لاہور ہائیکورٹ نے نظربندی قانون کی شق معطل کرنے کے حکم میں توسیع کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور:
ہائی کورٹ نے نظربندی قانون کی شق معطل کرنے کے حکم میں توسیع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نظر بندی کے قانون کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نظر بندی کے سیکشن کو معطل کرنے کے حکم میں توسیع کردی ۔
جسٹس امجد رفیق نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب میں نظربندی کے قانون کو سیاسی انجینئرنگ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر لاہور ہائیکورٹ پولیس پر سخت برہم
لاہور:پولیس کی جانب سے پتنگ بازوں کو گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی ضیا باجوہ نے مذکورہ معاملے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں کی ٹنڈیں کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہے ہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ لوگوں کو گنجا کر کے انڈین گانے لگا کر ویڈیوز اپ لوڈ کریں۔
عدالت نے مزید کہا کہ "اس طرح کی ویڈیوز لاہور پولیس کے آفیشل پیج پر اپ لوڈ ہوئی ہیں۔ یہ ایک ڈسپلن فورس ہے، کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، کوئی کالا چور بھی ہو تو اسے قانون کے مطابق سزا دیں۔"
عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو کل عدالت میں پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دے دیا، جبکہ آئی جی پنجاب کو بھی سینئر افسر کے ذریعے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیس پتنگ بازوں کو گرفتار کرنے کے بعد گنجا کر کے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کا فورم سے رجوع نہ کرنے کا اعتراض بھی ختم کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کردی۔