کسی سے بیک ڈور ملاقاتیں نہیں ہو رہیں: عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
عمر ایوب—فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ کسی سے بیک ڈور ملاقاتیں نہیں ہو رہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب سمیت پورے ملک میں پولیس گردی عروج پر ہے، بشریٰ بی بی اور بانیٔ پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقاتیں روک دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رول آف لاء نہیں ہے، ہم اپنے قید ساتھیوں کی رہائی کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں، پی ٹی آئی شفاف انتخابات چاہتی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا جو شخص کہتاہے کہ مہنگائی کم ہوئی ہے، وہ بازاروں میں ساتھ چلے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ لوگ پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں، 29 ارب ڈالرز ملک سے باہر چلے گئے، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا گلہ کاٹا جاچکا ہے۔
عمر ایوب نے زور دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سویلین کیسز سویلین کورٹس میں ہونے چاہئیں، ہماری حکومت آئے گی تو 26 ویں آئینی ترمیم واپس کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی ٹیرف، سام سنگ کی قیمتیں فی الحال مستحکم رہیں گی
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکی حکومت نے اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور میموری پراڈکٹس کو ان ٹیرف سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپریل میں نافذ کیے گئے وسیع پیمانے پر نئے ٹیرف سسٹم کے بعد عالمی ٹیکنالوجی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نے جنم لے لیا ہے۔ ان ٹیرف کا اطلاق دنیا کے تقریباً تمام بڑے پیداواری مراکز پر ہوا، جس کے باعث عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔
5 اپریل سے نافذ ہونے والے ٹیرف کے تحت، تمام ممالک سے درآمدات پر 10 فیصد فلیٹ ٹیکس عائد کیا گیا، جبکہ چین پر سب سے سخت ردعمل کے طور پر ابتدائی طور پر 54 فیصد اور بعد میں 145 فیصد تک ٹیرف لگا دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد امریکہ میں صارفین نے ممکنہ قیمتوں میں اضافے سے بچنے کے لیے آئی فونز کی خریداری میں تیزی دکھائی۔
سام سنگ، جو اپنے زیادہ تر اسمارٹ فونز ویتنام میں تیار کرتا ہے، ابتدائی طور پر 46 فیصد ٹیرف کی زد میں آیا، لیکن 75 سے زائد ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کے بعد صدر ٹرمپ نے چین کے علاوہ باقی دنیا کے لیے 90 دن کا “ٹیرف بریک” دے دیا۔ اس کے تحت دیگر ممالک پر ٹیرف کی شرح کم کرکے صرف 10 فیصد کر دی گئی ہے۔
75 سے زائد ممالک نے امریکی نمائندوں سے رابطہ کیا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ ’’میں نے 90 دن کی مہلت اور اس مدت کے دوران 10 فیصد کم ریسیپروکل ٹیرف کی اجازت دے دی ہے۔‘‘
ایک اچانک فیصلے کے تحت، امریکی حکومت نے اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور میموری پراڈکٹس کو ان ٹیرف سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ اس کا مطلب ہےکہ سام سنگ گلیکسی فونز کی قیمتیں فی الحال نہیں بڑھیں گی۔ ایپل، گوگل اور دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مصنوعات بھی مہنگی نہیں ہوں گی۔ 10 فیصد فلیٹ ریٹ تو برقرار ہے، مگر اضافی چارجز فی الوقت نہیں لگیں گے۔
تاہم، کچھ کمپنیاں فوری متاثر ہوئیں۔ ون پلس نے خاموشی سے اپنی نئی گھڑی “ون پلس واچ کی قیمت $329 سے بڑھا کر $499 کر دی تھی۔ اب جب کہ ٹیرف میں نرمی کی گئی ہے، امکان ہے کہ ان قیمتوں میں نظرِ ثانی کی جا سکتی ہے۔
لاہور پولیس کو مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار