ویب ڈیسک: ہائی کورٹ نے اسد قیصر کو حفاظتی ضمانت دے دی اور انہیں 8 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

رکن قومی اسمبلی اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ  کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبدالفیاض نے کی۔

دوران سماعت اسد قیصر نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے ہر رمضان میں عمرہ کے لیے جارہا ہوں۔ اس رمضان میں بھی عمرہ کے لیے جانے کا ارادہ ہے، اس لیے تاریخ رمضان کے بعد دی جائے۔ 

بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کو 55کروڑ کے اضافی فنڈز نہ مل سکے

جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس سے پوچھتے ہیں کہ رپورٹ آئی ہے کہ نہیں، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہمیں ٹائم دیا جائے، رپورٹ جمع کرائیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے اسد قیصر کو 8 اپریل تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔

امن و امان کی بحالی اسٹیٹ کا کام ہے، اسد قیصر

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ کرم میں کل جو واقعات ہوئے اس کی مذمت کرتا ہوں،5 لوگ شہید ہوگئے ہیں۔ اگر آپ ایسی پالیسی بنائی کہ اس سے ایک صوبہ متاثر ہو تو پھر ایسی صورتحال پیش آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اسٹیٹ کا کام ہے۔

میٹرک کے سالانہ امتحان میں 156 امتحانی سنٹرز حساس قرار 

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ افغان پالیسی نئے سرے سے بنانی چاہیے، تمام اسٹیک ہولڈر کو مل کر نئی پالیسی بنانی ہوگی۔ اس وقت ملک میں قانون نہیں ہے، لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ جس اسمبلی کی خود کوئی حیثیت نہیں ہے، اس سے یہ قانون سازی  کررہے ہیں۔ جعلی اسمبلی سے قانون سازی کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اس کو ہم واپس لیں گے۔ جو بھی قانون عوام کے حقوق کے خلاف ہے وہ نہیں ہونا چاہیے۔

کرائم  کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے سینکڑوں گاڑیاں مانگ لیں 

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اکٹھا کررہے ہیں۔ ہم قانون کی بالادستی کے حوالے سے ایجنڈا بنائیں گے۔ہم قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ملک میں ایسا شفاف الیکشن ہونا چاہیے جس پر کوئی جماعت اعتراض نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں جب پیکا ایکٹ پر صحافیوں کا اعتراض آیا تو اس کو واپس لیا گیا تھا۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج؛ پی ٹی آئی کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا حکم

عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 نومبر احتجاج کے تناظر میں گرفتار 120 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور کرلیں اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کیں۔ عدالت نے 120 گرفتار پی ٹی آئی کارکنوں کو بیان حلفی پولیس اسٹیشن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ بیان حلفی دیں کہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔

دوران سماعت وکیل علی بخاری ، بابر اعوان ، مرتضیٰ طوری و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکے اور ایک شورٹی جمع کرانے کا حکم دیا۔

متعلقہ مضامین

  • دو مقدمات میں ضمانت کے بعد آفاق احمد ایک اور مقدمے میں گرفتار
  • خدیجہ شاہ کی حفاظتی ضمانت میں توسیع، کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • 5ہزار سے زیادہ لوگ گرفتار ہوئے،103کو فوجی تحویل میں بھیجا گیا،کیا ان پر بھی وہی چارجز آئے جو فوجی تحویل والوں پر آئے؟ جسٹس مسرت ہلالی 
  • 26 نومبر احتجاج؛ پی ٹی آئی کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا حکم
  • پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف، 120 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم
  • اسد قیصر کو 8اپریل تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • عمر ایوب کی مقدمات میں 35 روزکے لیے حفاظتی ضمانت منظور
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلیے مقرر
  • پشاور ہائیکورٹ، عمر ایوب کی 35 دنوں کیلئے حفاظتی ضمانت منظور
  • کرم میں گذشتہ روز پیش آنیوالا واقعہ قابل مذمت ہے، اسد قیصر