Daily Ausaf:
2025-02-20@20:33:20 GMT

کون ہارا ، کون جیتا؟

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

(گزشتہ سےپیوستہ)
ہم میں سے بیشترحضرات نے رسول اکرم ﷺکااپنے جفاکش اوروفاکیش صحابہ ؓسے یہ خطاب یقیناپڑھاہوگاکہ”خدائے ذوالجلال جب قیامت کے دن اپنے تخت پربراجمان ہوں گے تو آدم علیہ السلام سے کہیں گے کہ ناری گروہ کوبھیجو تو آدم علیہ السلام کہیں گے کہ خداوندا‘ناری گروہ کون ہے؟ ارشاد ہوگا، ہزارمیں سے نوسوننانوے (999)جہنم میں جھونکے جائیں گے اورجنت میں صرف ایک۔۔۔!
اس خطاب کے بعداجتماع میں آنسوئوں اورہچکیوں کازلزلہ برپاہوگیاتھالیکن شائدہم ان کوکوئی دوسری نسل سمجھتے ہیں ۔وہ لوگ سب کچھ کرکے اس خوف سے روتے تھے کہ ہزارمیں سے ایک کابھی شرف حاصل ہوسکے گانہیں!ان کے دلوں کوقران کی ایک آیت تہہ وبالاکردیتی تھی،لیکن ہمارے دلوں کوپوراقرآن بھی ٹس سے مس نہیں کرتا،کتناہولناک فرق ہے جوآج اسلاف اور اخلاف کے دلوں میں پیدا ہوگیا ہے۔ ستم ظریفی تویہ ہے کہ ہزارسمجھانے کے بعد بھی اگریہ فرق ہماری سمجھ میں آبھی جاتا ہے تودل اس کوقبول کرنے کیلئے تیارنہیں ہوتا۔
شقیاالاصبحی جوکہ اسلاف کی ایک نشانی ہیں ،مدینے میں انسانوں کاایک جم غفیر دیکھ کراس معاملہ کی تہہ کی جونہی کوشش کرتے ہیں توکیادیکھتے ہیں کہ لوگوں نے ایک عاشق رسولﷺ کواپنے حصارمیں لیاہے اورحدیث سننے کی درخواست کررہے ہیں تو جواب میں ان کے ہونٹوں اورجسم پرایک لرزہ طاری ہوجاتاہے اوردردناک چیخ مار کر بے ہوش ہوجاتے ہیں۔تین بارکوشش کی لیکن زبان نے خوفِ خدا کی وجہ سے ساتھ نہ دیا۔جب غشی کی حالت ختم ہوگئی توفرمایا:ایک ایسی حدیث سناتاہوں جواسی گھر میں رسول اکرمﷺکے مبارک منہ سے سنی تھی۔ قیامت کے روزجب خدا بندوں کے فیصلے کیلئے اترے گاتوسب سے پہلے تین اشخاص طلب کئے جائیں گے، ایک قاری، دوسرا دولت مند اورتیسراشہید!خداقاری سے پوچھے گا کہ کیاہم نے تجھے قرآن نہیں سکھایا،اس پرتونے کیاعمل کیا؟قاری جواب میں دن رات قرآن کی تلاوت کاذکرکرے گاتوخدااس سے فرمائے گاکہ تو جھوٹ کہتاہے ،تم نے یہ سب لوگوں کیلئے کیا تاکہ تم کوقاری کہیں۔اسی طرح دولت منداپنی سخاوت کااورشہیداپنی جان کی قربانی کا ذکر کرے گاتوجواب میں رب ذوالجلال ان کوبھی جھوٹ سے تشبیہ دے کردنیاکے دکھلاوے کاعمل کہے گااوریہ کہہ کررسول اکرمﷺنے میرے زانوپرہاتھ ماراکہ اللہ تعالی حکم صادرکریں گے کہ ان کومنہ کے بل گھسیٹ کرجہنم میں دھکیل دو اورسب سے پہلے جہنم کی آگ ان پر ہی شعلہ زن ہوگی۔
میرے انتہائی عزیزترین دوستوں اور بھائیوں اور بہنوں!پھرجس طرح حدیث سنانے والے کی (حضرت ابوہریرہ)کی چیخیں لوگوں نے نکلتی ہوئی دیکھیں یہی عالم سارے مجمع کاہوا۔ ہمارے اسلاف پیکر اخلاص تھے اورہم اس سے کوسوں دور!وہ ریاکاری کے خوف اوراس کے لرزہ خیزانجام سے لرزہ براندام تھے،ہم دنیاداری کودین وایمان سمجھ کربڑے اطمینان سے بیٹھے ہیں۔ شائدیہی وجہ ہے کہ دنیاکے طول وعرض میں مختلف حادثات کوپڑھ کرہم محض اس لئے مطمئن ہیں کہ ہم اس کاشکار نہیں ہوئے حالانکہ دل کی اسی بے حسی اوربدلتی ہوئی کیفیت نے تو ثابت کردیاہے کہ ہم جوبرسوںسے انحطاط کاشکارہیں اس کی وجہ ہمارایہی عارضی قلبی اطمینان ہے۔مومن اورمسلمان کے دل میں توایک تڑپ رہتی ہے جواس کوہرپل بے چین رکھتی ہے۔ دنیامیں خدااوررسول کے احکام کی روگردانی اس سے برداشت نہیں ہوتی۔اس ساری سوسائٹی و تہذیب کے دھارے کوتبدیل کرنے کی کوشش میں اپنی پوری زندگی کھپادیتاہے ۔ لوگوں کے دلوں کواپنے رب سے جوڑتاہے۔رسول اکرمﷺ کی تعلیمات کوشب وروز دہراتا ہے۔صحابہ کی زندگیوں کو سامنے رکھ کرروزانہ کے اعمال کا ہرروزسونے سے پہلے محاسبہ کرتاہے۔اگرہماری بھی یہ کیفیت ہوجائے تویقین کے ساتھ یہ امید رکھی جاسکتی ہے کہ وہ سوال(جن کے جواب آج کل کے دانشوربھی) تلاش نہیں کرسکے ہمارے صالح اعمال کودیکھ کربے ساختہ پکار اٹھیں گے کہ ہروزناگہانی آفتوں کاجواب صرف اورصرف یہ ہے اوردم توڑتی ہوئی انسانیت کواگرزندگی مل سکتی ہے توصرف اسی ایک راستے پرچل کر۔اس کیلئے ہم میں سے ہرشخص خداکے ہاں جوابدہ ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں اللہ کے احکام کواس دنیامیں نافذکرنے میں کتناجان ومال صرف کیا؟
اس دنیامیں جوبھی آیاہے اسے یقینا ایک دن جاناہے اوراس دنیامیں آناہی درحقیقت جانے کی تمہیدہے مگربعض جانے والے اپنے ماں باپ ، لواحقین اوراہل وطن کیلئے ایسی دولت اور فخروانبساط کی ایسی وراثت چھوڑجاتے ہیں کہ جس کے آگے خزائن وحشم سے مالا مال شہنشاہ بھی سو فقیروں کے فقیراورسو کنگالوں کے کنگال لگتے ہیں۔
سلام ہے حماس کے وہیل چیئر تک محدود بانی شیخ احمد یاسین کو جنہوں نیحماس کے نوجوانوں کے قلب وذہن کے اندرپچھلی کئی دہائیوں سے عملِ خیرکا جو بیج بویا تھا،ان کی شہادت کے بعد اس بیج پرمشیت کی برسائی ہوئی برسات نے بالآخرکس طرح عمل خیرکی لہلہاتی ہوئی کھیتی اگادی ۔اگراس فصل کی تقسیم شروع کردی جائے توسب کوہی اپنادامن تنگ نظرآئے گا۔ ان نوجوانوں نے اپنے خونِ دل اورجان سے پائے رسولﷺکے نقوش کوایسااجاگرکیاہے کہ ہرکسی کواب اپنی منزل آسان دکھائی دے رہی ہے۔ ان نوجوانوںکی للہیت، اخلاص نیت اوربے لوث ادائے فرض نے ایک ہی جست میں تمام فاصلے عبورکرلئے ہیںجس کی تمناانبیا اصحابہ اورصالحین نے ہمیشہ کی۔ان عظیم نوجوانوں کی یاداب تاقیامت تک کفر کے تاریک جزیروں پرایمانی قوت کے ساتھ کڑکتی اورکوندتی رہے گی۔
میرے انتہائی عزیزترین دوستوں اور بھائیوں اور بہنوں! غزہ کے شہدانے جہاں اوربے شمار باتوں کاسبق یاددلایاہے وہاں ایک یہ بات بھی ہمارے ذہن نشین کروائی ہے کہ عالمِ اسباب میں سانس کاایک تموج اورذرے کاایک حقیر وجودبھی تخلیق اسباب اورترتیب نتائج میںاپناحصہ رکھتا ہے۔
( جاری ہے )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟

یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارتکاروں نے سعودی عرب کی میزبانی میں ریاض میں ملاقات کی ہے۔ جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں پر بات چیت کی گئی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور امریکا کے اعلیٰ سفارت کاروں نے منگل کو ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات بہتر بنانے اور روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی، تاہم ان مذاکرات میں کیف کا کوئی عہدیدار شریک نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں ایسا کوئی معاہدہ قبول نہیں ہوگا جس میں یوکرین شامل نہ ہو، صدر ولادیمیر زیلنسکی

مذاکرات میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی واضح کرچکے ہیں کہ اگر کیف کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جاتا تو وہ کسی بھی نتیجے کو تسلیم نہیں کریں گے، جبکہ دوسری جانب یورپی اتحادی بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ انہیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ملاقات کا ایک اور اہم مقصد امریکا اور روس کے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں میں نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

ملاقات کے بعد اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ روس اور امریکا نے سفارتی عملے کو بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، روس کے رویے سے لگ رہا ہے کہ وہ سنجیدہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کی جانب سے سفارتکاروں کی بے دخلی سے نقصان پہنچا ہے، اگر یہ تنازع ختم ہو جاتا ہے تو اس کے نتائج دنیا کے لیے اچھے ہوں گے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ مذاکرات کا بنیادی ایجنڈا امریکا اور روس کے درمیان تعلقات کو مکمل بحال کرنا، یوکرین کے تنازع کے ممکنہ حل پر بات چیت اور دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے انتظامات بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہاکہ اس ملاقات کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ کیا روس واقعی امن چاہتا ہے یا نہیں اور آیا تفصیلی مذاکرات کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔

ریاض میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں کیف کی عدم موجودگی پر یوکرین میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اگرچہ ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین شامل نہیں لیکن کسی بھی حقیقی امن مذاکرات میں کیف شریک ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے حکام نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا ہے کہ یورپ کو مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا روس روس امریکا مذاکرات ریاض سعودی عرب وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ

متعلقہ مضامین

  • محمد رضوان سب سے بہتر چوائس ، بھارت کے خلاف پر فارم کرنا ہو گا ، شاہد آفریدی
  • دبا ئو کا شکار نہیں، اگلے رانڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں: کپتان افغان ٹیم
  • جیل حکام نے ہمارے ساتھ گیم کیا‘ اندر بلا کر کہا وقت ختم ہو گیا‘ سلمان اکرم راجا
  • یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟
  • کوئی فرق نہیں پڑتا پارٹی میں کون آ رہا ہےجا رہا ہے، ہمارے لیے صرف بانی پی ٹی آئی اہم ہیں: علیمہ خان
  • جیل حکام نے ہمارے ساتھ گیم کی، اندر بلا کر کہا وقت ختم ہو گیا: سلمان اکرم راجہ
  • جنرل عاصم منیر کے حکم پر اڈیالہ جیل میں بیٹھا کرنل ہمارے اوپر مزید سختیاں کروا رہا ہے، عمران خان
  • کوئی فرق نہیں پڑتا پارٹی میں کون آ رہا ہےجا رہا ہے، ہمارے لیے صرف بانی پی ٹی آئی اہم ہیں، علیمہ خان
  • پاکستان کی وہ قومی ٹیم جس نے کرکٹ کا ایک بھی میچ نہیں ہارا