ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ بالر اور مشہور کمنٹیٹر ایان بشپ نے کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان سے بہتر میزبان کوئی اور نہیں ہوسکتا تھا۔

ایان بشپ کا کہنا ہے کہ یہ بہت شاندار ٹورنامنٹ ہوگا جس کے لیے وہ پُرجوش ہیں اورعمدہ پرفارمنس کی توقع کررہے ہیں کیونکہ چیمپیئنز ٹرافی میں بہت سے سپر اسٹارز کھیلیں گے۔

"Couldn't think of a better place to be hosts of the @ICC Champions Trophy 2025 than Pakistan"

Former cricket greats Ian Bishop, JP Duminy and Tim Southee look forward to the tournament in ????????#ChampionsTrophy pic.

twitter.com/m494u1MxmC

— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) February 17, 2025

ایان بشپ نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ متعدد سیریز میں کمنٹری کے لیے پاکستان آچکے ہیں اور انہوں نے کھیل کے لیے جو محبت اور جذبہ یہاں دیکھا ہے وہ مثالی ہے۔

جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر جے پی ڈومنی اور کیوی بولر ٹم ساؤتھی کا کہنا ہے کہ وہ بھی پاکستان میں ٹورنامنٹ کے منتظر ہیں۔ جے پی ڈومنی کا کہنا تھا کہ وہ 2018 میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پاکستان آئے تھے اور انہیں چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں منعقد ہونے پر اچھا لگ رہا ہے۔

واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہو رہا ہے جہاں افتتاحی میچ میں میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کراچی میں مدمقابل ہوں گی۔ 8 ٹیموں پر مشتمل اس ایونٹ میں کل 15 میچز کھیلے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے میچز لائیو کہاں کہاں دیکھے جاسکتے ہیں؟

ٹورنامنٹ کے میچز کراچی، راولپنڈی اور لاہور میں ہوں گے جس کے لیے تمام گراؤنڈز کی تزئین و آرائش کی جاچکی ہے البتہ بھارت کے تمام میچز، بشمول ممکنہ سیمی فائنل دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم  میں ہوں گے۔

چیمپیئنز ٹرافی میں 8 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ میں 4 ٹیمیں شامل ہیں۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا گروپ مرحلہ 2 مارچ تک جاری رہے گا۔ 4 اور 5 مارچ کو سیمی فائنلز کھیلیں جائیں گے۔ ہر میچ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ہوگا۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی سے قبل پاکستان میں سہ فریقی سیریز جیت چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹم ساؤتھی جے پی ڈومنی چیمپئنز ٹرافی کمنٹیٹر ایان بشپ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹم ساؤتھی جے پی ڈومنی چیمپئنز ٹرافی کمنٹیٹر ایان بشپ چیمپیئنز ٹرافی ایان بشپ کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ

جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا عرب نشریاتی ادارے کے مطابق شہزادہ فیصل نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی حکومت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ کو امداد کی فراہمی کی اجازت دے.

(جاری ہے)

انطالیہ میں غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے، سعودی عرب جنگ بندی مذاکرات میں مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہتا ہے اجلاس میں انکلیو میں ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ فوری اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا.

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں اس کا اطلاق ہر طرح کی نقل مکانی پر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فلسطینیوں کی بعض اقسام کی روانگی کو رضاکارانہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آپ رضاکارانہ انخلا کی بات نہیں کر سکتے جب کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ اگر امداد نہیں مل رہی ہے، اگر لوگوں کو کھانا، پانی یا بجلی نہیں مل رہی ہے اور اگر انہیں مسلسل فوجی بمباری کا خطرہ ہے تو یہاں تک کہ اگر کسی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ رضاکارانہ انخلا نہیں ہے یہ جبر کا تسلسل ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی تجویز جس میں فلسطینیوں کی روانگی کو فریم کرنے کی کوشش کی گئی ہے یا جسے ان حالات میں رضاکارانہ انخلا کا موقع کہا جاتا ہے محض حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے.

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس حقیقت کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے لگاتار کام کرنا چاہیے اور امید ہے کہ یہ پیغام سب کے لیے واضح ہو گا خاص طور پر اس ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر جس پر ہم نے آج کمیٹی میں اتفاق کیا ہے سعودی وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی جن میں یہودی بستیوں کی توسیع، گھروں کو مسمار کرنا اور زمین پر قبضہ شامل ہے.

متعلقہ مضامین

  • نہریں نہیں بننے دینگے ہمارا کیس مضبوط، کوئی مسترد نہیں کر سکتا: مراد شاہ 
  • پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے، مصطفیٰ کمال
  • پولیو کی ویکسینیشن میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے: مصطفیٰ کمال
  • بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیسٹ سیریز ٹی وی پر نشر نہ ہونے کا خدشہ
  • پاکستان سُپر لیگ کو ہمیشہ ہائی ریٹ کیا ہے: ڈیوڈ ویسا
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • پاکستان تباہ کن ’امریکی ٹیرف‘ سے کے اثرات سے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے؟  
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ
  • فیملی کا مشکل ترین دور کونسا تھا؟ عمران ہاشمی کا درد بھرا انکشاف