خیبر پختونخوا کے علمائے کرام کا آرمی چیف کی قرآنی علم و فہم کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پشاور: خیبر پختونخوا (کے پی کے) کے علمائے کرام نے آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر کے قرآن و حدیث کے بارے میں علم و فہم کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ تعریفی بیانات آرمی چیف کی پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں کے طلبہ کے ساتھ خصوصی نشست کے بعد سامنے آئے، جس میں جنرل عاصم منیر نے قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل اور جامع گفتگو کی۔
علمائے کرام نے کہا کہ آرمی چیف کے دلائل نے انہیں اطمینان بخشا اور وہ اس موقف کی مکمل تائید کرتے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولوی احمد شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کے بیان سے انہیں بہت سکون ملا اور وہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مفتی حکیم علی نے خوارج سے متعلق آرمی چیف کے قرآنی حوالے کی تائید کی اور اسے بالکل درست قرار دیا۔
اسی طرح مولانا شاہ نواز نے کہا کہ ہم تمام مذہبی فکر رکھنے والے افراد پاک فوج اور اپنے سپہ سالار کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور جنرل عاصم منیر صرف حافظ قرآن ہی نہیں بلکہ ایک باصلاحیت انسان بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آرمی چیف
پڑھیں:
ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔