44 ویں ایشین روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ: پاکستان کی چھٹی پوزیشن
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پاکستان کے سائیکلٹس نے تھائی لینڈ میں ہونے والی 44ویں ایشین روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھٹی پوزیشن حاصل کر لی۔ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قومی ٹیم نے ایونٹ میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 6 تمغے حاصل کئے، جن میں دو سونے، دو چاندی اور دو کانسی کے تمغے شامل ہیں جو کہ ایشین سائیکلنگ ایونٹ میں پاکستان کی اب تک کی بہترین کامیابی ہے۔ قومی سائیکلسٹ علی الیاس جاوید نے انفرادی ٹائم ٹرائل میں گولڈ اور روڈ ریس میں چاندی کا تمغہ جیتا، رابعہ غریب جس نے روڈ ریس میں سونے اور انفرادی ٹائم ٹرائل میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا جبکہ زینب جس نے انفرادی ٹائم ٹرائل اورروڈ ریس کیٹیگریز میں کانسی کے دو تمغے حاصل کئے۔ پاکستان کے سائیکل سواروں نے نہ صرف انفرادی ریس میں فتح حاصل کی بلکہ ایشیائی اور قومی دونوں سطحوں پر بھی نئے ریکارڈ بنائےجس سے بین الاقوامی سائیکلنگ میں ملک کی بڑھتی ہوئی حیثیت کو اجاگر کیا گیا، ایس ایس جی سی سپورٹس بورڈ نے اس تاریخی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چیمپئنز کا چیمپئن کا کون؟ معرکہ آرائی آج شروع
کراچی:شائقین کا انتظار ختم ہونے کی گھڑی آ گئی،کھلاڑیوں نے آستینیں چڑھا لیں،طبل جنگ بج گیا،کون کس پر بھاری ہوگا؟ سب نے بہترین تیاری کر لی، چیمپئنز کا چیمپئن کون بنے گا؟ معرکہ آرائی بدھ کو شروع ہوگی،چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہوگا، گذشتہ دونوں باہمی میچز میں فتح کی بدولت مہمان ٹیم کے حوصلے بلند ہیں، البتہ میزبان سائیڈ نے بھی بڑے میچ میں شکستوں کا حساب چکتا کرنے کا ارادہ کر لیا، بیٹنگ میں بابر اعظم اور فخرزمان امیدوں کے محور ہوں گے،کپتان محمد رضوان اور سلمان علی آغا سے بھی عمدہ کھیل کی توقع ہے، بولرز کو رنز کے سیلاب کو روکنا ہوگا، شاہین آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے حارث رؤف بھی فٹ ہو چکے، البتہ میدان میں اتارنے کا فیصلہ میچ سے قبل ہوگا، نسیم شاہ اور ابرار بھی کچھ کردکھانے کیلیے بے چین ہیں، دوسری جانب کیوی ٹیم کو کین ولیمسن سمیت کئی میچ ونرز کا ساتھ حاصل ہے، نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں، پاکستان 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبان کیلیے مکمل تیار ہے،اپ گریڈیشن کے بعد تینوں اہم اسٹیڈیمز کی حالت بدل چکی، اب فیلڈ میں بہترین کھیل سے گرین شرٹس کو نہ صرف چیمپئنز ٹرافی کے اعزاز کا دفاع کرنا ہے بلکہ ہوم شائقین کی توقعات کو بھی پورا کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2017،جب پاکستان نے دنیا کو حیران کر دیا
پاکستان ٹیم کی دیار غیر میں ون ڈے میچز میں کارکردگی شانداررہی، البتہ ہوم گراؤنڈ پر ٹرائنگولر سیریز میں کھلاڑیوں نے مایوس کیا،جنوبی افریقہ کیخلاف رضوان اور سلمان کی عمدہ بیٹنگ نے ریکارڈ ہدف تک دلائی، البتہ کیویز سے فائنل سمیت دونوں میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیم کا اوپننگ پیئر سیٹ نہیں ہو سکا، فخرزمان کے ساتھ بابر اعظم کو اننگز کا آغاز کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی لیکن وہ 3 میچز میں محض 62 رنز ہی بنا سکے،کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ بابر ہی چیمپئنز ٹرافی میں اوپننگ کریں گے، فخر کی مجموعی پرفارمنس بہتر ہے، وہ اور بابر عمدہ شراکت سے ٹیم کو بڑا اسکور بنانے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں، کامران غلام کو پہلے میچ میں فلاپ ثابت ہونے پر باہر کر کے سعود شکیل کو کھلایا گیا لیکن وہ دونوں میچز میں ناکام رہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، کئی ستارے نظروں سے اوجھل رہیں گے
طیب طاہر کی کارکردگی اوسط درجے کی ہے، کپتان محمد رضوان اور سلمان علی آغا ٹیم کو مشکلات سے باہر نکالتے ہیں، اب بھی دونوں سے عمدہ کھیل کی توقع ہو گی، آل راؤنڈرز کے نام پر منتخب ہونے والے فہیم اشرف اور خوشدل شاہ دونوں شعبوں میں ٹیم کی کمزور کڑی ثابت ہوئے ہیں۔
ٹرائنگولر سیریز میں پاکستانی بولرز کی کارکردگی مایوس کن رہی،اختتامی اوورز میں شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی بولنگ پر بھی حریف بیٹرز نے دل کھول کر رنز بنائے، انھیں اب بہتر پرفارم کرنے کا چیلنج درپیش ہوگا، واحد اسپیشلسٹ اسپنر ابرار احمد اتنے کارآمد ثابت نہیں ہوئے، پارٹ ٹائم سلو بولرز بھی محض خانہ پری کر رہے ہیں،فتح کیلیے ٹیم کو بطور بولنگ یونٹ بھی بہترین پرفارم کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم کا چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے اہم بیان
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم کا حالیہ فتوحات کی وجہ سے اعتماد بلند ہے،سینئر بیٹر کین ولیمسن سے میچ وننگ کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں،پہلے میچ میں کیچ تھامتے ہوئے زخمی ہونے والے راچن رویندرا فٹ ہو چکے۔
انھوں نے گذشتہ روز ساتھیوں کے ہمراہ بھرپور پریکٹس کی،ان کی جگہ 2 میچز کھیلنے والے ڈیون کونووے بھی97 اور48 رنز کی اننگز کھیل کر صلاحیتوں کالوہا منوا چکے، ٹیم کے پاس بہترین ہارڈ ہٹرز اور اسپنرز بھی موجود ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار ہے،گذشتہ روز دونوں ٹیموں نے الگ اوقات میں پریکٹس کی،میچ کیلیے شائقین میں خاصا جوش و خروش پایا جاتا ہے، کئی روز قبل ہی تمام ٹکٹس فروخت ہو چکے، آج اسٹیڈیم میں ہاؤس فل کی توقع ہے۔