ڈمپر مافیا کی بے جا طرف داری شہریوں کی مزید اموات کا سبب بن رہی ہے: گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی میں ایک اور شہری کی ڈمپر سے موت انتظامیہ کے ماتھے پر داغ ہے۔اپنے ایک بیان میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈمپر مافیا کی بے جا طرف داری شہریوں کی مزید اموات کا سبب بن رہی ہے، پسماندہ اور متوسط طبقے کے افراد ڈمپروں اور ٹینکروں کی زد میں آتے ہیں۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ بڑی گاڑیوں اور محافظوں کے ساتھ گھومنے والے عوام کے درد کو محسوس کریں، سمجھ سے بالاتر ہے کہ صوبائی وزراء ڈمپر مافیا کے خلاف بولتے کیوں نہیں۔کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ شہری پُرامن احتجاج کریں، ٹینکروں اور ڈمپروں کو جلانا درست نہیں، سندھ حکومت بھی سمجھے کہ شہریوں کا غصہ قابو میں رکھنا اب مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈمپر مافیا کے خلاف احتجاج پر گرفتار افراد اور سیاسی رہنماؤں کو ضمانت پر رہائی ملنی چاہیے۔گورنر سندھ نے مطالبہ کیا کہ ڈمپر اور ٹینکر مافیا کو لگام دی جائے ورنہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھوں گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری نے کہا گورنر سندھ ڈمپر مافیا
پڑھیں:
ڈمپر و ٹینکر ز سے اموات پر جماعت اسلامی عدالت پہنچ گئی ۔ 21فروری کو احتجاج کا اعلان
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں تیز رفتار ڈمپرز و ٹینکرز کی زد میں آکر شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات ، ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے اوقات کار کی خلاف ورزی کے خلاف جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شہر میں ہیوی ٹریفک کے اوقات کی خلاف ورزی اور شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات کے خلاف جمعہ 21فروری کو شہر بھر میں متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کر دیا ۔ یہ اعلان انہوں نے پیر کو پٹیشن دائر کرنے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پٹیشن منعم ظفر خان کے علاوہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی جانب سے دائر کی گئی ہے اور عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ سندھ حکومت و محکمہ پولیس کو پابند کیا جائے کہ مقررہ اوقات کے علاوہ شہر میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند کیا جائے ، ڈمپرز و ٹینکرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوںکے ورثا کو زرتلافی اور معاوضہ ادا کیا جائے ، شہر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے اور ہیوی ٹریفک کی مانیٹرنگ و مینجمنٹ کا مؤثر اور شفاف نظام بنایا جائے ۔ منعم ظفر خان نے درخواست گزاروں اور عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خونی ڈمپرز و ٹینکرز سے شہریوں کی اموات روز کا معمول بن گئی ہیں ، المیہ یہ ہے کہ اس صورتحال کے سد باب کے لیے حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی ، جو پارٹیاں وفاق میں ایک دوسرے کی ہم نوالہ و ہم پیالہ ہیں وہ ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی اداکاری کرر ہی ہیں ۔ شہریوں کا کوئی پر سان حال نہیں لیکن شہر میں جلائو گھیراوں کی باتیں کی جارہی ہیں ، کراچی میں 1986ء سے 2016-17ء تک یہی ہوتا رہا ہے ، گاڑیاں جلتی رہی ہیں اور لوگ اپنے پیاروں سے محروم ہوتے رہے ہیں ، یہ شہر کسی جلائو گھیرائو کا متحمل نہیں ہو سکتا ، ہمارا واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ شہریوں کے تحفظ کی ذمے داری موٹر وہیکل لا ، روڈ سیفٹی ایکٹ ، ٹریفک قوانین پر عمل درآمد اور ہیوی ٹریفک کی غیر قانونی نقل و حرکت کی روک تھام کی تمام تر ذمے داری پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ہے لیکن یہ ذمے داری پوری نہیں کی جارہی ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ سندھ حکومت اور صوبائی وزرا کا تو یہ حال ہے کہ جب شہرمیں پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کے دوران شہریوں نے واٹر ٹینکرز کے نل کھول دیے تھے تو وزیر بلدیات سعید غنی ٹینکرز مافیا کے حق میں سامنے آگئے تھے اور شہریوں کے خلاف مقدمات درج کرادیے گئے ، آج سعید غنی کہاں ہیں ان خونی ڈمپرز، ٹرالرز اور ٹینکرز کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں کرا رہے جن کی ٹکر سے شہری اپنی جان گنوا رہے ہیں ۔ کم عمر لڑکے بڑی گاڑیاں چلا رہے ہیں ، بغیر لائسنس والے اور نا تجربہ کار ڈرائیورز بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور کوئی ان کو روک ٹوک کرنے والا نہیں ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے کے ایم سی کی46پارکنگ ایریا ز میں فیس ختم کر نے کا اعلان کیا تھا مگر یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ، شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا عملاً کوئی مؤثر نظام نہیں ،پورے شہر کو چنگ چی رکشوں کے حوالے سے کر دیا گیا ہے ، سندھ حکومت 17سال میں کراچی میں میں صرف 300بسیں چلا سکی ، 19سال ہو گئے پانی کا کے فور منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا ، اگر شہریوں کو اپنے گھروں کے نلکوں میں پانی مل جائے تو ٹینکرز مافیا سے بھی نجات مل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے پر پچھلے 3 ماہ میں ٹیکس 30 روپے سے بڑھا کر 60 روپے کردیا گیا ہے ،یہ این ایچ اے کے تحت آتا ہے جوایک وفاقی ادارہ ہے اور وفاق میں ایم کیو ایم ،پیپلز پارٹی دونوں موجود ہیں ، ناردرن بائی پا س جو ہیوی ٹریفک کے لیے بنا یا گیا تھا رات کو وہاں سیکورٹی اور لائٹنگ کا انتظام نہیں ہے ، ضروری ہے کہ ملیر ایکسپریس وے بھی جلد ازجلد مکمل کرکے اسے ہیوی ٹریفک کے لیے استعمال کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کی ہیں اور عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے ، جماعت اسلامی اہل کراچی کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی ، ہم ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ، چاہے وہ سڑکیں ہوں یا عدالتیں ہوں ، کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑتے رہیں گے ۔
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شہر میں تیز رفتار ڈمپر زو ٹینکرز کی ٹکر سے شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات ، ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے اوقات کار کی خلاف ورزی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب دیگر پیٹیشنر زاپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ ورکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں