سمندری کچھوئوں میں خفیہ جی پی ایس، سائنسدانوں نے راز سے پردہ اٹھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2025ء)سائنسدانوں نے لوگر ہیڈ سمندری کچھووں کی صلاحیت کا پتہ لگا لیا کہ کس طرح یہ کچھوے مختلف مقناطیسی سگنیچرز کی مدد سے دنیا کے مختلف علاقوں کو پہچان لیتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں واقع نارتھ کیرولائنا یونی ورسٹی کے ریسرچرز پہلی بار اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے لائے ہیں جن کے مطابق لوگر ہیڈ سمندری کچھوے یہ معلوم کر سکتے اور سمجھ سکتے کہ کسی مخصوص علاقے میں پایا جانے والا میگنیٹک سگنیچر کیسا ہے۔
(جاری ہے)
لوگر ہیڈ سمندری کچھوے دنیا بھر میں دور دراز سفر کرنے کے حوالوں سے مشہور ہیں، اس دریافت سے پہلے سائنس دانوں کا یہ خیال ضرور تھا لیکن اس تحقیق کے بعد ان کے گمان کو سائنسی بنیاد مل گئی ہے۔اس حوالے سے تحقیق کرنے والی کیالا گارفورتھ نے بتایا کہ دنیا بھر میں ہجرت کرنے والے مختلف جانور مختلف علاقوں میں پائے جانے والے میگنیٹک سگنیچرز سے ان علاقوں کی پہچان کر سکتے ہیں۔ایک تجربے کے ذیعے یہ جانچا گیا کہ لوگر ہیڈ سمندری کچھوے مختلف مقناتیسی فیلڈز کے ذریعے اس بارے میں جان جاتے ہیں کہ کس علاقے میں ان کو غذا ملے گی۔ان کچھووں میں اپنے چارے کے حوالے سے قابلِ ذکر حد تک بہترین سمندری درستگی پائی گئی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
عمران خان آئے گا سب ٹھیک کرے گا، نظریات کو قید نہیں کر سکتے، وزیراعلیٰ کے پی
پشاور:وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ عمران خان آئے گا سب ٹھیک کرے گا، ریاست کو بھی کہتا ہوں نظریات کو قید نہیں کر سکتے۔
خیبر پختونخوا گیمز 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اصول، اخلاقیات اور نظریات زندگی کا حصہ ہے، آج وہ شخص جس کو بے گناہ قید کیا ہوا ہے وہ ہمارے درمیان موجود ہے، عمران خان قوم کے دلوں میں ہے وہ نظریہ سوچ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا گیمز آغاز ہوگیا ہے، تقریباً 2500 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں، جو گیمز میں سونے کا تمغہ لے گا ہر ماہ 25 ہزار روپے دیں گے، کھیل میں ہار جیت تبدیل ہوتی رہتی ہے۔
قبل ازیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے قیوم اسٹیڈیم پشاور سے رنگا رنگ تقریب میں خیبر پختونخوا گیمز 2025 کا آغاز کیا۔ تقریب میں صوبائی کابینہ اراکین، پارلیمنٹیرینز، سرکاری حکام، کھلاڑیوں اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
کھلاڑیوں کی تعداد اور مقابلوں کے لحاظ سے یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا یونٹ ہے جس میں مجموعی طور پر 2380 کھلاڑی ایونٹ میں مد مقابل ہوں گے جن میں 1043 خواتین کھلاڑی شامل ہیں۔
صوبے کے سات ریجنز سے کھلاڑی مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایونٹ کے تحت مرد کھلاڑیوں کیلئے 16 اور خواتین کیلئے 12 گیمز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
مقابلے پشاور اسپورٹس کمپلیکس، عبد الولی خان اسپورٹس کمپلیکس چارسدہ، پشاور بورڈ اسپورٹس گراونڈ، حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس، پاکستان اسپورٹس بورڈ کوچنگ سینٹر، پی ایس بی ہال، پشاور یونیورسٹی اور کوہاٹ اسپورٹس کمپلیکس میں ہوں گے۔
گیمز میں اتھلیٹکس، فٹبال، ہاکی، والی بال، باسکٹ بال، کراٹے، تائیکوانڈو، باکسنگ، اسکواش، ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن، جمناسٹک، تھروبال، جوڈو، ووشو اور ہینڈ بال شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا گیمز سے خطاب میں وزیر کھیل سید فخر جہان کا کہنا تھا کہ خیبر گیمز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں، جو بہتر کھیلے گا ماہانہ 25 ہزار روپے دیں گے، حکومت کو ایک سال ہوا سب سے زیادہ کھیلوں کے مقابلے ہوئے۔
صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ موجودہ حکومت کھیلوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ڈیرہ جات اور پولو کے مقابلے کریں گے، ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم تیار ہے اور کوشش ہے زلمی کے تمام میچز پشاور میں ہوں۔