ایم کیو ایم نے اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر بھارت کا کراچی میں مقابلہ کیا, مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں لوگوں کو آدھا گھنٹہ سڑکوں پر کھڑا کیا، ان کے اقدامات سے پوری دنیا میں ہمارا تماشہ بنا، ہم بھی کشمیریوں کے معاملے پر دیگر جماعتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر بھارت کا کراچی میں مقابلہ کیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے کشمیر کا مقدمہ کراچی میں رہ کر لڑا، بھارت نے کشمیر کو کاؤنٹر کرنے کے لیے کراچی میں محاذ کھڑا کر رکھا تھا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے امریکا سے واپسی پر کہا کہ ہم نے ایک اور ورلڈ کپ جیت لیا، اس کے بعد مودی نے کشمیریوں پر مزید ظلم ڈھائے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں لوگوں کو آدھا گھنٹہ سڑکوں پر کھڑا کیا، ان کے اقدامات سے پوری دنیا میں ہمارا تماشہ بنا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم بھی کشمیریوں کے معاملے پر دیگر جماعتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کشمیریوں کے کمال نے کہا ایم کیو ایم کراچی میں نے کہا کہ
پڑھیں:
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کے لیے کرکٹ سے بڑھ کر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے نویں ایڈیشن کا افتتاحی میچ بدھ انیس فروری کو سابق فاتح میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کو آٹھ سال بعد بحال کیا جا رہا ہے۔ اس میں دنیا کی آٹھ ٹیمیں پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں میدانوں پر اتریں گی۔
بھارت اپنی مہم کا آغاز 20 فروری کو دبئی میں بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے کرے گا۔جنوبی ایشیا کے دونوں سیاسی حریفوں بھارت اور پاکستان نے آئی سی سی ٹورنامنٹس کے لئے ایک دوسرے کے ملک کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے بھارت اپنے تمام میچ غیر جانبدار مقام پر، دبئی میں، کھیلے گا۔
چیمپیئنز ٹرافی: بھارتی ٹیم کا جرسی پر 'پاکستان' لکھنے سے انکار
تقریباً 30 سالوں میں اپنے پہلے بڑے کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنا پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج اور سنگ میل بھی ہے، جسے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں مل پارہی تھی۔
(جاری ہے)
چیمپیئنز ٹرافی کا کامیاب انعقاد پاکستان کے لیے اس کی تنظیمی صلاحیتوں اور حفاظتی انتظامات کو ثابت کرنے کا ایک اہم موقع بھی فراہم کرے گا۔چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی شرکت، پاکستان کو آئی سی سی سے منصفانہ فیصلے کی امید
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نےفرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، "دنیا کو یہ باور کرانا کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اور یہ انتظامی نقطہ نظر سے اس طرح کے عالمی ایونٹ کو پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، سخت محنت اور قائل کرنے کی ضرورت ہے۔
"رمیز راجہ، جن کے دور میں پاکستان کو اس مقابلے کی میزبانی دی گئی تھی نے کہا، "دنیا نے بالآخر ہمارے نقطہ نظر کو سمجھ لیا۔"
ایونٹ کے انعقاد میں پاکستان کو درپیش چیلنجزاس اہم سنگ میل کے باوجود، اس کے انعقاد کی تیاریوں میں پاکستان کو کافی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ بالخصوص سیاسی تناؤ کے باعث دیرینہ حریف اور پڑوسی بھارت کی طرف سے پاکستان میں نہیں کھیلنے کے فیصلے کی وجہ سے پریشانی پیش آئی۔
کرکٹ میں اہم مقام رکھنے والا بھارت اب پاکستان کے بجائے دبئی میں اپنے میچ کھیلے گا لیکن بقیہ سات ممالک پاکستان میں کھیلیں گے۔پاکستان چمپیئنز ٹرافی پر بھارتی خدشات دور کرنے کے لیے تیار
پاکستان کو 2008 میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنی تھی، جو کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد سب سے بڑا ایک روزہ مقابلہ ہے۔
پاکستان نے اس ٹورنامنٹ کے مدنظر ملک بھر میں اور خاص طور پر میزبان شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں، سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے حالیہ دورہ پاکستان نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے پاکستان کے معاملے کو مضبوط کیا ہے۔
رمیز راجہ نے ایونٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "یہ چیمپئنز ٹرافی عالمی کرکٹ کمیونٹی میں پاکستان کے موقف کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ قومی فخر کا اظہار ہے اور لچک اور عزم کے حوالے سے ایک مضبوط پیغام بھیجے گا ۔
یہ نوجوانوں کی مصروفیت، ثقافتی فروغ اور عالمی امیج کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اب یہ ذمہ داری ہم پر ہے کہ ہم اسے کس طرح کامیاب بناتے ہیں۔" عوام میں زبردست جوشستتر سالہ تاجر حاجی عبدالرزاق کے لیے چمپیئنز ٹرافی کی پاکستان واپسی ایک عالمی تقریب اور ان کی سالگرہ کی طرح ہے۔
پاکستان نے آخری بار 1996 میں بھارت اور سری لنکا کے ساتھ شریک میزبان کے طور پر کسی بڑے بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا تھا۔
حاجی عبدالرزاق نے 17 مارچ 1996 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سری لنکا کا قومی پرچم بلند کیا تھا جب اس نے آسٹریلیا کو شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔
انتیس سال بعد کرکٹ کے دیوانے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان بدھ کو کراچی میں چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں شرکت کریں گے۔
عبدالرزاق نے اے ایف پی کو بتایا، "یہ میرے ذہن میں تازہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "دہشت گردی نے ہم سے سب کچھ چھین لیا۔ میں اپنے ملک میں ایک عالمی تقریب کو واپس آتے دیکھ کر بہت خوش ہوں اور مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ یہ میری سالگرہ ہو گی۔"
ج ا ⁄ ص ز ( اے ایف پی)