعد قابل اطلاق فیس کی ادائیگی مکمل کرنا ہوگی۔

(جاری ہے)

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ رہائشی اجازت نامے کے اجراء کی تصدیق درخواست میں رجسٹرڈ پتے پر ای میل کے ذریعے بھیجی جاتی ہے، رہائش کی درخواست سے وابستہ ایمریٹس آئی ڈی کو حتمی قدم کے طور پر منظور شدہ کورئیر کمپنیوں کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے، رہائشی اجازت نامہ جاری کرنے کی سروس آئی سی پی کے ذریعہ فراہم کردہ نیا رہائشی اجازت نامہ جاری کرنے کی اجازت دیتی ہے، درخواستیں کسٹمر ہیپی نیس سینٹرز میں سرکاری کام کے اوقات کے دوران جمع کروائی جاسکتی ہیں اس کے علاوہ سمارٹ سروسز سسٹم (ویب سائٹ اور سمارٹ ایپ) پر یہ سہولت 24/7 دستیاب ہے، تاہم اس سے مستفید ہونے کے لیے یو اے ای پاس کا استعمال کرتے ہوئے لاگ ان کرنا لازمی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ سروس غیر ملکی پیشہ ور افراد اور لیبر فورس کے لیے نیا رہائشی اجازت نامہ جاری کرنا آسان بناتی ہے، درخواست دہندگان کو اپنی درخواستیں منتخب سروس چینل کے ذریعے جمع کرانی ہوں گی اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تمام مراحل مکمل ہو گئے ہیں، ان مراحل میں درخواست کے ڈیٹا کا جائزہ لینا ضروری ہو تو اسے اپ ڈیٹ کرنا، اگر متعلقہ ڈیٹا شو نہ ہورہا ہو تو ضروری دستاویزات کو منسلک کرنا ہوگا، قابل اطلاق فیس کی ادائیگی، دستیاب چینلز کے ذریعے اپنی درخواست کا سراغ لگانا، درخواست جمع کرانے سے زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹوں کے اندر حتمی آؤٹ پٹ وصول کرنا شامل ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رہائشی اجازت کے ذریعے کے لیے

پڑھیں:

مصطفیٰ عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

مصطفیٰ عامرقتل کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے مصطفیٰ عامرقتل کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

ملزم ارمغان کو عدالت میں پیش کردیا گیا،  قائمقام پراسکیوٹر جنرل سندھ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، ملزم ارمغان  کے والد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے سوال  کیا کہ کسٹڈی کہاں ہے؟ ایڈیشنل پراسکیوٹر نے جواب دیا کہ 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کا اغواء ہوا، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے مصطفیٰ عامر کے اغواء کی ایف آئی آر پڑھ کر سنائی۔

سرکاری وکیل  نے کہا کہ  تحقیقات کے دوران مغوی کی والدہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا، مغوی کی والدہ نے بتایا کہ انہیں دو کروڑ روپے کے تاوان کی کال موصول ہوئی، جس کے بعد کیس کی انویسٹی گیشن اے وی سی سی پولیس کو منتقل ہوگئی، 8 فروری کو پولیس کو اطلاع ملی کہ ڈیفنس کے ایک بنگلے میں ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا۔

عدالت نے پوچھا کہ  سی آئی اے کی جانب سے کون تفتیش کررہا تھا، سرکاری وکیل     نے جواب دیا کہ انسپکٹر امیر سی آئی اے کے تفتیشی افسر تھے، چار بج کر چالیس منٹ پر کارروائی کی جو 9 بجے تک جاری رہی، ملزم نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔

عدالت  نے  سوال کیا کہ ملزم کے گھر سے کونسا اسلحہ برآمد ہوا؟ سرکاری وکیل   نے جواب دیا کہ اسکی الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہے،جسٹس ظفر راجپوت  استفسار کیا کہ  پہلے کتنے مقدمات میں ملزم گرفتار ہو چکا ہے۔

سرکاری وکیل  نے بتایا کہ ملزم ارمغان کو 10 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم کو تین مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا تھا، عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس افسر اور اہلکار ملزم کی فائرنگ سے زخمی ہوئے، ایک ماہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا جو نہیں ملا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ  پورا آرڈر ٹائپ ہے وائٹو لگا کر جے سی کیا ہے،   حکام محکمہ داخلہ نے کہا کہ رجسٹرار کا عہدہ خالی ہے جس کے پاس چارج ہے وہ عمرے پر ہیں۔

جسثس ظفر احمد راجپوت  نے ریمارکس  دیے کہ  ہاتھ سے وائٹو لگا کر جے سی کیا گیا ہے پولیس ابھی تک لکھا ہوا ہے، پراسکیوٹر جنرل نے کہاکہ  ملزم کا باپ جج صاحب کے کمرے میں موجود تھا میں حلف اٹھا کر کہتا ہوں، عدالت نے کہا کہ  وہ بات نہ کریں جو آپ نے درخواست میں نہیں لکھی ہے،

اس کے ساتھ ہی عدالت نے عدالت نے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

قبل ازیں ملزم ارمغان کو بکتربندگاڑی میں سینٹرل جیل سے ہائی کورٹ پہنچایا گیا، پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے ملزم ارمغان کوآج پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا، عدالت نے ملزم ارمغان کوآج پیش کرنے کا حکم دیا تھا  جب کہ سندھ ہائیکورٹ نے انسدادِ دہشتگردی کی عدالت سے بھی ریکارڈ طلب کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ”سہولت کی بات، نادرا کے ساتھ“:نہ قطار،نہ انتظار، عوام الناس کو نادرا رجسٹریشن سہولیات گھر کی دہلیز پر اب ایک فون کال پر دستیاب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
  • برآمدکنندگان کی جانب سے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم میں آئی ایم ایف کے ذریعے تبدیلیوں کی مخالفت
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سی ایس ایس امتحان کے نتائج جاری نہ کرنے پر برہم
  • پشاور ہائیکورٹ میں ججز، عدلیہ کی سیکورٹی سے متعلق درخواست؛ سیکورٹی اجلاس کی رپورٹ طلب
  • پی ٹی آئی ورکرز کنونشن سے متعلق درخواست،لاہورہائیکورٹ کی میرٹ پر کارروائی کی ہدایت
  • لاہور ہائیکورٹ نے  آوارہ کتوں کو مارنے کی اجازت دے دی
  • مصطفیٰ عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مصطفی قتل کیس ‘ قبر کشائی کی اجازت‘آج ارمغان کو پیش کرنے کاحکم