اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) کوسٹا ریکا نے پیر کو کہا کہ وہ امریکہ سے ایسے غیرقانونی تارکین وطن کو وصول کرنے کے لیے تیار ہے جو دوسرے ممالک کے شہری ہوں۔ اس سے قبل پاناما اور گوئٹے مالا نے بھی ایسا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

ملک کے صدارتی دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وسطی ایشیا اور بھارت سے 200 تارکین وطن بدھ کو امریکہ سے ایک تجارتی پرواز کے ذریعے پہنچیں گے۔

پاکستانیوں سمیت سو سے زائد تارکین وطن امریکہ سے ملک بدر

اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست پر بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے اب تک کوئی جواب نہیں آیا۔ فوری طور پر یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا کوسٹا ریکا بھیجے جانے والے بھارتیوں کی تعداد، یا ان کی قومیت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

کوسٹا ریکا کا منصوبہ کیا ہے؟

امریکہ سے کوسٹا ریکا پہنچنے کے بعد ان غیرقانونی تارکین وطن کو ان کے اصل ممالک میں منتقل کر دیا جائے گا۔

امریکہ سے ملک بدری: غیر قانونی تارکین وطن کا پہلا گروپ واپس بھارت میں

بیان میں کہا گیا ہے کہ "کوسٹا ریکا کی حکومت نے 200 غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ لوگ وسطی ایشیا اور بھارت سے تعلق رکھتے ہیں"۔

بدھ کو پہنچنے والے ڈی پورٹیز کے پہلے گروپ کو پاناما کی سرحد کے قریب ایک عارضی مہاجر مرکز میں رکھا جائے گا۔

اس آپریشن کو امریکی حکومت کی طرف سے مالی امداد یافتہ تنظیم انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کی نگرانی میں دی جائے گی۔

گوئٹے مالا اور پاناما نے کیا کیا؟

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے لاطینی امریکہ کے دورے کے دوران پاناما اور گوئٹے مالا نے بھی اسی طرح کے انتظامات پر اتفاق کیا تھا۔

گوئٹے مالا میں ابھی تک کوئی تارکین وطن نہیں پہنچا، لیکن پاناما کو گزشتہ ہفتے 119 تارکین وطن موصول ہوئے، جن کا تعلق چین، پاکستان، افغانستان وغیرہ سے تھا۔

اپنے پورے سیاسی کیریئر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ اس جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد، انہوں نے "لاکھوں لاکھ" تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا عزم کیا۔

امریکہ نے اس سے قبل تین فوجی طیاروں میں 300 سے زائد بھارتیوں کو ملک بدر کیا تھا۔ ہتھکڑیوں میں جلاوطن افراد کی تصاویر سے بھارت میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

تاہم گزشتہ ہفتے ٹرمپ سے ملاقات کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مہاجرت کے معاملے پر ان کا ساتھ دیا۔ مودی نے امریکہ میں مقیم ہزاروں غیر دستاویزی تارکین وطن کو واپس لینے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

ڈی پورٹیز پر بھارت میں سیاسی تنازعہ

امریکہ نے 5 فروری سے اب تک تین فوجی پروازوں میں کل 332 بھارتیوں کو ملک بدر کیا ہے۔

پہلی پرواز میں 104 لوگوں کو واپس لانے کے بعد، حکام نے کہا تھا کہ امریکہ تقریباً 600 غیر قانونی تارکین وطن کو بھارت واپس بھیجنے کے عمل میں ہے۔

پانچ فروری کو جب پہلی پرواز میں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں بھارتی شہری اپنے وطن پہنچے تو غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس معاملے کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھی اٹھایا۔ امریکہ نے اس کے بعد پرواز رات کو بھیجا تاکہ عوام اور میڈیا کی نگاہ سے بچا جاسکے۔

لیکن ایک اور سیاسی تنازع ان پروازوں کو امرت سر بھیجنے پر پیدا ہو گیا۔

'پنجاب کو بدنام کرنے کی سازش'، بھگونت مان

پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر ان پروازوں کے لیے امرتسر کو لینڈنگ سائٹ کے طور پر منتخب کرکے پنجاب کو "بدنام" کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مان نے الزام لگایا، "بی جے پی کے زیر قیادت مرکز ہمیشہ پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔ وہ پنجاب کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا"۔ اور بی جے پی حکومت ایک سازش اور سیاسی مقصد کے تحت پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

تاہم بی جے پی نے مان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان پر سیاسی فائدے کے لیے اس معاملے کا استحصال کرنے کا الزام لگایا۔

بی جے پی کے قومی ترجمان آر پی سنگھ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، "امرتسر امریکہ سے بھارت میں داخل ہونے والی پروازوں کے لیے قریب ترین بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے۔ اسی وجہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے والے امریکی طیارے وہاں اتر رہے ہیں۔ اور بھگونت مان، اپنی کم علمی کی وجہ سے اس معاملے پر سیاست کرنا اور سازشی نظریات کو فروغ دینا بند کریں۔"

جاوید اختر (اے پی اور روئٹرز کے ساتھ)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر قانونی تارکین وطن قانونی تارکین وطن کو گوئٹے مالا کوسٹا ریکا اس معاملے امریکہ سے بھارت میں بی جے پی ملک بدر کرنے کی کے بعد کیا ہے کے لیے

پڑھیں:

متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا

بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے پاس کیے جانے والے وقف بل کے بعد پورا ملک ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔

اس نئے قانون کو بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش قرار دی جارہی ہے۔

متنازعہ بل کے خلاف مغربی بنگال میں شدید مظاہرے ہوئے۔ مغربی بنگال کے علاقے مرشد آباد میں وقف بل کے خلاف احتجاج خون کی ہولی میں تبدیل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد

مظاہرین پر احتجاج کے دوران پولیس نے شدید لاٹھی جارج اور شیلنگ بھی کی۔

مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک اور نیشنل ہائی ویز بند کردیے گئے ہیں جبکہ انہوں نے بی جے پی حکومت کو پورا بھارت بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

بھارتی پولیس نے ممنوعہ احکامات جاری کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کر دیا۔

اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے۔

یہ بھی پڑھیے: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ

صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔

اس بل کے ذریعے مسلمانوں کی مساجد، درگاہوں اور دیگر زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی تیاری ہورہی ہے۔ اس اقدام کو عالمی طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا بھارت مظاہرے وقف بل

متعلقہ مضامین

  • چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • ٹرمپ کا گرین کارڈ ہولڈرزاور تارکین وطن کی سخت نگرانی کا حکم
  • ٹرمپ کی سخت گیر پالیسی کا نفاذ، گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی تجویز قابل قبول نہیں،سعودی عرب
  • عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش
  • سپریم کورٹ کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش
  • سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: عدالتی نظام میں اے آئی کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش
  • امریکہ نے پاکستانی نژاد شہری کو اندیا کے حوالے کر دیا
  • بانی پی ٹی آئی اداروں کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، جنید اکبر